دارالحکومت اسلام آباد میں یوم پاکستان کے موقع پر ایک بڑی فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا، جس میں میزائلوں، ٹینکوں اور لڑاکا طیاروں کی نمائش کی گئی۔
اشتہار
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی اور لائن اف کنٹرول پر جھڑپوں کے علاوہ بھارتی طیاروں کی پاکستان میں کارروائی اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد اب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کسی حد تک کمی کے اشارے دے رہی ہے۔ یومِ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کی اعلیٰ سیاسی قیادت کی جانب سے ایک دوسرے کے لیے خیرسگالی کے پیغامات بھی سامنے آئے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پاکستانی ہم منصب عمران خان کو خیرسگالی کا پیغام بھیجا، جب کے وزیراعظم عمران خان نے جمعے کی شب اپنے ایک پیغام میں اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر کہا کہ دونوں ممالک کو سنجیدہ اور بامعنی مذاکرات کے ذریعے تمام باہمی مسائل کے حل کی کوشش کرنا چاہیے۔
گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی، جب بھارتی لڑاکا طیاروں نے پاکستان میں فضائی حملے کیے تھے۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ان حملوں میں ان عسکریت پسنوں کو نشانہ بنایا، جو بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے علاقہ پلوامہ میں ایک نیم فوجی قافلے پر ہوئے خودکش حملوں کے ذمہ دار تھے۔ اس کے جواب میں پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک جوابی کارروائی میں دو بھارتی طیارے مار گرائے، جب کہ ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار کر لیا۔ اس بھارتی پائلٹ کو بعد میں بھارت کے حوالے کے دیا گیا تھا۔ بھارت کا تاہم کہنا ہے کہ پاکستانی کارروائی میں فقط ایک بھارتی طیارہ تباہ ہوا تھا۔
پاکستانی صدر عارف علوی نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ خطے کو امن کی ضرورت ہے اور پاکستان اپنے ہم سایہ ممالک کے ساتھ امن سے رہنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھوک، افلاس اور بے روزگاری کے خلاف جنگ کرنا چاہتا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا، ’’ہماری امن کی خواہش کو ہماری کم زوری نہ سمجھا جائے۔ آئیے اس نفرت کو ختم کریں اور خطے کے عوام کی ترقی اور پرامن زندگی کے بیج بوئیں۔‘‘
پاکستان کے حسین نظارے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم سیاحت منایا جا رہا ہے۔ جنوبی ایشیائی ملک پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔ اس پکچر گیلری میں ایک نظر پاکستان کے حسین مقامات پر۔
تصویر: Israr Syed
خوش گوار موسم اور فطری حسن
پاکستان کے شمالی علاقے فطری حسن کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ سطح سمندر سے کافی اونچائی کی وجہ سے ان علاقوں میں گرمیوں کے دوران موسم خوشگوار ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک بھر سے لوگ ان علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
تصویر: Israr Syed
جھیل سیف الملوک اور پریوں کی داستانیں
وادی کاغان کے شمالی حصے میں واقع جھیل سیف الملوک کسی عجوبے سے کم نہیں۔ سردیوں میں اس جھیل کا پانی مکمل طور پر جم جاتا ہے۔ سطح سمندر سے تقریباﹰ 3240 میٹر کی بلندی پر واقع یہ جھیل پریوں کی داستانوں کی وجہ سے مشہور ہے۔
تصویر: DW/Danish Babar
بڈاگئی اتڑور پاس
یہ بڈاگئی اتڑور پاس ہے جو سطح سمندر سے 11500 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ پاس کالام اور کمراٹ ویلی کو آپس میں ملاتا ہے۔ اس کو بڈاگئی میڈوز بھی کہتے ہیں کیونکہ اس کے سرسبز وشاداب پہاڑ آپ کو قدرت کی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں۔ سردیوں میں برف کی وجہ سے یہ پاس بند ہو جاتا ہے اور صرف جون سے ستمبر تک یہ قابل استعمال ہے۔
تصویر: Shahzeb Baig
مہوڈنڈ جھیل
مہوڈنڈ جھیل کالام سے 40 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ایک خوبصورت قدرتی جھیل ہے۔ مہوڈنڈ جھیل تک کا سفر مکمل جیپ ٹریک ہے۔ اس جھیل کو ٹراؤٹ مچھلیوں کا گھر بھی کہا جاتا ہے۔
تصویر: Shahzeb Baig
خیبرپختونخوا کے لوگ
کہا جاتا ہے کہ خیبرپختونخوا کے لوگ بہت ملنسار اور مہمان نواز ہیں۔ یہ جہاں کہیں آپ کو راستے میں ملیں گے آپ کو کھانے اور چائے کی دعوت ضرور دیں گے۔ اگر آپ وہاں کی مقامی ثقافت کا خیال رکھیں گے تو یہ لوگ آپ کی حفاظت اپنی جان سے بڑھ کر کریں گے۔
تصویر: Shahzeb Baig
دیو مالائی حسن کی حامل وادئ ناران
پاکستان کے شمالی علاقے میں واقع ناران کی وادی دنیا بھر سے فطرت کے دلدادہ افراد کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔ سیاح جب تیز و تند دریا اور آبشاروں سے گزرتے ہوئے ناران پہنچتے ہیں تو قدرتی مناظر کی خوبصورتی روح تک اتر جاتی ہے۔
تصویر: Israr Syed
بابو سر ٹاپ
درہ بابو سر یا بابو سر ٹاپ کاغان سے 150 کلومیٹر شمال میں ایک پہاڑی درہ ہے جو چیلاس کو شاہرہ قراقرم سے جوڑتا ہے۔ بابو سر ٹاپ تک خوبصورت آبشاریں، چشمے اور دریائے کنہار یہاں آنے والوں کے ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔
تصویر: Israr Syed
مصر کیوں، موہنجو دڑو کیوں نہیں؟
جرمن ماہر آثار قدیمہ پروفیسر مائیکل یانزن چالیس سال سے زائد عرصے سے موہنجودڑو کے کھنڈرات پر تحقیق اور ان کے بچاﺅ میں لگے ہوئے ہیں۔ یانزن کا کہنا ہے کہ ساری دنیا مصر کے آثار قدیمہ کو تو جانتی ہے لیکن موہنجودڑو کو نہیں جانتی۔ اس صورتحال کو اب تبدیل ہونا چاہیے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan
چلم جوشٹ میلہ
کیلاش میں چلم جوشٹ میلے کے آخری روز قبیلے کے مرد اور خواتین ایک ساتھ رقص کرتے ہیں۔ موسیقی اور ناچنا ان کے مذہب کا حصہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کیلاش قبیلے کے صرف سات ہزار افراد باقی رہ گئے ہیں۔ یہ کلچر، مقامی لوگ اور ان کی رسومات آہستہ آہستہ معدوم ہوتی جا رہی ہیں۔
تصویر: DW/M. Shah
روہتاس قلعہ، عالمی ثقافتی ورثے کی زبوں حالی
پاکستانی ضلع جہلم میں دینہ کے قریب تاریخی روہتاس قلعہ دہلی کے افغان حکمران شیر شاہ سوری نے سولہویں صدی میں تعمیر کرایا تھا۔ آج اس قلعے کی باقیات عالمی ثقافتی میراث کا حصہ ہیں۔
تصویر: DW/I. Jabeen
کھیوڑہ اور کوہستانِ نمک، ایک ارضیاتی عجوبہ
سالٹ رینج کا پہاڑی سلسلہ تحصیل پنڈ دادن خان کے شمال میں کھیوڑہ سے لے کر دریائے سندھ کے کنارے کالا باغ کے مقام تک پھیلا ہوا ہے۔ یہیں کھیوڑہ کے مقام پر خوردنی نمک کی وہ کان بھی ہے، جو دنیا کی دوسری سب سے بڑی کان ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Omer Saleem
11 تصاویر1 | 11
یوم پاکستان کی اس مرکزی تقریب میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتر محمد مہمانِ خصوصی تھے۔ اس موقع پر فوجی پریڈ میں زمینی فوجی دستوں کے علاوہ، ٹینکوں، توپ خانے اور میزائلوں کی نمائش بھی کی گئی جب کہ لڑاکا طیاروں نے فضا میں کرتب دکھائے۔
اس موقع پر سکیورٹی کے پیش نظر آس پاس کے علاقے میں موبائل فون سروس معطل کر دی گئی تھی۔ آج یوم پاکستان کے موقع پر صدر پاکستان عارف علوی مختلف افراد میں قومی ایوارڈ بھی تقسیم کریں گے۔ نیوزی لینڈ میں چند روز قبل مساجد میں ہوئے حملوں کے موقع پر ایک پاکستانی نعیم راشد کے لیے بھی یہ ایوارڈ جاری کیا جا رہا ہے، جس نے اس حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی تھی، تاہم وہ حملہ آور کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔