1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: فٹبال کو مقبول بنانے کے لیے نت نئے تجربات

5 مارچ 2013

پاکستان میں فٹ بال کے کھیل کومقبول بنانے کے لیے پاکستان فٹ بال فیڈریشن نت نئے تجربات کرتی رہتی ہے۔ پاکستان پریمیئر لیگ کا آغاز بھی اسی سلسلے میں ایک اہم کاوش ہے

تصویر: DW

پاکستان میں فٹ بال کے کھیل کو عوامی سطح پر مقبول بنانے اور اس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح کی ایک کوشش پہلے بھی کی جاچکی ہے جب پاکستان پریمئر لیگ کا آغاز کیا گیا تھا۔

پاکستان پریمیئر لیگ جسے مختصراً پی پی ایل بھی کہا جاتا ہے پاکستان میں کھیلی جانے والی فٹ بال کی اے ڈویژن کی لیگ ہے۔ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے یہ لیگ سن 2004 میں نیشنل چیمپیئن شپ کی جگہ شروع کی گئی تھی لیکن اس سے اب تک کوئی خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں کیے جاسکے۔

اب پاکستان فٹ بال فیڈریشن، پی پی ایل کو، بھارتی کرکٹ پرئمیر لیگ کی کامیابی کے بعد، اسی طرز پر منعقد کرنا چاہتی ہے، تاکہ شائقین کی بڑی تعداد کو فٹ بال میدانوں کی طرف لا یا جاسکے۔ اس سلسلے میں پی پی ایف دنیا بھر کے سپانسرز سے رابطے میں ہے تاکہ اس مرتبہ ان مقابلوں کو زیادہ رنگا رنگ بنایا جاسکے۔ پڑوسی ملک افغانستان میں اسی طرح کی ایک کوشش گزشتہ برس بہت کامیاب رہی۔

ان مقابلوں میں ملک کے چھ بڑے شہروں سمیت اہم سرکاری محکموں کی ٹیمیں شمولیت کریں گیتصویر: imago/Revierfoto

پاکستان میں ہونے والے ان مقابلوں میں ملک کے چھ بڑے شہروں سمیت اہم سرکاری محکموں کی ٹیمیں شمولیت کریں گی اور ان کا انعقاد لاہور میں کروایا جائے گا۔ پی پی ایل میں کانٹے دار مقابلے سرکاری محکموں کی ٹیموں کے درمیان متوقع ہیں کیونکہ ان اداروں کی ٹیمیں زیادہ وسائل کی دستیابی کی وجہ سے کلب ٹیموں سے بہتر تیاری کرسکتی ہیں ۔

پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے شعبہ مارکیٹنگ سے تعلق رکنے والے نوید حیدر خان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ فٹ بال مقابلوں کو پاکستان میں زیادہ پرکشش بنانا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں کےدرمیان یہ کھیل زیادہ سے زیادہ مقبول ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس سلسلے میں مقامی ٹیموں اور اداروں کی جانب سے کوئی حوصلہ افزائی نہیں مل رہی۔

پاکستان میں کرکٹ کے علاوہ کسی اور کھیل کی میڈیا کوریج بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ فٹ بال کے کھیل کو بھی یہی مسئلہ درپیش ہے۔ میڈیا کوریج کے حوالے سے تحفظات کو اظہار کرتے ہوئے حیدر کا کہنا تھا، ’کچھ میچوں میں تو سینکڑوں کی تعداد میں شائقین موجود ہوتے ہیں لیکن ان میچیز کو پھر بھی میڈیا کوریج بالکل نہیں مل پاتی‘۔

منتظمین کو امید ہے کہ پریمئر لیگ کے ذریعے مزید اچھے کھلاڑی قومی ٹیم کا حصہ بن سکیں گے۔ پاکستان حال ہی میں نیپال کو دو میچوں میں شکست دے کر اپنی عالمی رینکنگ کو بہتر بنا چکا ہے۔ اس وقت عالمی رینکنگ میں نمبر ایک سو چونتیسواں ہے۔

zb / ia (AFP)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں