پاکستان کے صوبہ سندھ میں ایک انتہائی فرسودہ رسم برسوں سے چلی آرہی ہے، جس میں لڑکیوں کی شادی کسی انسان سے کروانے کے بجائے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن سے کروا دی جاتی ہے۔ اس جبری اور غیر قانونی شادی کی شکار لڑکیوں کو ’ستّی‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ ایسی ہی ایک ’قرآن کی دلہن‘ کے بارے میں کرن مرزا کی رپورٹ دیکھیے۔
اشتہار
نوٹ: متاثرہ خاتون کو ہر قسم کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے، اس رپورٹ میں ان کا فرضی نام ’مومل‘ استعمال کیا گیا ہے اور ان کی آواز بھی تبدیل کردی گئی ہے۔