پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کی اطلاع پر امریکی انعام
9 مارچ 2018
امریکی اعلان کے مطابق تحریک طالبان پاکستان، جماعت الاحرار اور لشکر اسلامی کے رہنماؤں کی اطلاع دینے والوں کو لاکھوں ڈالر دیے جائیں گے۔ یہ بیان پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کے دورہ واشنگٹن کے موقع پر سامنے آیا۔
اشتہار
امریکی دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی طالبان کے سربراہ مولوی فضل اللہ کی خبر دینے والے کو پانچ ملین ڈالر جبکہ طالبان کی حامی تنظیم ’جماعت الاحرار‘ کے سربراہ عبدل ولی اور لشکر اسلامی کے سربراہ منگل باغ کے بارے میں اطلاع دینے والے کو تین تین ملین ڈالر دیے جائیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کے دورے کے دوران انسداد دہشت گردی کے لیے تعاون کو بڑھانے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان کے لیے نئی پالیسی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ امریکا نے جنوری میں پاکستان کو دی جانے والی دو بلین کی عسکری امداد یہ کہتے ہوئے معطّل کر دی تھی کہ اسلام آباد افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف خاطر خواہ کارروائیاں نہیں کر رہا۔
جماعت الاحرار پر عام شہریوں، اقلیتوں، سلامتی کے اداروں کے اہلکاروں اور مارچ 2016ء میں پشاور میں امریکی سفارت خانے کے ملازمین کو ہلاک کرنے کے الزامات ہیں۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ لشکر اسلامی منشیات کے کاروبار، اغوا برائے تاوان اور پاکستان و افغانستان کے مابین تجارت کرنے والوں سے ٹیکس کے نام پر بھتہ وصولی میں ملوث ہے۔
امریکی دفتر خارجہ نے اس بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اس انعامی رقم کا اعلان اس لیے کیا جا رہا ہے کہ یہ تینوں دہشت گرد رہنما پاکستان کے ساتھ ساتھ امریکی سربراہی میں قائم اس اتحاد کے لیے بھی خطرہ ہیں، جو افغانستان میں تعینات ہے۔ اس بیان کے مطابق تحریک طالبان پاکستان امریکا میں بھی حملوں کی دھمکی دے چکا ہے۔ مئی 2010ء میں نیو یارک میں ناکام دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری اسی تنظیم نے قبول کی تھی۔
سانحہء اے پی ایس پشاور: یاد آج بھی تازہ
سولہ دسمبر سن دو ہزار چودہ کا سورج غروب ہوا تو پاکستان بھر کو سوگوار اور آبدیدہ چھوڑ گیا۔ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں طالبان کے ہاتھوں بچوں کے قتلِ عام کی گزشتہ تین سالوں میں مذمت عالمی سطح پر کی گئی۔
تصویر: DW/F. Khan
اسکول کی دیوار، بربریت کی گواہ
طالبان کی بندوقوں سے نکلی گولیوں نے اسکول کی دیواروں کو بھی چھلنی کر دیا۔
تصویر: Reuters/F. Aziz
امدادی کارروائیاں
اسکول میں حملے کی اطلاع ملتے ہی پاکستان کی فوج نے بچوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے کی کارروائی شروع کر دی۔
تصویر: Reuters/K. Parvez
اپنے پیاروں کی میت اٹھانا مشکل
ایک شخص امدادی کارکن کے ساتھ بیٹے کا تابوت اٹھاتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا۔
تصویر: Reuters/K. Parvez
آنسو بھی حوصلہ بھی
آرمی پبلک اسکول حملے میں زخمی ہونے والے ایک طالبِ علم کے رشتہ دار ایک دوسرے کو تسلی دیتے رہے۔
تصویر: Reuters/F. Aziz
خود محفوظ لیکن ساتھیوں کا غم
ایک طالب علم جسے حفاظت سے باہر نکال لیا گیا تھا، اندر رہ جانے والے اپنے ساتھیوں کے لیے اشکبار تھا۔
تصویر: Reuters/K. Parvez
علی محمد خان اب نہیں آئے گا
سانحہ پشاور میں طالبان کی گولیوں کا نشانہ بننے والے علی خان کی والدہ کو قرار کیسے آئے۔
تصویر: Reuters/Z. Bensemra
سیاہ پٹی اور سرخ گلاب
پاکستان بھر میں بچوں نے گزشتہ برس بازوؤں پر سیاہ پٹی اور ہاتھ میں سرخ گلاب تھام کر طالبان کی بربریت کا شکار ہونے والے اپنے ساتھیوں کی یاد منائی تھی۔
تصویر: Reuters/A. Soomro
دنیا بھر میں احتجاج
نیپال کے دارالحکومت کھٹمندو کی ایک خاتون نے اپنے انداز میں پشاور حملے پر احتجاج کیا۔
تصویر: Reuters/Navesh Chitrakar
بھارتی بچے بھی سوگ میں شامل
بھارت کے شہر متھرا میں اسکول کے بچوں نے سانحہ پشاور میں ہلاک ہونے والے بچوں کے لیے دعا کی۔
تصویر: Reuters/K. K. Arora
روشن قندیلیں
پاکستان میں سول سوسائٹی اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد آج کے دن ہر سال سانحہ پشاور میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمیں روشن کرتے ہیں۔