1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: الیکشن 2013 کی انتخابی مہم کا آخری دن

9 مئی 2013

پاکستان میں آج سے دو دن بعد ہونے والے پارلیمانی الیکشن کے لیے سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کی انتخابی مہم کا آج آخری دن ہے۔ یہ مہم آج جمعرات کی آدھی رات میں ختم ہو جائے گی۔

تصویر: Adnan Bacha

انتخابی مہم  کے دوران منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان لاہور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران لفٹر سے گر کر زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ نون اور متحدہ قومی موومنٹ نے اظہار یک جہتی کے لیے بدھ کے روز کے لیے اپنی انتخابی مہم کو روکنے کا اعلان کیا تھا۔ الیکشن 2013 کو پاکستانی تاریخ کے انتہائی اہم الیکشن خیال کیا جا رہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خانتصویر: Reuters

سابق کرکٹر اور آج کے مقبول سیاستدان عمران خان کے معالجین نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ سر، پسلی اور ریڑھ کی ہڈی میں آنے والے فریکچروں کے باوجود وہ جلد پوری طرح صحت یاب ہو جائیں گے۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ انتخابی ریلی میں زخمی ہو جانے کے بعد عمران کے لیے ہمدردی کے جذبات میں جو اضافہ ہوا ہے وہ ان کے ووٹ بینک کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ سیاسی مبصرین نے نواز شریف کی پارٹی کو فیورٹ قرار دے رکھا ہے۔

عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم کا اختتام اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک میں ہونے والے جلسے پر ہو گا۔ پاکستان مسلم لیگ نون لاہور میں جلسہ کرنے کا پروگرام بنائے ہوئے ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ عمران خان اسلام آباد کے جلسے سے خطاب کریں گے یا نہیں۔ ڈاکٹر انہیں سفر کی اجازت نہیں دے رہے۔ امکاناً ویڈیو لنک سے وہ خطاب کر سکتے ہیں۔ بدھ کے روز پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنماؤں نے اپنی پریس کانفرنس میں ضرور کہا تھا کہ اسلام آباد جلسے سے عمران خان یقینی طور پر خطاب کریں گے۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف کی تصویر والا پوسٹرتصویر: Arif Ali/iAFP/Getty Images

دوسری جانب الیکشن 2013 کے دوران پر تشدد واقعات کا تسلسل جاری ہے۔ اب تک مختلف سیاسی جلسوں اور ریلیوں پر کیے گئے حملوں میں ہلاک شدگان کی تعداد 113 تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستانی طالبان نے انتخابی عمل کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔ انتہا پسند طالبان نے تین پارٹیوں پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کو ٹارگٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کل بدھ کے روز خیبر پختونخوا صوبے کے علاقے باجوڑ میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار کو ٹارگٹ کر کے بم حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں دو افراد کی ہلاکت کا بتایا گیا۔ اسی صوبے کے دارالحکومت پشاور میں ایک خود کش بمبار نے خود کو اس وقت اڑا دیا جب وہ پولیس کے گھیرے میں آ گیا تھا۔ پولیس کے مطابق یہ خود کش بمبار کسی انتخابی ریلی کی طاق میں تھا۔ اسی طرح بنوں میں بھی خود کش حملے میں تین افراد کے جاں بحق ہونے کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ کراچی میں گزشتہ شام ہونے والے  ایک بم دھماکے میں اٹھارہ افراد کے زخمی ہونے کا بتایا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کو کمزور خیال کیا جا رہا ہےتصویر: AP/DW-Montage

سن 2008 میں مرکز میں حکومت بنانے والی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی پوسٹروں پر دو مرحوم لیڈروں (ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو) کی تصاویر ہیں اور تیسری فوٹو اس لیڈر (بلاول بھٹو زرداری) کی ہے جو خود انتخابی مہم چلانے کا اہل نہیں ہے۔ کراچی کے ایک تھنک ٹینک کولیکٹو فار سوشل سائنس ریسرچ کے تجزیہ کار اسد سید کا کہنا ہے کہ پارٹی ورکروں میں تحریک پیدا کرنے سے قاصر ہے اور اس کی انتخابی مہم بھی کمزور دکھائی دیتی ہے۔ پاکستانی اخبارات میں پیپلز پارٹی کی جانب سے بڑے بڑے اشتہاروں کے ساتھ انتخابی مہم  کو ایک طرح سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ ٹیلی وژن اشتہارات میں بھی پارٹی کے مرحوم لیڈروں کی آوازوں کا سہارا لیا گیا ہے۔ اسد سید کے مطابق ماضی میں پیپلز پارٹی کی ریلیوں میں کوئی نہ کوئی تحریک پیدا کرنے والا لیڈر ہوتا تھا مگر آج ایسا کوئی بھی نہیں ہے۔

(ah/aba(AP, AFP

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں