پاکستان میں احمدی برادری کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سنی مسلمانوں کے ایک مشتعل ہجوم نے ان کی ایک عبادت گاہ کو نذر آتش کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے قریب ایک گاؤں میں پیش آیا۔
اشتہار
احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین نے بتایا کہ اس واقعے میں اس کمیونٹی کے چھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گھسیٹ پورہ میں جمعرات کی شام سات بجے یہ واقعہ رونما ہوا۔
سلیم الدین کے بقول دو افراد کے مابین معمولی سے جھگڑے کو علاقے کے مولویوں نے خوب ہوا دی، جس کے بعد مشتعل افراد نے چک نمبر 69 میں ’احمدیہ بیت الذکر‘ پر حملہ کرتے ہوئے وہاں پر مختلف اشیاء کا آگ لگانا شروع کر دی۔
اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو فیصل آباد کے دو مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ دو گروہوں کے مابین اس موقع پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا،جس میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ پولیس اور احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین کے مطابق علاقے کی صورتحال قابو میں تو ہے مگر کشیدگی بھی برقرار ہے۔
پاکستان میں احمدی کمیونٹی پر تواتر سے حملے ہوتے رہتے ہیں۔ ابھی مئی میں مشرقی صوبے پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں سنی مسلمانوں کی جانب سے احمدیوں کی ایک مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔ اس واقعے میں کوئی ہلاک و زخمی نہیں ہوا تھا۔
سیالکوٹ کی اس مسجد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ احمدی عقیدے کے بانی مرزا غلام احمد نے اپنی زندگی میں اس مسجد کا دورہ کیا تھا۔ اسی لیے یہ عبادت گاہ احمدیوں کے لیے خصوصی مذہبی اور تاریخی اہمیت کی حامل بھی قرار دی جاتی تھی۔
اقلیتوں کے حقوق، پاکستان بدل رہا ہے
پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے اکثر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔ تاہم حالیہ کچھ عرصے میں یہاں اقلیتوں کی بہبود سے متعلق چند ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان بدل رہا ہے۔
تصویر: DW/U. Fatima
ہندو میرج ایکٹ
سن 2016 میں پاکستان میں ہندو میرج ایکٹ منظور کیا گیا جس کے تحت ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کا آغاز ہوا۔ اس قانون کی منظوری کے بعد مذہب کی جبری تبدیلی اور بچپنے میں کی جانے والی شادیوں کی روک تھام بھی ہو سکے گی۔
تصویر: DW/U. Fatima
غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون
پاکستان میں ہر سال غیرت کے نام پر قتل کے متعدد واقعات سامنے آتے ہیں۔ سن 2016 میں پاکستانی ماڈل قندیل بلوچ کو اُس کے بھائی نے مبینہ طور پر عزت کے نام پر قتل کر دیا تھا۔ قندیل بلوچ کے قتل کے بعد پاکستانی حکومت نے خواتین کے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون منظور کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/PPI
ہولی اور دیوالی
پاکستانی وزیرِ اعظم نواز شریف نے حال ہی کراچی میں میں ہندوؤں کے تہوار میں شرکت کی اور اقلیتوں کے مساوی حقوق کی بات کی۔ تاہم پاکستان میں جماعت الدعوہ اور چند دیگر تنظیموں کی رائے میں نواز شریف ایسا صرف بھارت کو خوش کرنے کی غرض سے کر رہے ہیں۔
تصویر: AP
خوشیاں اور غم مشترک
کراچی میں دیوالی کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے ملک میں بسنے والی اقلیتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے سب شہریوں کو ایک دوسرے کی خوشی اور غم میں شریک ہونا چاہیے اور ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔
تصویر: Reuters
کرسمس امن ٹرین
حکومت پاکستان نے گزشتہ کرسمس کو پاکستانی مسیحیوں کے ساتھ مل کر خاص انداز سے منایا۔ سن 2016 بائیس دسمبر کو ایک سجی سجائی ’’کرسمس امن ٹرین‘‘ کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے مسیحی برادری کے ساتھ ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے پیغام کے طور پر روانہ کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed
کئی برس بعد۔۔۔
اسلام آباد کی ایک یونیورسٹی کے فزکس ڈیپارٹمنٹ کو پاکستان کے نوبل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کے نام معنون کیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالسلام کا تعلق احمدی فرقے سے تھا جسے پاکستان میں مسلمان نہیں سمجھا جاتا۔ فزکس کے اس پروفیسر کو نوبل انعام سن 1979 میں دیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پاکستان میں سکھ اقلیت
پاکستان میں سکھ مذہب کے پیرو کاروں کی تعداد بمشکل چھ ہزار ہے تاہم یہ چھوٹی سی اقلیت اب یہاں اپنی شناخت بنا رہی ہے۔ سکھ نہ صرف پاکستانی فوج کا حصہ بن رہے ہیں بلکہ کھیلوں میں بھی نام پیدا کر رہے ہیں۔ مہندر پال پاکستان کے پہلے ابھرتے سکھ کرکٹر ہیں جو لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کرکٹ کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔