پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کا بل کیوں مسترد ہوا؟
عبدالستار، اسلام آباد
2 فروری 2021
پاکستان میں بعض طاقتور مذہبی حلقوں کا خیال ہے کہ اقلیتوں کو پہلے ہی ملک میں مکمل آزادی حاصل ہے اس لیے کسی نئے بل کی ضرورت نہیں۔
اشتہار
اقلیتوں کے حقوق سے متعلق بل پیر کوسینیٹ کی مذہبی امور سے متعلق کمیٹی میں پیش کیا گیا۔ لیکن اسے رد کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اقلیتوں کو پہلے ہی ملک میں آزادی ہے اس لیے کسی نئے قانون کی ضرورت نہیں۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ جو تجاویز پیش کی گئی ہیں وہ مروجہ قوانین میں پہلے ہی موجود ہیں۔
تاہم مجوزہ قانون کے محرک اور نواز لیگ کے رہنما سینیٹر جاوید عباسی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''جبری تبدیلی مذہب، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ، ان کے ورثے کا تحفظ اور ان کی جائیدادوں کے تحفظ سمیت کئی ایسے امور تھے، جو اس بل میں تھے لیکن کمیٹی نے اس کو مسترد کردیا۔‘‘
کرتارپور راہداری پاکستان کی امن کی خواہش کا ثبوت ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے گردوارہ دربار صاحب کا دورہ کیا اور کرتارپورراہداری کو پاکستان کی امن کی خواہش کا ثبوت ٹہرایا۔ انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کے اقدامات کو بھی سراہا۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
گردوارہ دربار صاحب کا دورہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اپنے دورہ پاکستان کے دوران منگل کے روز کرتارپور میں پاکستان اور بھارت کی سرحد کے قریب واقع سکھوں کے مقدس مقام گردوارہ دربار صاحب بھی گئے۔ گوٹیرش کا کہنا تھا،’’ کرتارپور راہ داری اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے۔‘‘ اس موقع پر انہیں کرتار پورراہداری کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
اقلیتوں کے بارے میں بریفنگ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اپنے دورہ پاکستان کے دوران منگل کے روز کرتارپور میں پاک بھارت سرحد کے قریب واقع سکھوں کی مقدس مقام گوردوارہ دربار صاحب پہنچے تو ان کا استقبال پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری اور گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے رہنماوں نے کیا۔ انہیں پاکستان میں اقلیتوں کی بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
’پاکستان ماضی کے مقابلے میں اب بہت محفوظ ملک ہے‘
پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے جاری مہم سے اظہار یک جہتی کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش جب لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں واقع کنڈر گارٹن سکول پہنچے تو وہاں پر ان کو بچوں نے پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔ وہ بچوں سے گھل مل گئے اور انہوں نے بچوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان آکر اچھا لگا۔ پاکستان ماضی کے مقابلے میں اب بہت محفوظ ملک ہے۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
پولیو ورکرز نے بہت قربانیاں دیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
انٹونیو گوٹیریش نے اپنے ہاتھوں سے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے ۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا،’’ میں پولیو ورکرز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں، جنہوں نے پولیو کو ختم کرنے کے لیے اپنی زندگیاں قربان کیں۔‘‘ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی اس موقع پر کنڈر گارٹن سکول میں موجود تھیں۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
’پاکستان پولیو کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے‘
کنڈر گارٹن سکول کے دورہ پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گوٹیریش نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’ ہم مل کر پولیو کا خاتمہ کریں گے۔ پولیو کے مرض کا خاتمہ ضروری ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پوری دنیا سے پولیو کا خاتمہ ہو سکے۔ مجھے خوشی ہے کہ پاکستان پولیو کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔‘‘ میں پوری دنیا کے لیڈر سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مل کر پولیو کا خاتمہ کریں۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
لمز کا دورہ
اپنے دورہ لاہور کے دوران منگل کی صبح اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز بھی گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے لیے دور جدید کے تقاضوں کے مطابق نصاب میں بہتری لائی جانی چاہیے اور نوجوانوں کو نئی ٹیکنالوجی سے مزین کیا جانا چاہیے۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
لمز میں طلباء سے خطاب
انٹونیو گوٹیریش نے لاہوریونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں اپنے خطاب میں دور حاضر میں اقوام عالم کو درپیش مسائل کے حل کے لیے نوجوانوں کی سیاسی عمل میں شمولیت اور عالمی اداروں میں نوجوانوں کی شرکت بہتر بنانے پر زور دیا۔
تصویر: Press information Department of Pakistan
7 تصاویر1 | 7
انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کے اندر ایک مخصوص ذہن کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، جو سمجھتے ہیں کہ اس ملک میں اقلیتوں کے کوئی مسائل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے لیے اب وہ یہ بل سینیٹ کے سامنے رکھیں گے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہپاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے صورت حال ابتر ہے اور کئی بین الاقوامی تنظیمیں بارہا اس کا تذکرہ اپنی رپورٹوں میں کرتی رہی ہیں۔
سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے رکن سینیٹر طاہر بزنجو کا کہنا تھا کہ کرک کا حالیہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اقلیتوں کے لیے صورت حال تسلی بخش نہیں۔
ایوان بالا کی ہندو رکن سینیٹر کرشنا کماری نے کمیٹی کی طرف سے بل کو مسترد کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ''جبری تبدیلی مذہب سمیت کئی اہم امور اس بل میں تھے۔ ہمارے مندروں پر حملے ہوتے ہیں اور کچھ عناصر اس طرح پاکستان کو بدنام کرتے ہیں۔ ہم ان تمام چیزوں کی روک تھام کے لیے بل لارہے تھے، جس کو کمیٹی نے مسترد کر دیا، جس پر ہمیں سخت افسوس ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کے خلاف سرگرم شر پسند عناصر کے خلاف قانون سازی ہونی چاہیے۔
پاکستان ہندو فورم کے سربراہ ڈاکٹر جے پال چھابڑیا کہتے ہیں، ''میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ جہاں اس نے اتنے سارے مثبت اقدامات اٹھائے ہیں جیسے کہ کرتارپور کا راستہ کھولا اور پرانے مندروں کو ہندو کمیونٹی کے حوالے کیا، ویسے ہی اب اس بل کو منظور کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔‘‘