پاکستان۔ اے ہارڈ کنٹری
21 جون 2011اس کتاب کے مندرجات کے حوالے سے بعض ناقدین کا خیال ہے کہ کئی حقائق بظاہر تلخ ہیں لیکن وہ حقیقت کے بہت قریب ہیں۔ لائیون نے بعض لوگوں کے خدشات کو بھی اپنی کتاب میں سمویا ہے کہ پاکستان کی ریاست اور نظام حکومت بدعنوان، انتشار زدہ اور پرتشدد ریاست کے علاوہ جابرانہ اور غیر منصفانہ بنیادوں پر استوار ہے۔ لائیون نے پاکستانی سلامتی کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس ملک کو مختلف نوعیت کی باغیانہ تحریکوں کا سامنا ہے۔ لائیون کے خیال میں پاکستان کی باغیانہ تحریکوں سے اتنی بڑی آبادی کو پریشانی لاحق نہیں جتنی بھارت میں ہے، وہاں جاری پرتشدد تحریکوں سے ایک بڑی آبادی مسائل سے دوچار ہے۔
کتاب میں یہ درج ہے کہ پاکستان کے شہر متشدد ضرور ہیں لیکن اتنے بھی نہیں جتنے لاطینی امریکہ یا شمالی امریکہ کے بعض شہر ہیں۔ پاکستان میں ٹیکس دہندگان کا حجم بھی کم ہے جو اس حکومت کی اقتصادی مشکلات کا باعث ہے اور سالانہ شرح نمو بھی کم ترین سطح والے ممالک میں شمار کی جاتی ہے۔ اس تناظر میں لائیون کا تبصرہ ہے کہ اس ملک میں برادری کا نظام اور اس برادری سے جڑی رشتہ داریاں زیادہ تر مسائل کے پس پردہ متحرک اور اہم ہیں۔ اسی باعث کئی جدید اقدار کا فروغ مشکل دکھائی دیتا ہے۔
حکومتی اسٹیبلشمنٹ میں انہی برادریوں کے افراد ہر دور میں موجود رہے ہیں۔ اس باعث آمر حکمران ہو یا جمہوری حکومتی نمائندے، برادری نظام پر مشتمل معاشرے ہر جگہ دکھائی دیتا ہے اور اصلاحاتی عمل کو تقویت حاصل ہونا اسی باعث مشکل دکھائی دیتا ہے۔
اناتول لائیون نے اپنی کتاب میں پاکستان کے مسائل کے حوالے سے معاشرتی اور سماجی پہلوؤں پر خاص توجہ دی ہے۔ ناقدین کے مطابق مصنف پاکستان کی اقتصادی صورت حال کو اپنی ریسرچ میں جگہ کم دے پائے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی معاشرے کو قدامت پسند اور دقیانوسی قرار دیا ہے۔ انہوں نے خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے سلوک کو بھی پرانی روایت کے ساتھ نتھی کیا ہے۔ لائیون نے انتہائی محتاط انداز میں پاکستانی معاشرے کے مذہبی خدوخال کو واضح کیا ہے۔
پیٹر پال اناتو لائیون برطانوی صحافی اور دانشور ہونے کے علاوہ پالیسی تجزیہ کار بھی ہیں۔ ان دنوں وہ بین الاقوامی شہرت کے تھنک ٹینک نیو امریکہ فاؤنڈیشن میں امریکی اسٹریٹیجی پروگرام کے تحت سینئر ریسرچ فیلو ہیں۔ نیو امریکہ فاؤنڈیشن ان دنوں خصوصیت سے دہشت گردی کے خلاف امریکی قیادت میں لڑی جانے والی عالمی جنگ پر فوکس رکھے ہوئے ہے۔ برطانوی مصنف اناتول لائیون کی کتاب 520 صفحات پر مشتمل ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: افسر اعوان