1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولایشیا

پاکستان: موسلا دھار بارشیں اور سیلاب، کم ازکم تیس افراد ہلاک

2 اگست 2024

خیبر پختونخوا میں حکام کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے گزشتہ تین دنوں میں مرنے والے دو درجن افراد میں بارہ بچے بھی شامل ہیں۔ پنجاب میں حکام نے رواں ہفتے جنوبی اضلاع میں سیلاب کی پیش گوئی کی ہے۔

صوبہ پنجاب میں حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میں بارش کا 44 سال پرانا ریکارڈ ایک بار پھر ٹوٹ گیا
صوبہ پنجاب میں حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میں بارش کا 44 سال پرانا ریکارڈ ایک بار پھر ٹوٹ گیا تصویر: ARIF ALI/AFP via Getty Images

پاکستان میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلابوں کی وجہ سے اس ہفتے کم از کم 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ حکام کے مطابق جمعہ کو پنجاب کے دارالحکومت  لاہور میں بارشوں نے چار  دہائیوں سے زائد کا ریکارڈ توڑ دیا۔ جنوبی ایشیا کے خطے میں گزشتہ ہفتے مون سون کے موسم کی آمد کی وجہ  سے مختلف ممالک میں سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے حادثات کو جنم دیا۔

 پڑوسی ملک بھارت کی ریاست اتر پردیش میں لینڈ سلایڈنگ کی وجہ  سے کم از کم 195 افراد ہلاک اور تقریباً 200 لاپتہ ہو گئے۔ شدید بارشوں نے پاکستان کے شمالی علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، جس سے سیلاب، عمارتیں گرنے اور آسمانی بجلی گرنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

صوبائی حکام نے اس ہفتے جنوبی پنجاب میں سیلاب سے بھی خبردار کیا ہےتصویر: Arif Ali/AFP

صوبہ پنجاب میں حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میں بارش کا 44 سال پرانا ریکارڈ ایک بار پھر ٹوٹ گیا۔ صوبے میں بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے  چھ ہلاکتوں کی بھی اطلاع ہے جبکہ صوبائی حکام نے اس ہفتے جنوبی پنجاب میں سیلاب سے بھی خبردار کیا ہے۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں  ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان انور شہزاد نے روئٹرز کو بتایا کہ  بارشوں اور سیلاب سے گزشتہ تین دنوں میں مرنے والے دو درجن افراد میں بارہ بچے بھی شامل ہیں۔

 اقوام متحدہ، جیسے عالمی ادارے پاکستان کو موسموں کی شدت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سب سے زیادہ خطرات کے شکار ممالک میں سے ایک کے طور پر دیکھتے ہیں۔ پاکستان میں 2022 میں ملک کے مختلف حصوں میں آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی تھی اور اس وقت 1,700 سے زائد افراد ہلاک  جبکہ لاکھوں کی تعداد میں بے گھر بھی ہوئے۔

ش ر⁄ ع ب (روئٹرز)

لاہور میں ریکارڈ بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورت حال

01:40

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں