پاکستان: کورونا سے یومیہ اموات تین ماہ میں نچلی ترین سطح پر
19 جون 2021
پاکستانی وزارت صحت کے مطابق ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید کم از کم ستائیس مریض انتقال کر گئے۔ یہ گزشتہ تقریباﹰ تین ماہ کے دوران پاکستان میں کووڈ انیس کے باعث اموات کی سب سے کم یومیہ تعداد ہے۔
اشتہار
پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ہفتہ انیس جون کو موصولہ رپورٹوں میں ملکی وزارت صحت کے تازہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو اس وقت کورونا وائرس کی وبا کی جس تیسری لہر کا سامنا ہے، وہ بظاہر کمزور پڑتی جا رہی ہے۔
اشتہار
زیادہ تر اموات کورونا وائرس کی ایلفا قسم کے باعث
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کووڈ انیس کے مریضوں کی جو 27 نئی اموات رجسٹر کی گئیں، وہ روزانہ بنیادوں پر اس سال مارچ کے مہینے سے لے کر اب تک کی کم ترین تعداد ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق کووڈ انیس کی وبا کی تیسری لہر کے دوران ملک میں اب تک جتنے مریض ہلاک ہوئے ہیں، ان کی بہت بڑی اکثریت کورونا وائرس کی برطانیہ میں دریافت ہونے والی تبدیل شدہ شکل یا ایلفا میوٹیشن کا شکار ہوئی تھی۔
ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بائیس ہزار کے قریب
پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کی مجموعی طور پر نو لاکھ سینتالیس ہزار دو سو اٹھارہ انفیکشنز ریکارڈ کیے جا چکی ہیں جبکہ یہ وائرس آج تک اکیس ہزار نو سو چالیس افراد کی موت کی وجہ بھی بن چکا ہے۔
اس جنوبی ایشیائی ملک میں پچھلے کئی دنوں سے عوامی سطح پر کورونا ٹیسٹوں کے نتائج مثبت آنے کی شرح بھی بہت کم ہو چکی ہے، جو اس وقت 2.14 بنتی ہے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کی 991 نئی انفیکشنز ریکارڈ کی گئیں، جبکہ مجموعی طور پر ملک بھر میں جمعے کے دن چھیالیس ہزار دو سو انہتر افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ پاکستان میں ایک ہفتے کے دوران یہ دوسرا موقع ہے کہ نئے مصدقہ کورونا کیسز کی یومیہ تعداد ایک ہزار سے کم رہی۔
کورونا کی وبا نے لاکھوں پاکستانی خاندانوں کو متاثر کیا ہے۔ کچھ بیماری سے متاثر ہوئے اور کچھ کا روزگار چلا گیا۔ ایسے میں کچھ لوگوں نے اپنے ہم وطنوں کی دل کھول کر خدمت بھی کی۔ بھلا کیسے؟ دیکھیے اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: Syeda Fatima
مریضوں کو کھانا پہنچانا
لاہور کی سیدہ فاطمہ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ جب ان کی سہیلی کورونا وائرس سے متاثر ہوئی تو انہوں نے اپنی سہیلی کے لیے کھانا بنانا شروع کیا۔ فاطمہ کو اندازہ ہوا کہ بہت سے مریض ایسے ہیں جنہیں صحت بخش کھانا میسر نہیں ہو رہا۔ انہوں نے پچیس متاثرہ افراد کے لیے کھانا بنانا شروع کیا۔ یہ سلسلہ بیس دنوں سے جاری ہے۔
تصویر: Syeda Fatima
ایک سو بیس افراد کے لیے مفت کھانا
اب فاطمہ روزانہ ایک سو بیس افراد کے لیے کھانا بناتی ہیں۔ فاطمہ اس کام کا معاوضہ نہیں لیتیں۔ وہ روز صبح سات بجے کام شروع کرتی ہیں۔ وہ رائیڈر کے ذریعے کھانے کا پہلا حصہ دن دس بجے بھجوا دیتی ہیں۔ جس کے بعد وہ باقی مریضوں کے لیے کھانا بنانا شروع کرتی ہیں اور پھر اسے بھی مریضوں تک پہنچا دیا جاتا ہے۔
تصویر: Syeda Fatima
طلبا کی مشترکہ کاوش
مریم ملک پاکستان میں سافٹ ویئرکی طالبہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر دیکھا کہ کس طرح مریض کورونا وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے دو دیگر طلبا کے ساتھ مل کر متاثرہ افراد کے لیے کھانا پکانا شروع کیا۔ یہ تینوں طلبا روزانہ سرکاری ہسپتالوں میں داخل مریضوں کو روزانہ گھر کا تیار کیا کھانا فراہم کرتی ہیں۔
تصویر: privat
روزانہ ڈھیروں دعائیں ملتی ہیں
مریم اور دیگر طلبا یہ سہولت بالکل مفت فراہم کرتی ہیں اور ڈیڑھ سو افراد کو روزانہ کھانا فراہم کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا ان مریضوں کے ساتھ محبت کا رشتہ قائم ہو گیا ہے اور انہیں روزانہ ڈھیروں دعائیں ملتی ہیں۔ یہ طلبا گزشتہ پندرہ دنوں سے لوگوں کو کھانا پہنچا رہی ہیں۔
تصویر: privat
کورونا ریکورڈ واریئرز
یہ فیس بک پیج کورونا وائرس کے مریضوں کو پلازما عطیہ فراہم کرنے والے افراد سے ملاتا ہے۔ اس فیس بک پیج کے ذریعے اب تک ساڑھے چار سو مریضوں کو پلازما مل چکا ہے۔
تصویر: Facebook/Z. Riaz
مفت طبی مشورے
اس فیس بک پیج کا آغاز کورونا وائرس کے پاکستان میں ابتدائی دنوں میں ہوا۔ اس پیج کے تین لاکھ سے زائد میمبر ہیں۔ اس فیس بک پیج پر نہ صرف پلازما عطیہ کرنے میں مدد کی جاتی ہے بلکہ ڈاکڑ خود طبی مشورے فراہم کرتے ہیں۔
تصویر: Privat
مالاکنڈ کے نوجوان سماجی کارکن
مالاکنڈ کے نوجوان سماجی کارکن عزیر محمد خان نے اپنے علاقے میں دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کورونا وائرس سے متعلق آگاہی مہم کا آغاز کیا۔ لاک ڈاؤن سے متاثرہ خاندانوں کو راشن بھی فراہم کیا اور چندہ کر کے طبی ماہرین کو میڈیکل سازو سامان بھی فراہم کیا۔
تصویر: E. Baig
چترال کے متاثرہ افراد کی مدد
عزیر محمد خان اپنے ساتھیوں کے ساتھ خیبر پختونخواہ اور چترال میں متاثرہ افراد کی مدد کر رہے ہیں۔ عزیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے مساجد میں صابن فراہم کیے تاکہ وہاں جانے والے صابن ضرور استعمال کریں۔
تصویر: E. Baig
آکسیمیٹر کا عطیہ
کورونا ریکورڈ وارئیرز گروپ کا کہنا ہے کہ انہیں کئی پاکستانی شہریوں اور کمپنیوں کی جانب سے مفت آکسیمیٹر کا عطیہ دیا گیا۔
تصویر: Zoraiz Riaz
وٹامنز کا عطیہ
معیز اویس ایک دوا ساز کمپنی کے مالک ہے۔ انہوں نے ہزاروں روپے کی مالیت کی دوائیاں اور وٹامنز کا عطیہ دیا۔
تصویر: Hyan Pharma
10 تصاویر1 | 10
ملک بھر میں دو ہزار ویکسینیشن مراکز
پاکستان میں عام شہریوں کو کورونا وائرس کے حملے سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگانے کا عمل حال ہی میں مزید تیز ہو گیا تھا۔ اب لیکن ایسی رپورٹیں بھی ہیں کہ کئی مقامات پر طبی کارکنوں کو ویکسین کی کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
ملک بھر میں قائم دو ہزار سے زائد ویکسینیشن مراکز میں سے تقریباﹰ نصف ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں اور قصبوں میں قائم کیے گئے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق پنجاب کے چند بڑے شہروں میں اب کورونا ویکسین کی کمی کی بھی اطلاعات ہیں۔
پاکستان میں سال 2021 کے پہلے فیشن شو کی تصویری جھلکیاں
تصویر: BCW
حبا فواد چوہدری کی پیشکش
وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد نے پہلی بار کسی فیشن شو میں اپنے بنائے ملبوسات پیش کیے۔ ان کے لیبل کا نام ان کی بیٹی نساء پر رکھا گیا تھا۔
تصویر: BCW
جہیز کی لعنت سے آگاہی
ڈیزائنر علی ذیشان نے اپنے ملبوسات کے ساتھ ساتھ شادیوں میں جہیز کی رسم کے خلاف بھی آواز بلند کی۔
تصویر: BCW
مایا علی کا جدید انداز
پاکستان کی صف اول کی فلم ہیروئین مایا علی بالوں کے جدید انداز کے ساتھ جلوہ افراز ہوئیں۔
تصویر: BCW
رشک قمر سونیا حسین
فلم اسٹار سونیا حسین ڈیزائنر زاہا کی فیشن کولیکشن ’رشکِ قمر‘ کے لیے تخلیق کردہ سرخ جوڑے میں ریمپ پر آئیں۔
تصویر: BCW
سارہ خان کا رومانوی انداز
حال ہی میں شادی کے بندھن میں بندھنے والی جوڑی سارہ خان اور فلک شبیر نے مدیحہ شعیب کے بنائے لباس کافی رومانوی انداز میں پیش کیے۔ سارہ خان کے سوشل میڈیا پر 60 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔
تصویر: BCW/Photo: S.M. Irfan
بلبلے کی خوبصورت عائشہ عمر
مشہور کامیڈی شو بلبلے کی خوبصورت یعنی عائشہ عمر مقبول ڈیزائنر فائزہ رحمان کے تیار کردہ مغربی تراش کے ہلکے رنگ کے لہنگے اور چولی میں۔
تصویر: BCW
ٹی وی کی مقبول جوڑی
ٹی وی کی مقبول جوڑی حرا مانی اور عفّان وحید نے علیشباہ اور نبیل کے بنائے ہلکے رنگ کے لباس پہن کر ریمپ پر واک کی۔
تصویر: BCW
گڑیا کے ساتھ فیشن
نعمان اور بھّیا کے لیے اداکارہ نمرہ خان کا ریمپ پر اپنایا گیا انداز، اس فیشن کولیکشن کا نام گڑیا تھا، جس کی وجہ سے ماڈلز گڑیا ہاتھ میں پکڑ کر ریمپ پر آئیں۔
تصویر: BCW
فیشن شو میں رقص
شادی بیاہ میں رقص تو ہوتا ہےنا، اسی لیے ابھرتی ہوئی اداکارہ امر خان اور حماد شعیب نے ریمپ پر حاضرین و ناظرین کے لیے چند زبردست ٹھمکے لگائے۔
تصویر: BCW
آذان سمیع خان کی پرفارمنس
آذان سمیع خان نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے آنے والے میوزک البم کا ایک گانا بھی گایا۔
تصویر: BCW
صبور علی کا روایتی انداز
سرخ اور گلابی روایتی عروسی ملبوسات کے رنگ ہیں، اسی خیال سے حارث شکیل نے صبور علی کے زیب تن کیے اس لباس کو تخلیق کیا۔
تصویر: BCW
صاحبہ کا سیاہ لباس
ماضی کی فلم اسٹار صاحبہ نے ڈیزائنر کاشیز کے تیار کردہ لباس کا انتخاب کیا، جو سیاہ رنگ کی وجہ سے کافی غیر روایتی محسوس ہوا۔
تصویر: BCW
رقص کے ساتھ فیشن
فہد حسین نے اس مرتبہ ہاتھ سے رنگے ہوئے لباس، رقص کا مظاہرہ کرتے ہوئے پیش کیے۔
تصویر: BCW
ایوارڈ یافتہ اداکار ریمپ پر
حال ہی میں بہترین اداکار و اداکارہ کا ایوارڈ جیتنے والے عمران اشرف اور یمنیٰ زیدی، عظمٰی بابر کے لیے ریمپ پر اترے۔
تصویر: BCW
دو نسلیں ایک ساتھ
اداکار نعمان اعجاز اپنے صاحبزادے زاویار اعجاز کے ساتھ جدید تراش کے مغربی سوٹ میں ریمپ پر اترے۔
تصویر: BCW
15 تصاویر1 | 15
وزارت صحت کی وضاحت
پاکستانی وزارت صحت کے ایک اعلیٰ اہلکار نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ''ہمیں موجودہ ویک اینڈ پر ویکسین کی نئی سپلائی ملنے کی امید ہے، جس کے بعد اگلے ہفتے کے آغاز پر کورونا ویکسین کی دستیابی کی صورت حال دوبارہ بہتر ہو جائے گی۔‘‘
پاکستان میں کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن مہم کا آغاز فروری میں ہوا تھا، اور حکومت نے اپنے لیے ہدف مقرر کر رکھا ہے کہ رواں سال کے آخر تک ملکی آبادی میں سے 70 ملین افراد کی ویکسینیشن مکمل ہو جائے گی۔
اب تک 12.7 ملین سے زائد شہریوں کو کورونا ویکسین کا کم از کم ایک ٹیکہ لگایا جا چکا ہے۔
م م / ع ح (ڈی پی اے)
لاک ڈاؤن کو ممکن بنانے کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کی کارروائیاں
کورونا وائرس کی وجہ دنیا بھر کے متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے تاکہ اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کے عمل میں سستی پیدا کی جا سکے۔ کئی ممالک میں اس لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کی مدد بھی طلب کرنا پڑی ہے۔
تصویر: DW/T. Shahzad
لاہور، پاکستان
لاک ڈاؤن کے باوجود پاکستان کے متعدد شہروں میں لوگوں کو سڑکوں پر دیکھا جا سکتا ہے۔ لاہور میں پولیس اہلکاروں کی کوشش ہے کہ لوگوں کو باہر نہ نکلنے دیا جائے تاہم ان کی یہ کوشش کامیاب ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔
تصویر: DW/T. Shahzad
موغادیشو، صومالیہ
افریقی ملک صومالیہ میں بھی نئے کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ تاہم دارالحکومت موغادیشو میں لوگ معاملے کی نزاکت کو نہیں سمجھ پا رہے۔ اس لاک ڈاؤن کو مؤثر بنانے کے لیے کئی مقامات پر سکیورٹی اہلکاروں نے شہریوں کو اسلحہ دکھا کر زبردستی گھر روانہ کیا۔
تصویر: Reuters/F. Omar
یروشلم، اسرائیل
اسرائیل میں بھی کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر لاک ڈاؤن کیا جا چکا ہے۔ تاہم اس یہودی ریاست میں سخت گیر نظریات کے حامل یہودی اس حکومتی پابندی کے خلاف ہیں۔ بالخصوص یروشلم میں ایسے لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے روکنے کی خاطر پولیس کو فعال ہونا پڑا ہے۔
تصویر: Reuters/R. Zvulun
برائٹن، برطانیہ
برطانیہ بھی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہو رہا ہے، یہاں تک کے اس ملک کے وزیر اعظم بورس جانسن بھی اس وبا کا نشانہ بن چکے ہیں۔ برطانیہ میں لاک ڈاؤن کيا گیا ہے لیکن کچھ لوگ اس پابندی پر عمل درآمد کرتے نظر نہیں آ رہے۔ تاہم پولیس کی کوشش ہے کہ بغیر ضرورت باہر نکلنے والے لوگوں کو واپس ان کے گھر روانہ کر دیا جائے۔
تصویر: Reuters/P. Cziborra
گوئٹے مالا شہر، گوئٹے مالا
گوئٹے مالا کے دارالحکومت میں لوگ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلنے سے نہیں کترا رہے۔ گوئٹے مالا شہر کی پولیس نے متعدد لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
تصویر: Reuters/L. Echeverria
لاس اینجلس، امریکا
امریکا بھی کورونا وائرس کے آگے بے بس نظر آ رہا ہے۔ تاہم لاک ڈاؤن کے باوجود لوگ سڑکوں پر نکلنے سے گریز نہیں کر رہے۔ لاس اینجلس میں پولیس گشت کر رہی ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی جا رہی ہے۔
تصویر: Reuters/K. Grillot
چنئی، بھارت
بھارت میں بھی لاک ڈاؤن کیا گیا ہے لیکن کئی دیگر شہروں کی طرح چنئی میں لوگ گھروں سے باہر نکلنے سے باز نہیں آ رہے۔ اس شہر میں پولیس اہلکاروں نے لاک ڈاؤن کی خلاف وزری کرنے والوں پر تشدد بھی کیا۔
تصویر: Reuters/P. Ravikumar
کھٹمنڈو، نیپال
نیپال میں بھی لوگ حکومت کی طرف سے جاری کردہ حفاظتی اقدامات پر عمل کرتے نظر نہیں آ رہے۔ کھٹمنڈو میں پولیس اہلکاروں کی کوشش ہے کہ لوگ نہ تو گھروں سے نکليں اور نہ ہی اجتماعات کی شکل میں اکٹھے ہوں۔
تصویر: Reuters/N. Chitrakar
احمد آباد، بھارت
بھارتی شہر احمد آباد میں لاک ڈاؤن کو مؤثر بنانے کے لیے خصوصی پولیس کے دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔ یہ اہلکار سڑکوں پر گشت کرتے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Dave
ماسکو، روس
روسی دارالحکومت ماسکو میں بھی جزوی لاک ڈاؤن کیا جا چکا ہے تاکہ نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکے۔ تاہم اس شہر میں بھی کئی لوگ اس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے دیکھے گئے ہیں۔ ریڈ اسکوائر پر دو افراد کو پولیس کی پوچھ گچھ کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
تصویر: Reuters/M. Shemetov
بنکاک، تھائی لینڈ
تھائی لینڈ میں بھی لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، جہاں گھروں سے باہر نکلنے والے افراد کو پولیس کے سامنے بیان دینا پڑتا ہے کہ ایسی کیا وجہ بنی کہ انہیں گھروں سے نکلنا پڑا۔ ضروری کام کے علاوہ بنکاک کی سڑکوں پر نکلنا قانونی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
تصویر: Reuters/J. Silva
ریو ڈی جینرو، برازیل
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر برازیل میں بھی پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں لیکن موسم گرما کے آغاز پر مشہور سیاحتی شہر ریو ڈی جینرو کے ساحلوں پر کچھ لوگ دھوپ سینکنے کی خاطر نکلتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کے سامنے جواب دینا پڑتا ہے۔
تصویر: Reuters/L. Landau
کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ
جنوبی افریقہ میں بھی حکومت نے سختی سے کہا ہے کہ لوگ بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔ اس صورت میں انہیں خصوصی سکیورٹی اہلکاروں کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیپ ٹاؤن میں پولیس اور فوج دونوں ہی لاک ڈاؤن کو موثر بنانے کی کوشش میں ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Hutchings
ڈھاکا، بنگلہ دیش
جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش میں بھی سخت پابندیوں کے باوجود لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔ تاہم اگر ان کا ٹکراؤ پوليس سے ہو جائے تو انہیں وہیں سزا دی جاتی ہے۔ تاہم انسانی حقوق کے کارکن اس طرح کی سزاؤں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔