پاکستان نيوی کے تين افسران کا کورٹ مارشل
22 مئی 2012خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق منگل کے روز پاکستان نيوی کے ايک ترجمان کموڈور عرفان الحق نے يہ بتايا کہ نيول فورس ميں شامل تين افسران کا کورٹ مارشل کر ديا گيا ہے۔ نيوی کے ترجمان کے مطابق ان تینوں کے دہشت گردوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات يا روابط کے کوئی ثبوت نہيں ملے ہيں ليکن انہيں واقعہ کے حوالے سے ان کی لا پرواہی کی بنياد پر کورٹ مارشل کيا گيا ہے۔ کموڈور عرفان الحق نے اس موقع پر ان افسران کے نام، ان کے رينک اور ان کی سزا کی تفصيلات دينے سے انکار کر ديا۔
پاکستان ميں کورٹ مارشل کيے جانے والے افسران کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے علاوہ انہیں فوج سے خارج بھی کيا جا سکتا ہے۔ اس کا درومدار ان کے جرم اور ملٹری کورٹ کی جانب سے ليے جانے والے فيصلے پر ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان ميں گزشتہ سال مئی ميں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مہران نيول بيس پر القاعدہ کے دہشت گردوں نے حملہ کيا تھا۔ اس حملے ميں نيوی کے اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درميان اٹھارہ گھنٹوں تک وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا تھا۔ حملے ميں امريکا کی جانب سے ديے گئے پاکستان نيوی کے دو جہاز تباہ کر دیے گئے تھے جبکہ مجموعی طور پر دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس واقعے کے بعد دہشت گرد نيٹ ورک القاعدہ نے اس حملے کی ذمہ قبول کرتے ہوئے اسے اپنے سربراہ اسامہ بن لادن کی موت کا بدلہ قرار ديا تھا۔
as/ai/AP