پاکستان میں مسلح حملہ آوروں نے نو غیرملکی سیاح ہلاک کر دیے
23 جون 2013پاکستان کے گلگت بلتستان صوبے کے ایک اعلیٰ پولیس افسر علی شیر نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا: ’’نامعلوم افراد ایک ہوٹل میں داخل ہوئے جہاں گزشتہ رات غیرملکی سیاح ٹھہرے ہوئے تھےاور انہوں نے وہاں فائرنگ کر دی‘‘۔ شیر علی نے ہلاکتوں کی تعداد دس بتائی۔ بعض سکیورٹی ذرائع کے مطابق پانچ سیاحوں کا تعلق یوکرائن، تین کا چین اور ایک کا روسی سے تھا۔ اس واقعے میں ان سیاحوں کی خاتون گائیڈ کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
شیر علی کے مطابق حملہ آور غیر ملکیوں کو ہلاک کرنے کے بعد فرار ہو گئے۔
ابتدا میں شیر علی نے بتایا تھا کہ پولیس ابھی یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ مرنے والوں کا تعلق کن ملکوں سے ہےتاہم انہوں نے اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان میں چین کے متعدد شہری شامل ہیں۔
فوری طور پر کسی گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ شیر علی کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ گلگت بلتستان کے دُور دراز پہاڑی علاقے میں مقامی وقت کے مطابق شب ایک بجے پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ دُور افتادہ ہے اور وہاں ٹرانسپورٹ کی رسائی نہیں، اس لیے لاشیں نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کرنا پڑے گا۔
گلگت بلتستان کے علاقے میں شدت پسند شیعہ مسلمانوں کو ہدف بناتے رہے ہیں تاہم غیرملکی سیاحوں کے خلاف کارروائی کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور صدر آصف علی زرداری نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
(ng/ah(Reuters