1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں فٹ بال کی مقبولیت میں اضافہ

20 فروری 2013

پاکستان کو فٹ بال کے مقابلے میں کرکٹ کے لیے زیادہ جانا جاتا ہے۔ اس کے برعکس وہاں فٹ بال شائقین کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے جو کسی کرکٹ ٹیسٹ میچ کے بجائے چیمپئنز لیگ کے مقابلوں میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔

تصویر: picture-alliance/AP

پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں فٹ بال کے دیوانوں نے ورلڈ کپ کے مقابلے تو ہمیشہ ہی دیکھے ہیں، لیکن چیمپئنز لیگ جیسے یورپی ٹورنامنٹ کو اتنی زیادہ توجہ کبھی حاصل نہیں رہی تھی۔

تاہم ماہرین کہتے کہ پاکستان اور جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں میں اس حوالے سے رجحانات اب تیزی سے بدل رہے ہیں۔

کھیلوں کے بھارتی نژاد جرمن تجزیہ کار ارونوا چودھری نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں کہا: ’’کھیلوں کے معروف چینلز کی جانب سے براہ راست کوریج نے اسے (چیمپئنز لیگ کو) زیادہ توجہ حاصل کرنے میں مدد دی ہے۔ فٹ بال سے جڑا تفریح کا عنصر بھی اس کی مقبولیت میں اضافے کی ایک وجہ ہے۔‘‘

پاکستان کے شہر کراچی میں ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی سے وابستہ عمر جاوید کہتے ہیں کہ نوّے منٹ کا فٹ بال میچ ان نوجوانوں کو زیادہ بھاتا ہے جن کے لیے کرکٹ میچز بہت طویل بلکہ بیزار کردینے والے ہوتے ہیں۔

ایف سی بارسلونا کی ٹیمتصویر: Getty Images

چیمپئنز لیگ کا فاتح کون ہو گا؟

بیشتر شائقین مختلف فٹ بال کلبوں کے ’کٹر مداح‘ بھی ہیں۔ کراچی کی 25 سالہ طالبہ اور صحافی فاطمہ نیازی بھی فٹ بال کی ایسی ہی ایک شائق ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا پسندیدہ اسپین کا کلب بارسلونا اس مرتبہ چیمپئنز لیگ کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ گزشتہ برس اسے سیمی فائنل میں برطانوی کلب چیلسی کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔ فاطمہ نیازی کہتی ہیں کہ وہ کئی برسوں سے فٹ بال میچ دیکھ رہی ہیں۔

اسلام آباد کے ذکریا زبیر بھی اسپین کے رئیل میڈرڈ اور بارسلونا کو ’مضبوط ترین کلب‘ مانتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپین کی قومی فٹ بال ٹیم اس لیے بہترین مانی جاتی ہے کہ اس میں انہی کلبوں کے کھلاڑی شامل ہیں۔

تاہم کراچی کے رمیض جاوید مانچسٹر یونائیٹڈ کے فین ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ اس مرتبہ چیمپئنز لیگ کا فاتح ان کا یہ فیورٹ کلب ہی ہوگا۔

انگلش بمقابلہ جرمن کلب

فاطمہ نیازی کے مطابق جرمن قومی فٹ بال چیمپئن شپ بنڈس لیگا یا اسپین کی لا لیگا کے مقابلے میں انگلش پریمیئر لیگ (ای پی ایل) پاکستان میں زیادہ مقبول ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ای پی ایل کے میچ پاکستان میں باقاعدگی سے دکھائے جاتے ہیں۔

رمیض جاوید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ای پی ایل ٹیموں کی مقبولیت میں ذرائع ابلاغ کا کردار اہم ہے۔

تاہم فاطمہ نیازی اور رمیض جاوید دونوں ہی جرمن کلب بائرن میونخ کو بھی پسند کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رواں برس یہ کلب بھی چیمپئنز لیگ کا ٹائٹل جیت سکتا ہے۔

Shamil Shams/ng/zb

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں