بھارت نے آج ہفتے کو کہا ہے کہ پاکستان صحافیوں کو اس مقام تک رسائی نہیں دے رہا، جسے بھارتی جنگی جہازوں نے نشانہ بنایا تھا۔ بھارت کا الزام ہے کہ پاکستان کے اس اقدام کا مقصد معلومات کو خفیہ رکھنا ہے۔
اشتہار
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے آج ہفتے کو صحافیوں کو بتایا، ’’حقیقت یہ ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے صحافیوں کو بھارتی سرجیکل اسٹرائک میں تباہ کیے جانے والے مقام تک جانے کی اجازت نہ دینے کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان ایسا بہت کچھ پوشیدہ رکھنے کے لیے کر رہا ہے۔‘‘
سلامتی کے پاکستانی اداروں نے جمعرات کے روز خبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک ٹیم کو اس پہاڑی تک جانے سے روک دیا تھا، جس پر وہ مدرسہ اور دیگر عمارتیں واقع ہیں، جنہیں بھارتی فضائیہ نے گزشتہ ہفتے بمباری سے تباہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔ پاکستانی حکام کے مطابق سلامتی کے خدشات کی وجہ سے صحافیوں کو وہاں نہیں جانے دیا گیا۔
روئٹرز کے ایک صحافی نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار سے پوچھا کہ سیٹلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر میں تو مدرسہ ابھی بھی دکھائی دے رہا ہے، تو اس کے جواب میں انہوں نے ایک بار پھر حکومتی موقف دہرایا کہ فضائی کارروائی کامیاب تھی اور مطلوبہ مقاصد حاصل کر لیے گئے۔
بھاری اسلحے کے سب سے بڑے خریدار
سویڈش تحقیقی ادارے ’سپری‘ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران عالمی سطح پر اسلحے کی خرید و فروخت میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے میں سب سے زیادہ اسلحہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں درآمد کیا گیا۔
تصویر: Pakistan Air Force
1۔ بھارت
سب سے زیادہ بھاری ہتھیار بھارت نے درآمد کیے۔ سپری کی رپورٹ بھارت کی جانب سے خریدے گئے اسلحے کی شرح مجموعی عالمی تجارت کا تیرہ فیصد بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan
2۔ سعودی عرب
سعودی عرب دنیا بھر میں اسلحہ خریدنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ سپری کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سعودی عرب کی جانب سے خریدے گئے بھاری ہتھیاروں کی شرح 8.2 فیصد بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS.com
3۔ متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات بھی سعودی قیادت میں یمن کے خلاف جنگ میں شامل ہے۔ سپری کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران متحدہ عرب امارات نے بھاری اسلحے کی مجموعی عالمی تجارت میں سے 4.6 فیصد اسلحہ خریدا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Emirates News Agency
4۔ چین
چین ایسا واحد ملک ہے جو اسلحے کی درآمد اور برآمد کے ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے۔ چین اسلحہ برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے لیکن بھاری اسلحہ خریدنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بھی ہے۔ کُل عالمی تجارت میں سے ساڑھے چار فیصد اسلحہ چین نے خریدا۔
تصویر: picture-alliance/Xinhua/Pang Xinglei
5۔ الجزائر
شمالی افریقی ملک الجزائر کا نمبر پانچواں رہا جس کے خریدے گئے بھاری ہتھیار مجموعی عالمی تجارت کا 3.7 فیصد بنتے ہیں۔ پاکستان کی طرح الجزائر نے بھی ان ہتھیاروں کی اکثریت چین سے درآمد کی۔
تصویر: picture-alliance/AP
6۔ ترکی
بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی اس فہرست میں ترکی واحد ایسا ملک ہے جو نیٹو کا رکن بھی ہے۔ سپری کے مطابق ترکی نے بھی بھاری اسلحے کی کُل عالمی تجارت کا 3.3 فیصد حصہ درآمد کیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B. Ozbilici
7۔ آسٹریلیا
اس فہرست میں آسٹریلیا کا نمبر ساتواں رہا اور اس کے خریدے گئے بھاری ہتھیاروں کی شرح عالمی تجارت کا 3.3 فیصد رہی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Nearmy
8۔ عراق
امریکی اور اتحادیوں کے حملے کے بعد سے عراق بدستور عدم استحکام کا شکار ہے۔ عالمی برادری کے تعاون سے عراقی حکومت ملک میں اپنی عملداری قائم کرنے کی کوششوں میں ہے۔ سپری کے مطابق عراق بھاری اسلحہ خریدنے والے آٹھواں بڑا ملک ہے اور پاکستان کی طرح عراق کا بھی بھاری اسلحے کی خریداری میں حصہ 3.2 فیصد بنتا ہے۔
تصویر: Reuters
9۔ پاکستان
جنوبی ایشیائی ملک پاکستان نے جتنا بھاری اسلحہ خریدا وہ اسلحے کی کُل عالمی تجارت کا 3.2 فیصد بنتا ہے۔ پاکستان نے سب سے زیادہ اسلحہ چین سے خریدا۔
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images
10۔ ویت نام
بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی فہرست میں ویت نام دسویں نمبر پر رہا۔ سپری کے مطابق اسلحے کی عالمی تجارت میں سے تین فیصد حصہ ویت نام کا رہا۔
بھارتی کشمیر میں چودہ فروری کو ایک فوجی قافلے پر ہوئے حملے کے بعد بھارت نے چھبیس فروری کو پاکستانی علاقے بالا کوٹ میں جیش محمد کے ایک مدرسے کو تباہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔ بھارت کا موقف تھا کہ ’’یہ حملہ کوئی فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ احتیاطی قدم تھا، جس کا مقصد دہشت گردی کے اڈوں کو نشانہ بنانا تھا۔
بھارتی فضائیہ کی طرف سے بالاکوٹ میں اس کارروائی کے اگلے ہی روز پاکستانی فضائیہ نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ان میں سے ایک طیارے کا ملبہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ہی گِرا اور طیارے سے بحفاظت نکلنے والے پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا۔ تاہم بعد ازاں اسے خیر سگالی کے جذبے کے تحت بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
بھارتی پائلٹ کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہیں، مکتا دتا