1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر

22 جولائی 2021

اس چوتھی لہر میں پاکستانی صوبہ سندھ صف اول پر آ گیا ہے۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں سندھ میں 1336 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ کیسز کی مجموعی تعداد 33 ہزار 599 ہوگئی ہے۔

Pakistan Karatschi | Coronavirus | Agah Khan University Hospital
تصویر: DW/R. Saeed

محکمہ صحت سندھ کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں سب سے زیادہ اموات سندھ میں ہوئی ہیں۔ سندھ میں 28 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے اور اس طرح مرنے والوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار 784 ہوچکی ہے۔

کئی پاکستانی علاقوں میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی تصدیق، عوام خوفزدہ

سندھ میں بھارتی ویریئنٹ

دوسری جانب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ میں بھارتی ویرئینٹ پھیل چکا ہے۔ بین الاقوامی مرکز برائے حیاتیاتی و کیمیائی علوم، جامعہ کراچی کے سربراہ، اور کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسرڈاکٹر اقبال چوہدری نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں 100 فیصد کورونا کیسز میں ڈیلٹا ویرئینٹ رپورٹ ہورہا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عید کے بعد صورتحال خوفناک حد تک خطرناک ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دو روز قبل 80 مثبت کیسز کی جینو ٹائپنگ کی گئی اور تمام ڈیلٹا وئیرئینٹ کے کیس نکلے۔

میڈیکل لیباٹریوں کے مطابق کراچی میں 100 فیصد کورونا کیسز میں ڈیلٹا ویرئینٹ رپورٹ ہورہا ہےتصویر: Getty Images/AFP/R. Tabassum

کراچی میں صورت حال تشویشناک

جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فور کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کی لیب میں کورونا کی شرح 19-20 فیصد کے درمیان ہے۔ کراچی میں تشویشناک بات یہ ہےکہ کورونا کیسز میں اضافے کے ساتھ ہی اسپتالوں میں جگہ کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ نیپا چورنگی پر قائم انفیکشئیز ڈیزیز اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عبدالواحد راجپوت نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ مریضوں کے لیے مختص وبائی امراض کا یہ اسپتال مکمل بھر گیا ہے اور 145 بیڈ کے اس اسپتال میں مریضوں کے لیے اب جگہ نہیں ہے۔

وبا کے دنوں میں افواہوں کے ٹیکے

ایکسپو سینٹر میں بنائے گئے فیلڈ آئسولیشن سینٹر کے ایڈمنسٹریٹر بریگیڈئیر شہزاد کے مطابق فیلڈ آیسولیشن سینٹر میں بھی جگہ ختم ہوچکی ہے۔ یہاں بھی 140 بیڈز پر مریض زیر علاج ہیں اور اب مزید مریضوں کے داخلے کے لیے جگہ نہیں ہے۔

معالجین کا کہنا ہے کہ وبا پر کنٹرول کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانا وقت کی ضرورت ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Khan

اسپتال بھرتے جا رہے ہیں

انڈس اسپتال کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر پروفیسر عبدالباری خان نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ انڈس اسپتال کے 12 بیڈز پر مریض زیر علاج ہے جبکہ مزید مریضوں کے لیے اضافی بیڈز لگائے ہیں۔ عبدالباری خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مہلک وائرس سے بچاو کےلیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ترجمان آغاخان  اور لیاقت نیشنل اسپتال کے مطابق دونوں نجی اسپتالوں  میں بھی جگہ نہیں ہےجبکہ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے ترجمان کے مطابق ایس آئی یو ٹی اسپتال میں بھی مریضوں کے لیے اب جگہ نہیں ہے۔ تمام مریضوں کو جناح ،سول  لیاری اور قطر اسپتال بھیجا جارہا ہے۔

پاکستان میں اگلے ماہ کورونا کی وبا کی چوتھی لہر کا خدشہ

شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج لیاری کی پرنسپل اور کوویڈ سینٹر کی سربراہ پروفیسر انجم رحمان نے اسپتال میں گنجائش سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختص کی گئی جگہ اب مریضوں سے بھرچکی ہے کچھ اضافی بیڈز لگا کر مریضوں کو جگہ دی جارہی ہے۔ انھوں نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ سماجی فاصلہ لازمی اختیار کریں اور ماسک پہنیں تاکہ خطرناک وباء سے بچ سکیں.

پاکستانی شہر کراچی میں لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے میں ابھی بھی کوتاہی جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: Asif Hassan/AFP/Getty Images

کورونا وبا کی شرح

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کراچی میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی شرح 16.46 فیصد ہوچکی ہے۔ یہاں بھارتی وائرس ڈیلٹاکا پہلا کیس 26 جون کو رپورٹ ہوا جس کے بعد سے مستقل اضافہ جاری ہے۔ وزیر اعلی سندھ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے اعداد و شمار کا اجراء جاری ہے لیکن ڈیلٹا وائرس کے کیسز کی تعداد اور صورتحال پر ابتک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ عید قرباں سے قبل کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں ایشیاء کی سب سے بڑی مویشی منڈی سجائی گئی جہاں ایس او پیز پر عملدرآمد کے اعلانات کے باوجود کھلے عام ایس او پی کی خلاف ورزی ہوتی رہی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں