1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: دو لاپتہ کوہ پیماؤں میں سے ایک کی لاش مل گئی

15 جون 2024

پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے میں لاپتہ ہونے والے دو جاپانی کوہ پیماؤں میں سے ایک کی لاش ایک پہاڑی سے مل گئی ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق دوسرے کوہ پیما کی تلاش کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹی براڈ پیک کا نظارہ
تصویر: DW

جاپانی کوہ پیما رایوسیکی ہیرا اوکا اور آتسوشی تاگوچی، رواں ہفتے لاپتہ ہونے سے قبل کراکرم کے پہاڑی سلسلے میں سپانٹک نامی پہاڑی چوٹی کو سر کرنے نکلے تھے جو سطح سمندر سے 7,027 میٹر بلند ہے۔

ضلع شگار کے ڈپٹی کمشنر ولی اللہ فلاحی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''ایک جاپانی کوہ پیما کی لاش تلاش کر لی گئی ہے اور دوسرے کوہ پیما کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔‘‘

آسٹریلوی کوہ پیما کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران گرنے سے ہلاک

انیس سالہ پاکستانی کا کے ٹُو چوٹی سر کرنے کا نیا ریکارڈ

فلاحی کے مطابق کوہ پیما کی تلاش کیمپ تین سے 300 میٹر نیچے ملی ہے اور یہ مقام سطح سمندر سے 6,200 کلومیٹر بلند ہے۔ کیمپ تین سے کوہ پیما اس پہاڑی کی چوٹی سر کرنے کے لیے حتمی کوشش کا آغاز کرتے ہیں۔

دنیا کی آٹھ ہزار میٹر سے بلند کُل 14 پہاڑی چوٹیوں میں سے پانچ پاکستان میں ہیں، جن میں دنیا کی دوسری سب سے بلند چوٹی کے ٹو بھی شامل ہے۔تصویر: SALTORO_SUMMIT_HANDOUT/dpa/picture alliance

ان کوہ پیماؤں کے لیے اس مہم کا انتظام کرنے والے ادارے ایڈونچر ٹورز پاکستان کے سربراہ نیک نام کریم کے مطابق، ''یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ دونوں میں سے کس کوہ پیما کی لاش ملی ہے۔‘‘

بلندی پر چڑھنے والے کوہ پیماؤں اور ماہرین کی طرف سے جاری تلاش کے عمل میں پاکستانی فوج کے دو ہیلی کاپٹر بھی معاونت کر رہے ہیں۔

دونوں جاپانی کوہ پیما تین جون کو سپانٹک کے بیس کیمپ پہنچے تھے اور یہ مقامی پورٹرز کی مدد کے بغیر چوٹی سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں 10 جون کو آخری مرتبہ دیکھا گیا تھا جبکہ اس کے ایک دن بعد ان کی گمشدگی کی اطلاع دیگر کوہ پیماؤں نے دی جنہیں ان دونوں کوہ پیماؤں سے راستے میں ملنا تھا۔

کے ٹو، چوٹی یا کچرے کا انبار؟

01:04

This browser does not support the video element.

ایک فوجی ہیلی کاپٹر نے جمعرات 13 جون کو ان کوہ پیماؤں کا کھوج لگایا تھا تاہم خراب موسم کے سبب تلاش کا کام روک دیا گیا تھا۔

سپانٹک کو جسے گولڈن پیک کے نام سے بھی جانا چاہتا ہے کوہ پیمائی کے لیے نسبتاﹰ آسان چوٹی قرار دیا جاتا ہے۔

دنیا کی آٹھ ہزار میٹر سے بلند کُل 14 پہاڑی چوٹیوں میں سے پانچپاکستان میں ہیں، جن میں دنیا کی دوسری سب سے بلند چوٹی کے ٹو بھی شامل ہے۔

ا ب ا/ک م (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں