پاکستان نئی حکمت عملی کے تحت خصوصی طور پر خلیجی ممالک کو دعوت دے گا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور اس سلسلے میں عملی کوششوں کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
اشتہار
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق پاکستان کی نئی حکومت خلیجی ملکوں کی سرمایہ کاری کی تلاش میں ہے۔ اس منصوبے کے تحت خلیجی ممالک کو دعوت دی جائے گی کہ وہ چین کے باسٹھ ارب ڈالر ماليت کے سی پیک منصوبوں میں شامل ہوں۔
پاکستان کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا جرمن نیوز ایجنسی سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس عہدیدار کا مزید کہنا تھا، ’’وہ ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کی تلاش میں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ چین پر ہمارا کم سے کم معاشی انحصار ہو۔‘‘
پاکستان کی نئی حکومت نے چند روز پہلے کہا تھا کہ وہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے چین کے ساتھ دوبارہ مذاکرات چاہتی ہے جبکہ ان منصوبوں میں دیگر ممالک کی سرمایہ کاری لانے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔ ایک دوسرے عہدیدار کا اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ان منصوبوں میں دیگر ممالک کو شامل کرنے کا خیال ہماری حکومت کا ہے اور وجہ یہی ہے کہ ہم صرف چین پر انحصار کرنا نہيں چاہتے۔‘‘
دریں اثناء پاکستانی وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے پر ہیں، جہاں وہ ریاض حکومت سے مزید مالی امداد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق پاکستانی وزیراعظم چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف سے مزید قرض حاصل نہ کیا جائے۔ پاکستان کو فوری طور پر دس بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔
پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا ان کے لیے آخری راستہ ہوگا اور وہ اس سے پہلے دیگر آپشنز کے ذریعے پیسہ جمع کرنے کی کوشش کریں گے۔ ان کے اس بیان کی تشریح کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین اور سعودی عرب سے مالی امداد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ دونوں ممالک ماضی میں بھی پاکستان کو قرض فراہم کر چکے ہیں۔
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔