پاکستان اور بھارت کے مقابلے کا بے چینی سے انتظار
25 مارچ 2011کرکٹ کے شائقین رواں عالمی کپ کے متوقع طور پر سب سے سنسی خیز اور پرجوش ’پاک بھارت‘ مقابلے کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس میچ میں چار دن رہ گئے جبکہ دونوں دستوں کے کپتان جیت کے لیے پر عزم دکھائی دے رہے ہیں۔
جنوبی ایشیا کے ان روایتی حریفوں کا مقابلہ دیکھنے کا شوق نہ صرف ان کے آبائی ملکوں میں بہت زیادہ ہے بلکہ دنیا بھر میں کرکٹ کے دلدادہ یہ میچ دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ 30 مارچ کو موہالی میں ہونے والے اس میچ کی تمام ٹکٹیں پہلے ہی فروخت ہوچکی ہیں۔
بعض مبصرین رواں عالمی کپ کو اب تک کے دلچسپ ترین ورلڈ کپ کا نام دے رہے ہیں۔ بھارتی ٹیم کے قائد مہیندرا سنگھ دھونی نے گزشتہ روز آسٹریلیا کو شکست دینے کے بعد کہا کہ بلاشبہ ان کی ٹیم پر دباؤ رہے گا، ’’ دباؤ میدان کے باہر سے آئے گا، لوگ مطالبہ کریں گے کہ پاکستان کو ہراؤ ہمیں فائنل کی پرواہ نہیں۔‘‘ دھونی نے اپنے جذبات کو نمایاں کیے بغیر کہا، ’’ حقیقت یہ ہے کہ چاہے آسٹریلیا ہو یا پاکستان ہمارے لیے ایک ہی بات ہے، یہ ایک مشکل کام ہے جسے بھارتی کرکٹرز نے اچھی طرح سے سنبھالا ہوا ہے۔‘‘
بھارت سے ہارنے کے بعد شکست خوردہ آسٹریلوی قائد رکی پونٹنگ نے کہا کہ ان کے خیال میں بھارت سیمی فائنل میں پاکستان کو ہرا دے گا، ’’بھارت کو ہرانا مشکل ہوگا، بھارتی ٹیم پاکستان کو ہراتے ہوئے عالمی کپ جیت جائے گی۔‘‘
شاہد خان آفریدی کی قیادت میں نوجوان پاکستانی دستہ موہالی کے میدان پر 33 ہزار بھارتی شائقین کی موجودگی میں میزبان ٹیم کا مقابلہ کرے گا۔ پاکستانی ٹیم نے اب تک توقعات سے بڑھ کر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ورلڈ کپ میں اب تک کھیلے گئے سات میچوں میں 31 سالہ آفریدی کی انفرادی کارکردگی بھی خاصی نمایاں رہی جس کے سبب وہ 21 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست گیند باز کے طور پر ابھرے ہیں۔
آفریدی کا کہنا ہے کہ بھارت آنے سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس دستے کے ساتھ کم از کم سیمی فائنل ضرور کھیلیں گے، ’’اب جبکہ ہم یہاں تک پہنچ گئے ہیں تو ظاہر ہے ہم سے امیدیں بھی بڑھ گئی ہیں، تو ہم یہی کر سکتے ہیں کہ سخت محنت کریں۔‘‘
پاکستان کے لیے ورلڈ کپ کے مقابلے میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز آفریدی سے قبل وسیم اکرم کے پاس تھا جنہوں نے 18 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن کی اچھی کارکردگی انتہائی ضروری خیال کی جارہی ہے۔ کپتان شاہد آفریدی بذات خود اب تک نمایاں بلے بازی نہیں کرپائے ہیں۔
یاد رہے کہ 2009ء میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا فائنل جتوانے میں ان کا کردار نمایاں تھا۔ ورلڈ کپ کے سلسلے میں جمعہ 25 مارچ کو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے مابین کوارٹر فائنل کھیلا جارہا ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: امتیاز احمد