پاکستان: شدت پسندوں کے ساتھ تصادم میں دو فوجی ہلاک
30 اکتوبر 2023![پاکستانی فوج](https://static.dw.com/image/62277918_800.webp)
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز صوبہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کھوڑو میں شدت پسندوں کے ساتھ ہونے والے ایک تصادم کے دوران فوج کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے۔
پاک افغان سرحد پر احتجاجی دھرنا، مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار
فوج کے تعلقات عامہ کے دفتر (آئی ایس پی آر) کے ایک بیان کے مطابق فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتہ لگا کر آپریشن شروع کیا تھا، جس میں فائرنگ کے دوران دو دہشت گرد بھی مارے گئے جب کہ دو زخمی ہو گئے۔
بلوچستان کے ضلع تربت میں دہشت گردانہ حملہ، چھ مزدور ہلاک
فوج کے بیان کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے میں ضلع اوکاڑہ کے رہائشی 37 سالہ نائب صوبیدار آصف عرفان اور ضلع سرگودھا کے رہائشی 22 سالہ سپاہی عرفان علی ہلاک ہو گئے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ علاقے میں پائے جانے والے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے تلاشی مہم جا رہی ہے۔
مستونگ حملہ، صوبائی حکومت کا تین روزہ سوگ کا اعلان
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ''سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔''
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ جن شدت پسندوں کے ساتھ تصادم ہوا، ان کاتعلق کس گروپ سے تھا۔ کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری بھی نہیں لی ہے۔
پاکستانی صوبہ بلوچستان میں کئی عسکریت پسند گروپ متحرک ہیں، جو فوج کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ گزشتہ جولائی میں ژوب اور سوئی میں ہونے والے اسی طرح کے ایک حملے میں 12 فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
رواں برس کسی ایک دن میں دہشت گردوں کے حملوں میں فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی یہ سب سے بڑا واقعہ تھا۔ اس سے قبل فروری 2022 میں بلوچستان کے کیچ ضلع میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 10 فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔
ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)