سوشل میڈیا پر دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں روکنے کے اقدامات
4 دسمبر 2024منگل کے روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی صدارت میں نیشنل ایکشن پلان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے جامع اقدامات کیے جائیں۔
پراپیگنڈا مہم کے خلاف ٹاسک فورس، ’حکومت مدعی بھی منصف بھی‘
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے تعاون سے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کیا جائے گا جب کہ صوبے غیر قانونی سمز کے استعمال کو روکنے کے لیے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کریں گے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق تاہم، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس وقت اس فیصلے کا سیاسی مفہوم ہے، کیونکہ کئی وزراء اپوزیشن پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت کے بجائے ایک پرتشدد گروپ قرار دیتے رہے ہیں۔
بہتر کوآرڈینیشن پر زور
منگل کے اجلاس کے دوران نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
پاکستان: 'وی پی این کے استعمال کے متعلق فتویٰ تنگ نظری ہے'
پاکستان کے وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا، تمام اداروں کو 7 روز میں اپنی ضروریات سے متعلق رپورٹ وزارت کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا میں اصلاحات کا آغاز کیا گیا تھا، اس کے اصل کردار کو بحال کیا جا رہا ہے تاکہ وہ دہشت گردی سے بہتر طریقے سے لڑ سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صلاحیتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ تمام صوبوں کی پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جائے۔ اجلاس میں چینی شہریوں کی سکیورٹی کے لیے کیے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی اور بتایا کہ موثر رابطہ کاری کے لیے نیشنل فیوژن سینٹر قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انسداد دہشت گردی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا، پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔
ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)