پاکستان طیارہ حادثہ: تمام مسافر ہلاک، لاشیں ناقابل شناخت
7 دسمبر 2016حویلیاں میں مقیم ایک سرکاری عہدیدار تاج محمد نے نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ طیارے پر سوار تمام مسافروں کی لاشیں جل چکی ہیں اور ناقابل شناخت ہیں۔ ابتدائی طور پر منظر عام پر آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں جہاز کا ملبہ بکھرا ہوا دیکھا جا سکتا ہے جبکہ جہاز کو آگ لگی ہوئی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق طیارے کے زمین سے گرنے سے پہلے ہی اس میں لگی ہوئی آگ کو دیکھا جا سکتا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں تین غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
نیوز ایجنسی روئٹرز نے پاکستانی ٹی وی چینلز کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ سات دسمبر کو چترال سے سہ پہر تین بج کر پچاس منٹ پر اپنی پرواز شروع کرنے کے تھوڑی ہی دیر بعد اس طیارے کا گراؤنڈ کنٹرول کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ یہ مسافر طیارہ شمالی شہر چترال سے اسلام آباد جا رہا تھا۔
طیارے کو یہ حادثہ صوبہ خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقے حویلیاں کے قریب پیش آیا ہے۔ یہ مقام پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے 125 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق اس طیارے پر کل 47 افراد سوار تھے جبکہ چترال میں ایک پی آئی اے کے افسر سہیل احمد کے مطابق طیارے پر 41 افراد سوار تھے۔
حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں اور ملبہ اکٹھا کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ان کارروائیوں میں پاکستانی فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پاکستان کی مشہور شخصیت جنید جمشید اور ان کی اہلیہ ناہیہ جنید بھی شامل ہیں۔ جنید جمشید ماضی میں پاکستان کے مشہور پاپ سٹار رہے ہیں لیکن چند برس پہلے انہوں نے موسیقی کو خیر باد کہتے ہوئے تبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ جنید جمشید کو سب سے زیادہ شہرت ان کے گانے ’دل دل پاکستان‘ کی وجہ سے ملی۔