پاکستانی حکام کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ہسپتالوں ميں بستر اور وینٹیلیٹرز کی تعداد بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکام نے سماجی فاصلے کی پابندیوں کے نفاذ کے لیے فوج کو بھی طلب کر لیا ہے۔
اشتہار
پاکستان میں 4،825 نئے کیسز ریکارڈ کیے جانے کے ساتھ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد آٹھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ اگرکووڈ انیس کی صورت حال بہتر نہیں ہوتی تو ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن نافذ کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ روز زیادہ انفیکشز والے علاقوں ميں اسکولوں کو بند کر دیا گیا تھا۔
کورونا وبا میں کیمرج سسٹم کے امتحانات
پاکستان میں او اور اے لیولز کے امتحانات کو منسوخ نہیں کیا گیا۔ ملک کے وزیر تعلیم شفقت محمود کڑی تنقید کی زد میں ہیں۔ طلبا اور سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ کیمرج سسٹم کے امتحانات کورونا وبا کے دوران نہیں کرائے جانا چاہیں۔ سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام اور کیمرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے معاشی فوائد کو صحت عامہ پر فوقیت دی ہے۔
کورونا ویکسین
دوسری جانب ملک میں چالیس سال کی عمر کے افراد کے لیے بھی کورونا وائرس ویکیسن لگانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے ادارے کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا، ''ملک میں چالیس سال سے زائد عمر کے افراد اب ویکسین لگوانے کے لیے رجسڑیشن کرا سکتے ہیں۔ جبکہ 50 سال سے زائد عمر کے افراد کسی بھی ویکسینیشن مرکز جا کر بغیر رجسٹریشن کے ویکسین لگوا سکتے ہیں۔‘‘
پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر زیادہ انفیکشنز والے علاقوں میں فوج کو طلب کر ليا گیا ہے تاکہ وہ سماجی فاصلوں اور ماسک پہننے سے متعلق احکامات پر عمل درآمد کرا سکیں۔ تاہم کچھ شہریوں کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی گئی۔
ب ج، ع س
’کورونا دھڑا دھڑ ہمارے لوگوں کو نگلتا جا رہا ہے‘
بھارت میں کورونا وائرس کے بحران کا سب سے زیادہ اثر ملکی قبرستانوں میں اور شمشان گھاٹوں پر نظر آ رہا ہے۔ نئی دہلی میں لاشوں کو دفنانے کے لیے جگہ کم پڑ گئی ہے جبکہ ملک کے کئی شمشان گھاٹوں میں بھی جگہ باقی نہیں رہی۔
تصویر: Adnan Abidi/REUTERS
آخری رسومات کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے
بھوپال سمیت کئی متاثرہ شہروں میں بہت سے شمشان گھاٹوں نے زیادہ لاشوں کو جلائے جانے کے لیے اپنی جگہ بڑھا دی ہے لیکن پھر بھی ہلاک شدگان کے لواحقین کو اپنے عزیزوں کی آخری رسومات کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ بھوپال کے ایک شمشان گھاٹ کے انتظامی اہلکار ممتیش شرما کا کہنا تھا، ’’کورونا وائرس دھڑا دھڑ ہمارے لوگوں کو نگلتا جا رہا ہے۔‘‘
تصویر: Sunil Ghosh/Hindustan Times/imago images
گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا زیادہ لاشیں
نئی دہلی کے سب سے بڑے قبرستان کے گورکن محمد شمیم کا کہنا ہے کہ وبا کے بعد سے اب تک وہاں ایک ہزار میتوں کو دفنایا جا چکا ہے، ’’گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا زیادہ لاشیں دفنانے کے لیے لائی جا رہی ہیں۔ خدشہ ہے کہ بہت جلد جگہ کم پڑ جائے گی۔‘‘
تصویر: Adnan Abidi/REUTERS
آلات اور ادویات غیر قانونی حد تک مہنگے
ہسپتالوں میں بھی حالات انتہائی خراب ہیں۔ طبی حکام انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں مریضوں کو داخل کرنے کے لیے گنجائش بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں اور مریضوں دونوں کو ہی طبی آلات اور ادویات خریدنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مارکیٹ میں یہ آلات اور ادویات غیر قانونی حد تک مہنگے داموں بیچے جا رہے ہیں۔
تصویر: Sunil Ghosh/Hindustan Times/imago images
علاج کی سہولیات سے محروم
بہت سے ہسپتالوں میں آکسیجن کی شدید کمی ہے۔ بہت سے شہری اپنے بیمار رشتے داروں کو لے کر ان کے علاج کے لیے ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں مگر ہسپتالوں میں مریضوں کا رش اتنا ہے کہ سینکڑوں مریض علاج کی سہولیات سے محروم ہیں۔
تصویر: Amarjeet Kumar Singh/Zuma/picture alliance
آکسیجن کی فراہمی کا انتظار ہی کرتے رہے
ہسپتالوں کے باہر لوگ اپنے بیمار رشتہ داروں کے لیے آکسیجن کی فراہمی کے لیے منتیں کرتے نظر آتے ہیں۔ ایسے بہت سے مریض اس طرح انتقال کر گئے کہ ان کے پیارے ان مریضوں کے لیے آکسیجن کی فراہمی کا بےسود انتظار ہی کرتے رہے۔
تصویر: Manish Swarup/AP Photo/picture alliance
سب سے زیادہ نئی انفیکشنز کے عالمی ریکارڈ
بھارت میں نئی کورونا انفیکشنز کی یومیہ تعداد اتنی زیادہ ہے کہ گزشتہ پانچ دنوں سے وہاں روزانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ نئی انفیکشنز کے مسلسل عالمی ریکارڈ بنتے جا رہے ہیں۔ اتوار پچیس اپریل کو وہاں کورونا وائرس کے تقریباﹰ تین لاکھ تریپن ہزار نئے متاثرین رجسٹر کیے گئے جبکہ صرف ایک دن میں کووڈ انیس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بھی دو ہزار آٹھ سو بارہ ہو گئی۔
ب ج، م م ( اے پی)