1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور بھارت کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوگا، کرمانی

12 مارچ 2012

پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان 18 مارچ کو ڈھاکہ میں ہونیوالے میچ کا ان دونوں روایتی حریف ممالک کی سرحد کے دونوں اطراف بڑی بے صبری سے انتظار کیا جا رہا ہے۔

تصویر: AP

گز شتہ برس عالمی کپ کے سلسلے میں موہالی میں ہونے والے میچ کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان یہ پہلا بین القوامی میچ ہوگا۔ بھارت کےسابق عالمی شہرت یافتہ وکٹ کیپر سید کرمانی نے پاک بھارت میچ کے انعقاد کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ پاک بھارت کرکٹ میچ جیسا جوش وخروش کسی اور کھیل میں نہیں ہوسکتا۔

بھارت کی جانب سے اٹھاسی ٹیسٹ میچ کھیلنے والے سید کرمانی نے جو بنگلور سے نجی دورے پر پاکستان آئے تھے ریڈیو ڈوئچے ویلے کو دیے گیے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈھاکہ کا میچ کانٹے دارہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں عمر اکمل، ناصر جمشید اور سعید اجمل جیسے اچھے کھلاڑی شامل ہیں مگر پاکستانی کھلاڑیوں کے ٹیلنٹ کا اصل اندازہ بھارت کے خلاف میچ کے بعد ہی کیا جا سکے گا، کیونکہ کرمانی کے بقول یہی وہ مقابلہ ہوگا جس میں معلوم ہو سکے گا کہ کون کتنے پانی میں ہے۔

 

پاکستانی کپتان مصباح الحق نے اپنے بیٹسمینوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت اور سری لنکا کے خلاف میچوں میں اپنی غلطیاں دہرانے سے باز رہیںتصویر: DW

کرمانی کے مطابق ایشیا کپ میں اصل مقابلہ پاکستان، بھارت اور سری لنکا کے درمیان ہونیوالا ہے۔ بھارتی ٹیم انگلینڈ کے بعد آسٹریلیا کے خلاف ہونے والی سیریز میں وائٹ واش کے زخم لیے ڈھاکہ پہنچی ہے مگر انیس سو تراسی کےعالمی کپ کا بہترین وکٹ کیپر بن کر بھارت کو سرخرو کرنے والے کرمانی کا کہنا تھا کہ ہر کھلاڑی کی طرح ٹیموں پر بھی برا وقت آتا ہے مگر ٹیمیں اس برے وقت سے کس طرح باہر آتی ہیں اسی کو کرکٹ کہتے ہیں اور انہیں امید ہے کہ بھارتی ٹیم کے لیے اچھا دور پھرآئے گا۔

بھارتی بورڈ کی سرد مہری کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی سیریز گز شتہ پانچ برسوں میں منعقد نہیں ہو سکی۔ اس بارے میں انیس اٹھہتراور بیاسی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے سید مجتبیٰ کرمانی نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات میں بہتری آئے گی اور پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ بھی شروع ہوجائے گی۔

 

ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں پاکستان نے اعصاب شکن مقابلے کے بعد بنگلہ دیش کو اکیس رنز سے ہرا دیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

پاکستان میں وکٹ کیپرز کے بحران کے بارے میں کرمانی کا کہنا تھا کہ وکٹ کیپر کی اہلیت کا اندازہ اس کی اسپنرز پر وکٹ کیپنگ کے ذریعہ ہی کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بیدی، پرسنا اور چندرا شیکھر کی باؤلنگ پر وکٹ کیپنگ کرکے مقام ملا تھا۔ کرمانی کے مطابق آج کل وکٹ کیپنگ کی بجائے زیادہ زور وکٹ کیپر کی بیٹنگ پردیا جارہا ہے جو جائز نہیں کیونکہ وکٹ کیپنگ اہم شعبہ ہے۔ اچھے وکٹ کیپر کی تلاش کے لیے پاکستان کو وسیم باری اور راشد لطیف سے مدد لینی چاہیے۔

دوسری جانب ایشیا کپ میں پاکستانی کپتان مصباح الحق نے اپنے بیٹسمینوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت اور سری لنکا کے خلاف میچوں میں اپنی غلطیاں دہرانے سے باز رہیں۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں پاکستان نے اعصاب شکن مقابلے کے بعد بنگلہ دیش کو اکیس رنز سے ہرا دیا تھا اس میچ میں ایک سو پینتیس رنز کی اوپننگ کے بعد پاکستان کی مڈل آرڈر بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور پوری ٹیم بمشکل دو سو باسٹھ رنز بنا سکی تھی۔

رپورٹ: طارق سعید، لاہور

ادارت: افسر اعوان

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں