1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

’پاکستان کو آئی ایم ایف سے زیادہ پیسے ہم دیتے،‘ بھارتی وزیر

جاوید اختر، نئی دہلی
30 ستمبر 2024

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اگر پاکستان نے بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات رکھے ہوتے تو نئی دہلی اسلام آباد کو اس سے زیادہ رقم دیتا جو اس نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے مانگی ہے۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ تصویر: Mubashir Hassan/Pacific Press/picture alliance

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے گریز میں اتوار کے روز ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا، ''سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کہتے تھے کہ آپ دوست بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں۔ اگر ہمارے پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوتے، تو ہم پاکستان کو اس سے زیادہ رقم دیتے جو اس نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مانگی ہے۔‘‘

آئی ایم ایف نے پاکستان کو کن شرائط پر نئے قرض کی منظوری دی؟

انہوں نے مزید کہا، ’’اٹل بہاری واجپائی نے ایک بار کہا تھا کہ جب انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت اکٹھے ہو جائیں گے، تو کشمیر کو دوبارہ جنت بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ جموں و کشمیر میں الیکشن محض کوئی عام انتخاب نہیں ہے، یہ بھارت کی جمہوریت اور اس کی طاقت کا ایک مظاہرہ ہے۔‘‘

کشمیر کی ترقی کے لیے مودی کا پیکج

بھارتی وزیر دفاع نے جموں و کشمیر کے لیے 2015 میں وزیر اعظم مودی کے ذریعے شروع کیے گئے ترقیاتی پیکج پر بھی روشنی ڈالی۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا، ''مودی جی نے 2014 اور 2015  میں جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے خصوصی پی ایم پیکج کا اعلان کیا تھا۔ وہ پیکج اب اتنا بڑھ گیا ہے کہ پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے جتنی رقم مانگی ہے، اس سے بھی زیادہ ہے۔ اگر بہتر تعلقات ہوتے تو ہم پاکستان کو اس سے زیادہ رقم دیتے جو اس نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے مانگی ہے۔‘‘

بھارتی کشمیر میں پہلی غیر ملکی سرمایہ کاری

وزیر اعظم مودی نے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا تھا، جو اب 90 ہزار کروڑ بھارتی روپے تک پہنچ چکا ہے۔

بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ مرکز بھارت کے زیر انتظام کشمیر کو ترقی کے لیے رقم دیتا ہے، جبکہ ''پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی کا کارخانہ چلانے کے لیے دیگر ممالک سے پیسے مانگتا ہے۔‘‘

بھارتی وزیر دفاع کا کہنا تھا، ''پاکستان دہشت گردی کو بھارت کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے اور عالمی سطح پر تنہا ہو چکا ہے، حتیٰ کہ اس کے قابل اعتماد حلیف بھی اب پیچھے ہٹ گئے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم مودی نے 2014 اور 2015  میں جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے خصوصی پی ایم پیکج کا اعلان کیا تھاتصویر: Sipa USA/picture alliance

پاکستان کو مشورہ

بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ اگر بھارت میں کوئی دہشت گردانہ حملہ ہوا تو ''ہم بھی جوابی حملہ کریں گے، خواہ دشمن کہیں بھی ہو۔‘‘

انہوں نے کہا، ''بھارت کی ہر حکومت نے پاکستان سے کہا کہ وہ اپنی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد کیمپوں کو بند کر دے، لیکن پاکستان ایسا نہیں کر رہا۔ پاکستان کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ ایک نیا بھارت ہے، ہم دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہیں، صرف اس طرف نہیں۔ بلکہ اگر ضرورت پڑی تو ہم سرحدوں کے دوسری طرف جا کر بھی ایسا کریں گے۔‘‘

پاکستان کی کشمیر سے متعلق بھارتی موقف پر شدید نکتہ چینی

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جب بھی خفیہ ایجنسیوں نے کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تحقیقات کیں، تو ''پاکستان کو ہمیشہ ان میں ملوث پایا۔‘‘

بھارت: کشمیری رہنما پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے حامی کیوں؟

06:30

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں