پاکستان میں مزید دس دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق
14 اکتوبر 2016پاکستانی فوج کے شعبہء تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان عسکریت پسندوں کے پاس سے بھاری اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا۔ ان دہشتگردوں میں سے ایک محمد شاہد ہے۔ اس کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور اسے دو خواتین پولیو ورکرز، کئی شہریوں اور ایک غیر سرکاری تنظیم کے گیارہ ملازمین کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والا ایک اور شخص حسین شاہ ہے۔ یہ پاکستانی فوج کے میجر مصطفیٰ، کیپٹن وسیم اور دیگر فوجیوں کی ہلاکتوں میں ملوث تھا۔ ایک اور سزائے موت پانے والا دہشت گرد ظفراقبال ہے۔ یہ بھی شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم رکن تھا۔ اِس نے صوبیدار اول خان، نائیک عظمت اللہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ دیگر دہشت گرد جنہیں سزائے موت سنائی گئی ہے ان میں انور زیب، عبید الرحمان، شیر عالم، عطاءاللہ، شمس القمر، مشتاق خان، اور اصغر خان شامل ہیں۔
ان مجرموں کو ملک بھر میں قائم کی جانے والی فوجی عدالتوں نے مقدمات کی سماعت کے مکمل ہونے پر موت کی سزا دینے کا حکم سنایا تھا۔
ادھر پاکستان کی سیکورٹی افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے وسطی صوبے پنجاب میں دہشت گردوں کے ایک اڈے پر حملہ کر کے آٹھ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق انسدادِ دہشت گردی پنجاب کے مطابق یہ چھاپا ڈیرہ غازی خان شہر کے ایک قریبی قصبے میں مارا گیا تھا۔ سکیورٹی اہلکاروں کی ہتھیار پھینکنے کو نظرانداز کر کے ان شدت پسندوں نے فائرنگ کرنا شروع کر دی۔ جوابی فائرنگ میں آٹھ دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ تین فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔