پاکستان میں عید ہفتے کو جبکہ بیشتر مسلم ممالک میں جمعے کو
عابد حسین
15 جون 2018
بہت سارے مسلمان ملکوں میں روزوں کے مہینے رمضان کے اختتام کا اعلان ہو گیا ہے۔ اس مہینے کے اختتام پر مسلمان اپنے عقیدے کے مطابق پُرمسرت تہوار عیدالفطر مناتے ہیں۔
اشتہار
عید الفطر اسلامی کیلینڈر کے نویں مہینے رمضان کے ختم ہونے اور دسویں مہینے شوال کا چاند نظر آنے کے بعد منایا جاتا ہے۔ مسلم دنیا میں عیدالفطر منانے کے حوالے سے شوال کا چاند نظر آنے کے فوری بعد گہما گہمی شروع ہو جاتی ہے۔ چاند رات پاکستان میں کاروباری حلقوں اور خاندانوں کے درمیان میل ملاپ کے لیے انتہائی اہم تصور کی جاتی ہے۔
پاکستان اور بھارت میں عیدالفطر ہفتہ سولہ جون کو منائی جا رہی ہے۔ ان دونوں ملکوں میں رویت ہلال کے نگران اداروں نے شوال کے مہینے کے چاند دیکھے جانے کی کوئی شہادت موصول نہ ہونے پر یہ اعلان کیا۔ اسی طرح آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں آباد مسلمان بھی عیدالفطر ہفتہ سولہ جون کو منائیں گے۔
دوسری جانب جرمنی سمیت یورپ میں بھی عیدالفطر پندرہ جون کو ہے۔ اس باعث یہاں کی مسلم کمیونٹی میں مذہبی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ جرمنی میں عیدالفطر کو میٹھی عید یا ’سُکر فیسٹ‘ کہا جاتا ہے۔ جرمنی میں یہ اصطلاح ترک کمیونٹی کی وجہ سے مقبول ہوئی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں میٹھی عید کا نام وسطی ایشیائی مسلمان لائے تھے۔
بیشتر مسلمان ملکوں میں یہ تہوار آج جمعہ پندرہ جون کو منایا جا رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت سارے خلیجی ریاستوں میں نئے قمری مہینے شوال کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ عید کے موقع خصوصی تعطیلات کا اعلان بھی کیا جاتا ہے۔
خلیجی علاقے میں سب سے پہلے عید الفطر پندرہ جون کو منانے کا اعلان متحدہ عرب امارات نے کیا تھا۔ امارات میں جبل خفیط پر لوگوں نے چاند کو دیکھنے کی شہادت دی تھی۔ سعودی عرب کی سپریم کورٹ کو کئی مقامات پر چاند دیکھے جانے کی شہادتیں فراہم کی گئی تھیں اور اسی کی جانب سے عید منانے کا اعلان کیا گیا۔
اسی طرح مصر، لبنان، شام، عراق، یمن اور فسطین میں بھی رمضان کے مہینے کا اختتام ہو گیا ہے۔ مشرق بعید میں مسلم آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا، ملائیشیا اور سنگاپور سمیت دوسرے ممالک کے مسلمان عیدالفطر آج ہی منا رہے ہیں۔
ایران: عید نوروز سے جشن بہاراں تک
مارچ کے آخری ایام میں ایران کے تمام شہروں میں نئے شمسی سال اور بہار کی آمد کی بھرپور تیاریاں کی جاتی ہیں۔ 20 مارچ کو عید نوروز سے 29 مارچ کے جشن بہاراں تک یہ تہوار منایا جاتا ہے۔ ان تیاریوں کی کچھ تصویری جھلکیاں۔
تصویر: DW
ایران میں عید نوروز منانے کے بعد عوام بہار کے موسم کو خوش آمدید کہنے کی تیاریاں کرنے کے لیے بازاروں کا رخ کرتی ہے۔
تصویر: Tasnim/M. Hossein Movahedinejad
یہاں کی مارکیٹوں میں دستیاب خوبصورت گھریلو آرائشی اشیا کی بہتات ہے جو ان خاص دنوں میں خریداروں کو اپنی جانب مائل کرتی ہیں۔
تصویر: Tasnim/Mohammad Nesaei
یہاں صرف شہروں میں نہیں بلکہ چھوٹے علاقوں اور گاؤں میں بھی اتنی ہی زور و شور سے تیاریاں کی جاتی ہیں۔
تصویر: Tasnim/Saeid Toluei
تہران میں پھولوں کی یہ مارکیٹ اس ملک میں موجود کئی مارکیٹوں میں سے ایک ہے جہاں سے نئے موسم کے پودے خرید کر لوگ اپنے گھروں میں سجاتے ہیں۔
تصویر: Tasnim/Naser Jafari
گزشتہ برس نومبر میں زلزلے سے شدید متاثر ہونے والے صوبے کرمان شاہ میں تباہ کاریوں کی باقیات اب تک موجود ہونے کے باوجود نو روز منایا جاتا ہے۔
تصویر: Tasnim/Masoud Shahrestani
تہران کے ایک بازار میں خریداروں کا رش۔
تصویر: Tasnim/M. Hossein Movahedinejad
بہار کو خوش آمدید کہنے کے لیے گھروں کی صفائیاں کی جاتی ہیں۔
تصویر: Mehr/Faezeh Salimi
گھروں کی صفائیاں، انہیں سجانے اور خریداری پر ایک اندازے کے مطابق 80 سے ایک لاکھ ایرانی کرنسی یعنی تومان کی لاگت آتی ہے۔
تصویر: Fars/Zahra Damirchi
یہاں کی مارکیٹوں میں سردیوں کی سوغات یعنی کئی اقسام کے بادام، اخروٹ، مغز، اخروٹ اور گری وافر مقدار میں دستیاب ہے۔
تصویر: Fars/Sajjad Darvishi
اس موقعے پر لوگ اپنے بچھڑے پیاروں کو بھی یاد رکھتے ہیں اور ان کی قبروں پر پھول چڑھاتے ہیں اور ان کے لیے دعا کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔
تصویر: Tasnim/M. Hasan Aslani
نوروز کے تہوار کے اختتام پر ملک کے اکثر شہروں میں خوبصورت نقشین دیوقامت انڈوں کے مجسمے رکھے نظر آتے ہیں جو یہاں شروع ہونے والے ایک نئے تہوار کی علامت ہیں۔