1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان ورلڈ کپ سے باہر، آسٹریلیا سیمی فائنل میں

طارق سعید، ایڈیلیڈ، آسٹریلیا20 مارچ 2015

ایڈیلیڈ کوارٹر فائنل میں پاکستانی کرکٹ ٹیم چھ وکٹ سے ہار کر ورلڈ کپ سے باہر ہوگئی ہے۔ پاکستان بیٹنگ میں ریت کی دیوار ثابت ہوا۔ وہاب ریاض نے فاسٹ باؤلنگ کا طوفانی اسپیل کیا لیکن بری فیلڈنگ نے امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

تصویر: DW/T. Saeed

دو سو چودہ کے معمولی اسکور کے تعاقب میں وہاب ریاض نے اپنے پہلے اوور میں وارنر اور دوسرے میں کلارک کو آؤٹ کر کے سنسنی پھیلا دی۔ آسٹریلوی ٹیم سخت دباؤ میں لگ رہی تھی لیکن اس موقع پر راحت علی نے شین واٹسن کا فائن لیگ پرآسان کیچ گرا کر پاکستان کی میچ میں واپسی کا راستہ بند کر دیا۔

چار رنز پر نئی زندگی ملنے کے بعد شین واٹسن نے ہی چونتیسویں اوور میں جب سہیل خان کی گیند پر میچ وننگ شاٹ کھیلا تو وہ سات چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے چونسٹھ رنز بنا چکے تھے۔ انسٹھ پر تین وکٹیں گرنے کے بعد واٹسن اور اسٹیو سمتھ نے اسکور میں قیمتی نواسی رنز کا اضافہ کیا۔ سمتھ نے پینسٹھ رنز کی ذمہ دارانہ اور فیصلہ کن اننگز کھیلی۔

تصویر: DW/T. Saeed

وہاب ریاض نے تیز باؤلنگ کا شاندار مظاہرہ کر کے آسٹریلوی بیٹسمینوں کے ہوش اڑا دیے تھے مگر رہی سہی کسر ان کے دوسرے اسپیل میں سہیل خان نے میکسویل کا کیچ گرا کر پوری کر دی۔ وہاب نے چون رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔

آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے بھی میچ کے بعد وہاب ریاض کی باؤلنگ کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے اتنی تیز بالنگ اپنے کیریئر میں کم ہی کھیلی ہے۔ میچ کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کلارک کا کہنا تھا، ’’وہاب جیسی باؤلنگ مچل جانسن نے ایشیز میں کی تھی۔ لیکن یہ ہماری خوش نصیبی تھی کہ فیلڈرز نے ان کا ساتھ نہ دیا۔‘‘ کلارک نے اعتراف کیا کہ اگر واٹسن کا کیچ پکڑ لیا جاتا تو آسٹریلیا کو بہت مشکل ہوتی۔

اس سے پہلے جمعہ بیس مارچ کی سہ پہر پینتیس ہزار تماشائیوں کے سامنے پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ایک موقع پاکستان کا اسکور دو وکٹ پر ستانوے تھا لیکن مصباح الحق جب تیسرا چھکا لگانے کی کوشش میں میکسویل کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے تو پاکستان کی بیٹنگ مسمار ہو گئی۔ مصباح اپنے کیریئر کے آخری میچ میں چونتیس رنز بنا سکے۔ پاکستان کے ٹاپ اسکورر حارث سہیل جانسن کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ دیگر کھلاڑیوں میں عمر اکمل بیس، صہب مقصود انتیس اور شاہد آفریدی تئیس رنز بنا سکے۔ یہ تمام کھلاڑی غیر ذمہ دارانہ انداز میں کھیل کر آؤٹ ہوتے رہے۔

ایڈیلیڈ اوول میں پاکستانی شائقین جنہیں ناامید ہونا پڑاتصویر: DW/T. Saeed

آسٹریلیا کی طرف سے فاسٹ میڈیم باؤلر جَوش ہیزل وُڈ نے چار وکٹیں لیں اور انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ میکسویل اور مچل اسٹارک نے دو دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔

پاکستانی کپتان مصباح الحق نے میچ میں ناکامی کا ذمہ دار بیٹنگ کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ جب کسی ٹیم کے پہلے چھ بیٹسمین رنز نہ بنائیں تو باؤلرز کے لیے ہدف کا دفاع کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ’’ہم نے ہر میچ میں درمیان کے اوورز میں وکٹیں گنوائیں اور ہائی اسکورنگ ٹورنامنٹ میں صرف ایک سنچری بنا سکے، جو ناکامی کا سبب رہا۔‘‘ کپتان مصباح کا کہنا تھا کہ ایک موقع پر پاکستانی ٹیم میچ میں واپس آگئی تھی لیکن پھر خراب فیلڈنگ نے ساری محنت پر پانی پھیر دیا۔

مصباح نے اپنی ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر نظرثانی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کیریئر اطمینان بخش رہا ہے۔ وہ اس عرصے میں اتار چڑھاؤسے لطف اندوز ہوتے رہے۔ ’’اب نوجوان کھلاڑیوں کی باری ہے۔ اب انہیں پوری ذمہ داری لینا ہوگی۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں