پاکستان میں وکلاء اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں
11 مارچ 2009![](https://static.dw.com/image/3762256_800.webp)
پاکستانی حکام نے معزول چیف جسٹس جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حامی وکلاء کے مجوزہ لانگ مارچ اور اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی احتجاجی ریلیوں کو روکنے کے لئے مختلف شہروں میں چھاپے مار کر سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
گرفتاریوں کے حوالے سے پنجاب صوبے کے سیکرٹری داخلہ راوٴ افتخار نے بتایا: ’’ہم نے ابھی تک تین سو سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ہم صوبائی اسمبلی کے کسی بھی رکن کے گھر میں نہیں گئے، ہم نے صرف شر پسند عناصر کو ہی پکڑا ہے۔‘‘
مشیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی صورت حال یقینی بنانے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے اور قانون توڑنے کے کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے اس کے پاس وسیع اختیارات ہیں۔
صوبہ سندھ اور پنجاب کی حکومتوں نے احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔ وکلاء اور حقوق انسانی کی تنظیموں نے پولیس کریک ڈاوٴن کی مزمت کی ہے۔
وکلاء کے لانگ مارچ کی کال میں نواز لیگ کی شمولیت کے اعلان کے بعد تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔