اسلام آباد خود کش حملہ کے باوجود سری لنکن ٹیم میچ کھیلے گی
13 نومبر 2025
منگل کے روز اسلام آباد میں ایک خودکش بمبار نے کچہری کے باہر دھماکہ خیز مواد سے خود کو اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب راولپنڈی میں سری لنکا اور پاکستان کے درمیان ایک روزہ بین الاقوامی میچ چند گھنٹوں بعد شروع ہونا تھا۔
واضح رہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد جڑواں شہر ہیں، جن کے درمیان صرف 20 کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بدھ کے روز اسلام آباد میں سری لنکا کے ہائی کمشنر سے ملاقات کی اور دورہ کرنے والی ٹیم کو سخت سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں دونوں ٹیموں کے منیجرز اور اعلیٰ سکیورٹی حکام بھی شریک تھے۔
نقوی نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کا بھی دورہ کیا اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
سری لنکا کرکٹ بورڈ نے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ کھلاڑیوں کے سکیورٹی خدشات کو ''پاکستان کرکٹ بورڈ اور متعلقہ حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہوئے بخوبی دور کیا جا رہا ہے تاکہ ٹیم کے ہر رکن کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔‘‘
وطن واپسی کے خواہشمند سری لنکا کے کھلاڑی
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے سری لنکا کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بدھ کے روز بتایا کہ آٹھ سری لنکن کرکٹرز نے سکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان اور زمبابوے کے خلاف سہ ملکی وائٹ بال سیریز میں شرکت کیے بغیر وطن واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کھلاڑیوں نے اسلام آباد میں منگل کے روز ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد اپنی سکیورٹی کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے ہیں، جس میں 12 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوئے تھے۔
سری لنکا کرکٹ (ایس ایل ای) نے ایک بیان میں کہا کہ ٹیم کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کھلاڑیوں کی جانب سے وطن واپسی کی درخواستوں کے باوجود طے شدہ شیڈول کے مطابق ٹورنامنٹ جاری رکھے۔
بیان میں کہا گیا، ''اگر کوئی کھلاڑی، کھلاڑیوں کا گروپ، یا سپورٹ اسٹاف کا کوئی رکن ایس ایل سی کی ہدایات کے باوجود واپس لوٹنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو اس معاملے کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا... اور اس کے مطابق مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘
مزید کہا گیا کہ ٹیم کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے متبادل کھلاڑی بھیجے جائیں گے تاکہ دورہ بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکے۔
سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جمعرات کے روز بتایا کہ پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے درمیان سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز 18 نومبر سے مکمل طور پر راولپنڈی میں کھیلی جائے گی۔ یہ فیصلہ اسلام آباد میں اس ہفتے ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد کیا گیا ہے۔
یہ سیریز آئندہ سال بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے نہایت اہم سمجھی جا رہی ہے۔ ابتدا میں اس سیریز کے پانچ میچ لاہور میں شیڈول کیے گئے تھے۔
پی سی بی کے بیان میں کہا گیا، ''شیڈول میں تبدیلی کا فیصلہ سری لنکا کرکٹ اور زمبابوے کرکٹ کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد آپریشنل اور میچ سے متعلق ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔‘‘
ماضی میں سری لنکا ٹیم پر حملہ
یاد رہے کہ مارچ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم کی بس پر مسلح افراد کے حملے میں چھ کھلاڑی زخمی ہوئے تھے، جب ٹیم قذافی اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ کھیلنے جا رہی تھی۔
اس واقعے کے بعد تقریباً ایک دہائی تک بین الاقوامی ٹیموں نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ اور اسلام آباد کو ملکوں کو پاکستان آنے کے لیے آمادہ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
جب سکیورٹی بہتر ہوئی تو 2019 میں سری لنکا کے دورہ پاکستان کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی۔
گزشتہ ماہ افغانستان نے سہ فریقی سیریز سے دستبرداری اختیار کر لی تھی، جب تین مقامی کرکٹرز ہلاک ہو گئے، جن کے بارے میں افغانستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ وہ پکتیکا صوبے میں پاکستان کے فوجی حملوں کے نتیجے میں مارے گئے۔ افغانستان کی جگہ زمبابوے نے لی۔
ٹورنامنٹ کا اختتام 29 نومبر کو فائنل میچ کے ساتھ ہو گا۔
ادارت: صلاح الدین زین