1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پاکستان بھارت تناؤ پر امریکی تشویش برقرار‘

21 مارچ 2019

پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود تناؤ پر امریکا کی تشویش برقرار ہے کیونکہ جوہری طاقت رکھنے والی ان دونوں ہمسایہ ریاستوں کی فوجیں سرحدوں پر الرٹ ہیں۔ تین ہفتے قبل دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خطرات انتہائی بڑھ گئے تھے۔

Indien Mumbai Proteste von Muslime gegen radikale Islamisten aus Pakistan
تصویر: Getty Images/AFP/I. Mukherjee

خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود تناؤ پر امریکی تشویش ابھی بھی برقرار ہے۔ اس اہلکار کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان نے ملک میں موجود ان مذہبی شدت پسندوں کے خلاف خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ہیں جنہوں نے بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں 14 فروری کو ہونے والے خودکش کار بم حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس حملے میں بھارتی فورسز کے 40 سے زائد اہلکار ہلاک ہو گئے تھے اور یہی معاملہ دونوں ممالک کے درمیان شدید تناؤ کا سبب بنا تھا اور دونوں ممالک کو جنگ کے دہانے پر لے آیا تھا۔

ٹرمپ انتظامیہ کے اس اہلکار نے نام ظاہر کرنے کی شرط کے ساتھ صحافیوں کو ایک بریفنگ کے دوران بتایا، ’’اگر پاکستان ایسے گروپوں کے خلاف پائیدار اور مخلصانہ کوششیں نہیں کرتا اور اس صورت میں کوئی اور دہشت گردانہ حملہ ہو جاتا ہے تو یہ پاکستان کے لیے انتہائی زیادہ مسائل کی وجہ بنے گا اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں دوبارہ اضافے کا سبب ہو گا۔‘‘

پاکستانی حکام اور میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے بالاکوٹ کے قریب ایک ویران جگہ پر اپنے بم گرائے اور ان میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔تصویر: Reuters/Planet Labs

خیال رہے کہ بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش کار بم حملے کی ذمہ داری پاکستان میں وجود رکھنے والی کالعدم تنظیم جیش محمد نے قبول کی تھی۔ اس واقعے کے تناظر میں بھارت نے 26 فروری کو پاکستانی علاقے میں ایک فضائی حملہ کیا تھا۔ بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں جیش محمد کے ایک تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا تاہم پاکستانی حکام اور میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے بالاکوٹ کے قریب ایک ویران جگہ پر اپنے بم گرائے اور ان میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔

پلوامہ میں ہونے والے خودکش کار بم حملے میں بھارتی فورسز کے 40 سے زائد اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔تصویر: picture-alliance/AP Photo/U. Asif

اس واقعے کے اگلے ہی روز پاکستانی طیاروں نے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں جوابی کارروائی کی جس کے بعد جنگی طیاروں کی فضا میں جنگ یا ڈاگ فائٹ کے نتیجے میں ایک بھارتی طیارے کو مار گرایا گیا اور اس طیارے سے بچ نکلنے والے بھارتی پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا۔

کشیدگی میں کمی لانے کے لیے پاکستانی حکومت کی طرف سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی بھارت کو واپسی کا عمل بھی شامل ہے۔ تصویر: picture-alliance/AP Photo/B.K.Bangash

ان واقعات کے بعد جوہری صلاحیت کے حامل دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خطرات کافی بڑھ گئے تھے تاہم امریکی حکومت نے دیگر عالمی طاقتوں کی حمایت کے ساتھ پاکستان اور بھارت دونوں پر دباؤ ڈالا کہ وہ کشیدگی میں اضافے سے باز رہیں۔

دونوں ممالک کی طرف سے کشیدگی میں کمی لانے کے لیے اقدامات کیے گئے جن میں پاکستانی حکومت کی طرف سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی بھارت کو واپسی کا عمل بھی شامل ہے۔ تاہم امریکی انتظامیہ کی تشویش ابھی بھی موجود ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ اس نے درجنوں شدت پسندوں کو گرفتار کر کے ان کے اثاثے ضبط کر لیے ہیں۔ گرفتار کیے جانے والوں میں جیش محمد کے بعض رہنما بھی شامل ہیں۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ش ح (روئٹرز)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں