پاکستان میں مبینہ امریکی ڈرون حملے: بیت اللہ محسود کی اہلیہ ہلاک
5 اگست 2009امریکی جاسوسی طیارے نے مبینہ طور پر ، پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان کے صدر مقام لدھا سے پندرہ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع زانگڑے نامی علاقے میں تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کے سسر کے گھر پر دومیزائل داغے ہیں اس میزائل حملے کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت چار افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والی خاتون بیت اللہ محسود کی اہلیہ ہیں۔
وزیرستان سے تعلق رکھنے والی صحافی نصراللہ خان نے رابطہ کرنے پر ڈویچے ویلے کو بتایا کہ حملے کے وقت مذکورہ گھر میں چالیس سے زیادہ لوگ موجود تھے ۔ انکا کہنا ہے : ’’ یہ حملہ رات کے ڈیڑہ بجے کے قریب ہوا ہے جس میں بیت اللہ محسود کے سسر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔اس علاقے سے گزشتہ دو تین ماہ کے دوران ہزاروں لوگوں نے نقل مکانی کی ہے کیونکہ یہاں کے حالات روز بہ روز خراب ہورہے ہیں امریکی حملوں اور پاکستانی فضائی آپریشن میں زیادہ تر بے گناہ لوگ ہی مرتے ہیں ابھی تک ان حملوں میں کوئی قابل ذکر شخص کو مار نہ سکے ۔ طالبان کا ابھی تک اس حملے پر رد عمل سامنے نہیں آیا ان کے ساتھ رابطہ بھی ممکن نہیں ہوتا اور نہ ہی مقامی انتظامیہ کے ساتھ رابطہ ہوسکتا ہے کیونکہ پورے علاقے کامواصلاتی نظام تباہ ہوچکا ہے‘‘۔
جنوبی وزیرستان میں پہلی مرتبہ بیت اللہ محسود کے خاندان کونشانہ بنایاگیا۔ بیت اللہ محسود کے سسر مولوی اکرام الدین کے گھر کو ایسے وقت میں نشانہ بنایاگیا جب مقامی عمائدین اور سیاسی رہنماءحکومت اور بیت اللہ محسود کے مابین مذاکرات کیلئے رابطوں میں مصروف ہیں۔ تاحال تحریک طالبان کی جانب سے اس مبینہ امریکی میزائل حملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا علاقے میں یہ افواہیں گردش میں تھیں کہ بیت اللہ محسود بھی اس حملے کے وقت اس علاقے میں موجود تھے۔
بیت اللہ محسود کی ہلاک ہونے والی خاتون کے ساتھ گیارہ ماہ قبل شادی ہوئی تھی حملے کے بعد طالبان نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیکر امدادی کام شروع کردیئے۔ مذکورہ علاقہ مکمل طورپر طالبان کے کنٹرول میں ہے جہاں آس پاس سیکورٹی فورسز بھی نہیں اس سے قبل پاکستانی سیکورٹی فورسز وقتاًفوقتاًطالبان کے ٹھکانوں کوفضائی حملوں سے نشانہ بناتے رہے ۔
رپورٹ: فریداللہ خان ، ہشاور
ادارت: عاطف بلوچ