’پاکستان اس سال کے اختتام تک پولیو فری ہو جائے گا‘
23 نومبر 2016انجیلنا کیئرنی نے پولیو پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سن 2014 میں پاکستان میں پولیو کے 309 کیسز سامنے آئے تھے۔ سن 2016 میں صرف سترہ پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیو کے کیسز میں انتی زیادہ کمی ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ کیئرنی نے کہا کہ عالمی ادارہء صحت، ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور حکومت پاکستان اور دیگر بین الااقوامی تنظیموں کی مدد سے اس سال کے اختتام تک پاکستان پولیو سے آزاد ہو جائے گا۔
پاکستان میں آج سے تین روزہ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے جس میں لگ بھگ بارہ لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پاکستان کے قبائلی علاقوں کے ادارے فاٹا سیکریٹیریٹ کے ترجمان نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا،’’ ہمیں پورا یقین نے کہ سیاسی انتظامیہ، بین الاقوامی تنظیموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے فاٹا میں پولیو مہم اپنے تمام اہداف ہورے کرے گی۔‘‘ ترجمان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اس سال جنوبی وزیرستان میں پولیو کے صرف دو کیسز سامنے آئے تھے اور وہ ان خاندانوں کے تھے جو فوجی آپریشن کے باعث نقل مکانی کرکے افغانستان چلے گئے تھے۔
حکومت پاکستان اور پولیو مہم میں شامل اس کے دیگر شراکت داروں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان کے مطابق پاکستان کے 77 اضلاع میں پولیو مہم کے ذریعے بچوں کو پولیو کے قطرے اور انجیکشنز دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ممالک میں ہے جہاں پولیو وائرس کا خطرہ برقرار ہے۔ پاکستان کے علاوہ نائجیریا اور افغانستان میں پولیو وائرس اب بھی بچوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہا ہے۔