پاکستان، ایران کا علامہ اقبال پر فلم بنانے کا مشترکہ منصوبہ
11 نومبر 2025
پاکستانی اورایرانی حکام شاعرِ مشرق علامہ اقبال کی کہانی کو عالمی سطح پر پیش کرنے کے لیے مشترکہ پروڈکشن کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ پنجاب کی وزیرِ اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور ایران جلد ہی علامہ اقبال پر عالمی معیار کی فیچر فلم میں اشتراک کر سکتے ہیں۔
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق عظمیٰ بخاری نے گزشتہ دنوں بتایا کہ پنجاب حکومت نے جدید ترین فلم سٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور اس پر ابتدائی کام جلد شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ اشتراک کی تجویز فلم سٹی کمیٹی کو باضابطہ طور پر پیش کی جائے گی، جبکہ منصوبے کا ڈیزائن پہلے ہی پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے تیار کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فلم ساز علامہ اقبال کی فکری میراث کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو بھی مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق، ایران کا فلم سازی میں وسیع تجربہ اس منصوبے کے معیار اور عالمی رسائی کو نمایاں طور پر بہتر بنا سکتا ہے۔
اقبال کی زندگی کو اسکرین پر پیش کرنے میں پیش رفت
علامہ اقبال کی زندگی کو پردۂ اسکرین پر پیش کرنے سے متعلق گفتگو نے حالیہ مہینوں میں مزید رفتار حاصل کر لی ہے۔ اسی ہفتے کے اوائل میں وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے ایرانی میڈیا حکام سے ملاقات کی، جس میں اقبال کی زندگی پر ایک مجوزہ ڈرامہ سیریز پر بات چیت کی گئی۔ یہ سیریز فارسی اور اردو دونوں زبانوں میں مشترکہ طور پر تیار کی جائے گی۔
اے پی پی کے مطابق، دونوں فریقین نے اس منصوبے پر بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا، جو شاعرِ مشرق کے روحانی اثرات کو پوری دنیا میں اجاگر کرے گا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس خیال کا اظہار کیا گیا ہو۔ اگست میں وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات نے اعلان کیا تھا کہ حکومتِ پاکستان 2027 میں علامہ اقبال کی 150ویں سالگرہ بڑے پیمانے پر منانے کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں ایران کے اشتراک سے ایک فیچر فلم اور ڈرامہ سیریز کی تیاری بھی شامل ہے۔
ثقافتی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ منصوبہ حقیقت کا روپ دھار لیتا ہے، تو پاکستان اور ایران کا یہ اقبال پراجیکٹ ایک تاریخی اشتراک ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک ایسا اشتراک جو شاعری کو فلم میں اور فلسفے کو حرکت میں بدل دے، بالکل ویسے ہی جیسے شاعرِ مشرق نے فکر و شعور کی طاقت سے ایک نئی نسل کو بیدار کرنے کا خواب دیکھا تھا۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اقبال پر فلم نہ صرف شاعرِ مشرق کے تصورِ خودی اور اتحاد کو خراجِ عقیدت پیش کرے گی بلکہ یہ دو برادر ممالک کے درمیان ایک فلمی مکالمے کے طور پر بھی کام کرے گی، جو تاریخ، ثقافت اور زبان کے رشتے میں بندھے ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین