پاکستان ميں حالات بہتری کی جانب گامزن يا بدتری کی جانب؟
5 اکتوبر 2020
ايک مطالعے ميں يہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانی شہریوں کی اکثريت اقتصادی طور پر بے يقينی صورت حال سے دوچار ہے۔ گو کہ پانچ فيصد شہريوں نے ملک کے مثبت سمت ميں بڑھنے کا کہا مگر کئی شعبوں ميں بے يقينی کی فضا بھی قائم ہے۔
اشتہار
گلوبل ريسرچ فرم اپسوس کے ايک تازہ سروے ميں شامل ہر بيس ميں سے صرف ايک پاکستانی شہری نے موجودہ اقتصادی حالات کو اطمينان بخش قرار ديا جبکہ ہر پانچ ميں سے چار کی رائے ميں حالات اور بھی بگڑ سکتے ہيں۔ ہر پانچ ميں سو دو پاکستانی شہری اپنے ذاتی مالی حالات کو نازک يا غير مستحکم سمجھتے ہيں اور پچاس فيصد شہریوں کی رائے ميں آئندہ مہينوں ميں اس صورت حال ميں مزيد بدتری کا امکان ہے۔ ہر دس ميں سے ايک پاکستانی شہری يہ سمجھتا ہے کہ آئندہ چھ ماہ کے دوران اس کی نوکری جا سکتی ہے۔
پچھلے سال صرف سترہ فيصد شرکاء نے معاشی حالات کو اچھا قرار ديا جبکہ اس سال يہ تعداد تيئس فيصد رہی۔ پاکستانی شہريوں کی نظر ميں بے روزگاری سب سے بڑا مسئلہ ہے جس ميں اس سال گيارہ فيصد کا اضافہ ريکارڈ کيا گيا۔ علاوہ ازيں افراط زر اور غربت بھی بڑے مسائل ميں شامل ہيں۔
اگر صوبوں پر باريکی سے نگاہ ڈالی جائے، تو پنجاب اور خير پختونخوا کے رہائشيوں نے بد عنوانی کو سب سے اہم مسلئلہ قرار ديا جبکہ سندھ کے باسیوں نے لوڈ شيدنگ کو اہم مسلئلہ قرار ديا۔
گلوبل ريسرچ فرم اپسوس کے اس سروے کے مطابق پاکستان کے صرف پانچ فيصد شہريوں نے موجودہ حالات پر بہت زيادہ اطمينان کا اظہار کيا ہے۔ پچھلے سال اسی طرز کے مطالعے ميں شامل صرف چار فيصد پاکستان شہريوں کا کہنا تھا کہ ملک جس راہ پر گامزن ہے، وہ اس سے بہت زيادہ مطمئن ہيں۔
سروے ميں شامل بائيس فيصد نے اطمينان کا اظہار کيا۔ اکتيس فيصد کچھ حد تک عدم اطمينان کی کيفيت ميں تھے جب کہ تينتاليس فيصد قطعی طور پر غير مطمئن تھے۔ گلوبل ريسرچ فرم اپسوس کے رواں سال کے سروے کے نتائج ميں يہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت زيادہ مطمئن افراد کی تعداد پانچ فيصد ہے۔ چھبيس فيصد مطمئن ہيں، پينتيس فيصد کچھ حد تک غير مطمئن اور چونتيس فيصد کافی غير مطمئن۔
دنیا کے سب سے مثبت اور سب سے منفی ممالک
گیلیپ کے ایک سروے میں دنیا کے 140 ممالک کے قریب ڈیڑھ لاکھ شہریوں کے انٹرویو کیے گئے۔ مقصد یہ جاننا تھا کہ کس ملک کے شہری زیادہ مثبت اور کس ملک کے شہری زیادہ منفی تجربات کا سامنا کرتے ہیں۔
تصویر: Roma Rizvi
مثبت تجربات
اس سروے کے مطابق لوگوں سے ان کے مثبت تجربات جاننے کے لیے پوچھا گیا کہ سروے سے ایک روز قبل کیا وہ آرام دہ تھے، کیا ان کے ساتھ عزت سے پیش آیا گیا تھا ؟ کیا وہ مسکرائے یا کھلکھلا کر ہنسے تھے ؟ کیا انہوں نے کچھ نیا سیکھا اور کیا انہوں نے کسی چیز کو بہت انجوائے کیا ؟
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Bugany
کسی چیز کو انجوائے کیا
اس سروے سے پتا چلا کہ ہر دس میں سے سات افراد نے سروے سے ایک روز قبل کسی چیز کو انجوائے کیا تھا، وہ تھکے ہوئے نہیں تھے اور ہر دس میں سے آٹھ نے کہا کہ ان کے ساتھ عزت سے پیش آیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. Faith
مثبت تجربات رکھنے والے ممالک
مثبت تجربات رکھنے والے ممالک کی فہرست میں پہلی پوزیشن پر پیراگوئے، نمبر دو پر پاناما، تیسری پوزیشن پر گوائٹےمالا، چوتھے نمبر پر میکسیکو اور پھر ایل سیلواڈر، انڈونیشیا، ہونڈورس، ایکوڈور، کوسٹا ریکا اور کولمیبا بھی تھے۔
تصویر: Reuters/J. Adorno
افغانستان سب سے کم مثبت ملک
اس سروے کے نتائج سے یہ بھی پتا چلا کہ افغانستان سب سے کم مثبت ملک ہے۔ 2018ء میں کرائے گئے سروے کے مطابق افغانستان ماضی کے مقابلے میں مثبت رجحانات میں مزید گرا ہے۔
تصویر: DW/H. Hamraz
دنیا کے کم ترین مثبت ممالک
بیلاروس، یمن، ترکی، لتھوانیا، نیپال، شمالی قبرض، بنگلہ دیش، چاڈ اور مصر کا شمار بھی دنیا کے کم ترین مثبت ممالک میں ہوتا ہے۔
تصویر: Reuters
منفی تجربات
کس ملک کے شہری منفی تجربات رکھتے ہیں یہ جاننے کے لیے شہریوں سے پوچھا گیا کہ سروے سے ایک روز سے قبل کیا انہیں کوئی جسمانی تکلیف محسوس ہوئی، کیا انہیں کسی پریشانی کا سامنا تھا، کیا وہ غمگین تھے، کیا وہ کسی ذہنی تناؤ کا شکار تھے یا پھر انہیں کسی پر غصہ تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Wuestenhagen
چاڈ کا شمار دنیا کے سب سے منفی تجربات کا سامنا کرنے والےممالک میں
اس سروے کے نتائج نے ظاہر کیا کہ چاڈ کا شمار دنیا کے سب سے منفی تجربات کا سامنا کرنے والےممالک میں ہوتا ہے۔ چاڈ بھی کئی سالوں سے اندرونی تنازعات سے نبرد آزما ہے۔ 72 فیصد شہریوں کا کہنا تھا کہ ان کو خوراک کے لیے ایک سال میں کم از کم ایک مرتبہ پیسوں کی کمی کا سامنا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/L. Marin
منفی تجربات کا سامنا
چاڈ کے علا وہ نائجر، سیرا لیون، عراق، ایران، بینین، لائبیریا، گنی، فلسطین، کانگو، مراکش، ٹوگو اور یوگینڈا کے شہریوں کو بھی کو بھی منفی تجربات کا سامنا کرنا پڑا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Schumann
سب سے کم منفی ممالک
سب سے کم منفی تجربات رکھنے والے شہریوں کا تعلق آذر بائیجان، کرغزستان، لیٹویا، ایسٹونیا، منگولیا، پولینڈ، ترکمانستان، ویت نام، قزاقستان، سنگاپور اور تائیوان سے تھا۔
تصویر: picture-alliance/Fischer
دنیا کے سب سے زیادہ جذباتی لوگ
مجموعی طور پر دنیا کے سب سے زیادہ جذباتی لوگ نائیجر، فلپائن، ایکواڈور، لائبیریا، کوسٹا ریکا، سرالیون، گینی، پیرو، نکاراگوا، ہونڈورس، سری لنکا اور گوئٹے مالا کے شہری ہیں۔