پاکستان: حکومت کا سردیوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی کا فیصلہ
9 نومبر 2024پاکستان میں حکومت نے موسم سرما کے دوران بجلی کے نرخوں میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بجلی کی کھپت کو بڑھایا اور قدرتی گیس کے استعمال کو کم کیا جا سکے۔ اس حوالے سے پانی و بجلی کے وفاقی وزیر اویس لغاری نے خبررساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا، ''قیمتوں میں کمی سے طلب بڑھے گی، خاص طور پر سردیوں میں جب لوگ گیس کے کم مؤثر وسائل استعمال کرتے ہیں۔‘‘
توقع ہے کہ اس حکومتی اقدام سے کاروباروں اور شہریوں کو ریلیف ملے گا، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے تجویز کردہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے بعد بجلی کے نرخوں میں زبردست اور اچانک اضافے سے متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان میں توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی اس اقدام سے فائدے کی توقع ہے، جن میں سے اکثر کو سردیوں کے مہینوں میں اپنا کام کم یا پھر مکمل طور پر بند کرنا پڑتا ہے کیونکہ گرمیوں کے سیزن میں بجلی کی نسبت سردیوں میں بجلی کی مانگ میں 60 فیصد تک کمی آجاتی ہے۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ پاکستان اس موسم سرما میں اس منصوبے کا آغاز کرتے گا اور کم ٹیرف دسمبر 2024 سے فروری 2025 کے درمیان لاگو ہوں گے۔ پاکستانی حکومت کے اس اقدام پر آئی ایم ایف کی جانب سے تبصرے کے لیے روئٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا گیا۔ خیال رہے کہ اس عالمی مالیاتی ادارے نے ستمبر میں پاکستان کے لیے سات بلین ڈالر قرض کی منظوری دی تھی، جو اسلام آباد حکومت کو 37 ماہ دوران مہیا کیا جائے گا۔
پاکستان موسم سرما میں گرمائش کے لیے مہنگی قدرتی گیس اور جلائے جانے والی لکڑی پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ لغاری نے کہا کہ گزشتہ تین سہ ماہیوں کے دوران پاکستان میں بجلی کی کھپت میں سالانہ آٹھ سے دس فیصد کمی آئی ہے۔ تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں معیشت بحال ہو گی اور اور اگلے دس سالوں میں سالانہ اوسطاً 2.8 فیصد کی اوسط سے بجلی کی طلب بڑھانے میں مدد کرے گی۔
لغاری کو توقع ہے کہ موسم سرما کے نرخوں میں کمی کے اقدام سے صنعتوں کو ایک بہترین سطح پر بجلی کی قیمتوں میں سات سے آٹھ فیصد کمی لانے میں مدد ملے گی، جبکہ اس عمل سے صنعتی ترقی کو تحریک ملے گی۔ لغاری نے یہ بھی کہا کہ حکومت بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے، پاور سیکٹر کے قرضوں کو دوبارہ پروفائل کرنے اور بجلی کے بلوں میں ٹیکس کے ڈھانچے کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا،''حکومت الیکٹرک گاڑیوں کی ترقی کو فروغ دینے اور فضائی آلودگی کے ابھرتے ہوئے مسئلے کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹیکسوں کو کم کرنے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، تاکہ روایتی ایندھن پر مبنی نقل و حمل سے ہٹ کر شفاف توانائی کی طرف منتقلی کو فروغ دیا جا سکے۔‘‘
ش ر⁄ ع ت (روئٹرز)