پاکستان اور بھارت چیلنجز سے آگاہ ہیں، حنا ربانی
29 جولائی 2011نئی دہلی سے واپسی پر لاہور ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت درپیش چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں اور وہ آپس میں پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت کو بھی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاتعطل اور نتیجہ خیز مذاکرات نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ پورے خطے میں امن اور خوشحالی لا سکتے ہیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اب اہمیت دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے عمل کو پائیدار رکھنے کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کے عمل کی کامیابی کے بعد فریقین کو اپنے اپنے حق میں بے شمار مواقع ملیں گے۔
نئی دہلی میں قیام کے دوران حنا ربانی نے اپنے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ اور اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں بھی کیں۔ پاکستان واپسی پر انہوں نے کہا کہ بھارت میں انہوں نے ہر کسی کو بہتر تعلقات کا خواہشمند پایا ہے جو ایک حوصلہ افزاء بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ وسط المدتی، بلاتعطل اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے تعلقات بہتر کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب خطے میں امن کے لیے ضروری بھی ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان پہنچنے پر حنا ربانی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات میں پانی، سندھ طاس معاہدے اور ویزے کے معاملات پر بھی بات چیت بھی ہوئی، جن میں دونوں جانب سے اپنے اپنے مؤقف کی وضاحت کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ وہ مذاکرات سےمطمئن ہیں اور مذاکرات کا عمل مفید اور نتیجہ خیز رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے عمل کا کوئی متبادل نہیں اور دونوں ملکوں نے اب یہ بات تسلیم کر لی ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے دورہ بھارت کے موقع پر خواجہ معین الدین چشتی اور حضرت نظام الدین اولیا کے مزاروں پر بھی حاضری دی۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین