1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان افغان تارکین وطن کو ملک بدر نہ کرے، اقوام متحدہ

18 اکتوبر 2023

اقوام متحدہ کے ماہرین، خصوصی مندوبین اور رابطہ کاروں کے ایک گروپ نے ایک بیان میں پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اعلان کردہ پروگرام کے مطابق مستقبل قریب میں بہت بڑی تعداد میں افغان تارکین وطن کو ملک بدر نہ کرے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن کی سرحدی گزرگاہ پر افغان شہریوں کی سفری دستاویزات چیک کرتے ہوئے پاکستانی سکیورٹی اہلکار
پاکستان میں غیر رجسٹرڈ افغان تارکین وطن کو رضاکارانہ طور پر اپنے ملک واپس جانے کے لیے رواں ماہ کے آخر تک کی مہلت دی گئی ہےتصویر: AFP/Getty Images

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق عالمی ادارے کے ماہرین کے اس گروپ نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ پاکستانی حکومت کو افغان تارکین وطن کو وسیع پیمانے پر ملک بدر کرنے کے اپنے مجوزہ پروگرام پر عمل درآمد سے باز رہنا چاہیے۔

پاکستان: غیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے انتظامات مکمل

ان ماہرین نے منگل سترہ اکتوبر کو رات گئے جاری کردہ اپنے اس بیان میں کہا کہ پاکستانی حکومت کے ایسے ارادوں سے 1.4 ملین سے زائد افغان شہری متاثر ہو سکتے ہیں، جن میں سے بہت سے ایسے بھی ہیں، جو اپنے ملک میں پائے جانے والے بحران اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں سے بچنے کے لیے ہمسایہ ملک پاکستان میں مقیم ہیں۔

افغان مہاجرین کی زبردستی بے دخلی ’ناقابل قبول‘ ہے، طالبان

پاکستان اور طالبان کی کشیدگی: قیمت افغان مہاجرین چکا رہے ہیں

05:12

This browser does not support the video element.

عالمی ادارے کے ان ماہرین نے مشترکہ طور پر اپنے اس بیان میں کہا کہ وہ پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے بین الاقوامی اصولوں کا مکمل احترام کرتے ہوئے افغان باشندوں کی اجتماعی بے دخلی اور جبری واپسی سے احتراز کرے۔

پاک افغان سرحد کشیدگی کے سائے میں دوبارہ کھل گئی

اقوام متحدہ کے ماہرین کے اس گروپ نے اس بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا کہ جب سے پاکستان نے غیر رجسٹرڈ افغان تارکین وطن کے واپس ان کے وطن بھیجے جانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے، تب سے اس ملک میں مقیم افغان باشندوں کی گرفتاریوں کے علاوہ ان کا استحصال بھی کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی انہیں ذلت آمیز سلوک کا سامنا بھی ہے۔

پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور غیر رجسٹرڈ افغان تارکین وطن دونوں ہی طرح کے باشندوں کی ایک بڑی تعداد اپنے ذاتی کاروبار کرتی ہےتصویر: Faridullah Khan/DW

پاکستان افغان مہاجرین کی من مانی گرفتاریاں بند کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

جنوبی ایشیائی ملک پاکستان نے کئی عشروں تک ہمسایہ ملک افغانستان سے آنے والے کئی ملین مہاجرین اور پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے۔

ابھی حال ہی میں لیکن پاکستانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر رجسٹرڈ افغان باشندے خود ہی اس سال یکم نومبر تک واپس اپنے وطن چلے جائیں۔

دوسری صورت میں پاکستان ان کو ملک بدر کر کے واپس افغانستان بھیجنا شروع کر دے گا۔

م م / ع ا (ڈی پی اے)

پاکستان تو ہماری ماں ہے، اسے کیسے چھوڑیں؟

04:01

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں