1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان و بھارت کا ايک دوسرے پر سرحد پار گولہ باری کا الزام

20 اکتوبر 2019

پاکستان اور بھارت نے ايک دوسرے پر سرحد پار شيلنگ کا الزام عائد کيا ہے۔ اس تازہ پيش رفت میں بھارت نے اپنے دو فوجیوں اور ایک شہری جبکہ پاکستان نے ایک فوجی اور تين شہریوں کی ہلاکت کا دعویٰ کيا ہے۔

Indische Soldaten im Grenzgebiet zwischen Pakistan und Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Channi Anand

بھارتی فوج  نے دعویٰ کيا ہے کہ پاکستانی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ايک فوجی چوکی اور چند شہری علاقوں کو نشانہ بنايا گيا۔ اس کارروائی ميں دو بھارتی فوجی اور ایک شہری ہلاک ہوئے۔ بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کہا کہ کشمير کے شمالی علاقے کے تنگ دھار سیکٹر میں ہفتے کی شب لائن آف کنٹرول پر يہ کارروائی کی گئی۔ انہوں نے پاکستان پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کيا۔ کرنل راجیش کالیا کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں مزيد تین بھارتی شہری زخمی بھی ہوئے۔
  

دوسری جانب پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھی تين پاکستانی شہریوں اور ایک فوجی کی ہلاکت کی تصديق کر دی ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ايک ٹوئٹر پيغام ميں دعویٰ کيا کہ بھارتی فوج کی جانب سے جورا، شاہ کوٹ اور نوشہری سیکٹرز میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔

تصویر: picture-alliance/dpa/J. Singh

پاکستان کے زير انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے ’بد حواسی‘ کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ مظفر آباد اور نیلم ضلع میں چند شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔ راجا فاروق نے ہیش ٹیگ #KashmirNeedsAttentionکے ساتھ ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ دنیا اس معاملے پر خاموش نہیں رہ سکتی۔

واضح رہے نئی دہلی حکومت نے رواں برس پانچ اگست کو اپنے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یا لوک سبھا میں منظور کیے جانے والے ایک دستوری بل کے ذریعے کیا تھا۔ اس کے بعد سے دونوں ایٹمی طاقتوں پاکستان و بھارت کے درمیان حالات کشیدگی کا شکار ہیں۔ ماضی میں بھی دونوں ممالک ایک دوسرے پر  سن 2003 میں کیے گئے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے آئے ہیں۔
 
ع آ / ع س (اے پی - روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں