ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021ء کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر ٹیم سلیکشن پر ایک مرتبہ پھر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ ایسے میں تنقید کے تیر خاص طور پر ’ہارڈ ہٹنگ بیٹسمین‘ اعظم خان پر برسائے جارہے ہیں۔
اشتہار
پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف سیریز اور متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021ء کے لیے پندرہ رکنی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا ہے۔ اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان، وکٹ کیپر محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کی یقینی سلیکشن کے علاوہ محمد حسنین، حارث روؤف، اعظم خان، صہیب مقصود، خوشدل شاہ، آصف علی، حسن علی، عماد وسیم، محمد حفیظ، محمد نواز اور محمد وسیم جونیئر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریزرو کھلاڑیوں میں شاہنواز دھانی، عثمان قادر اور فخر زمان کے نام شامل کیے گئے ہیں۔
شعیب ملک نظرانداز اور سرفراز احمد ڈراپ
ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو کافی عرصے سے بالخصوص مڈل آرڈر میں مسائل کا سامنا رہا ہے۔ اس کے باوجود تجربہ کار کھلاڑی اور سابق کپتان سرفراز احمد اور شعیب ملک پندرہ رکنی اسکواڈ میں جگہ نہیں بنا سکے۔
مصباح الحق کی جانب سے سن 2019 میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سے پاکستان نے سترہ مختلف کھلاڑی مڈل آرڈر یعنی چوتھے، پانچوے اور چھٹے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آزمائے، لیکن کوئی بھی بلے باز مستقل مزاجی سے خاطر خواہ پرفارمنس کا مظاہرہ نہیں کر سکا۔ اسی وجہ سے انتالیس سالہ شعیب ملک کی ٹیم میں واپسی کے حق میں آوازیں بلند کی جارہی تھیں تاہم چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اِن دونوں تجربہ کار کھلاڑیوں کی جگہ 'ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ‘ کو ترجیح دی ہے۔ محمد وسیم کے مطابق ورلڈ کپ میں پاکستان کی حریف ٹیموں اور گراؤنڈ کنڈیشنز کو مدِنظر رکھتے ہوئے اسکواڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔
آصف علی، خوشدل شاہ اور اعظم خان ٹیم کا حصہ
پاکستان کے سابق وکٹ کیپر کپتان معین خان کے بیٹے اعظم خان کی ٹیم کی شمولیت پر سوشل میڈیا پر کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پاکستانی اسپورٹس جرنلسٹ سلیم خلیق نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اعظم خان کو بطور ریزرو وکٹ کیپر سلیکٹ کرنا غلطی ثابت ہوگی۔ شعیب ملک اور سرفراز احمد کے ساتھ ساتھ فخر زمان کو اسکواڈ کا حصہ ہونا چاہیے تھا۔
اس کے علاوہ پاکستان کرکٹ کے ماہرین ہارڈ ہٹنگ بیٹسمین آصف علی کی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے بھی حیرانی کا اظہار کر رہے ہیں۔
سترہ اکتوبر سے شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں پاکستان کے ساتھ گروپ ٹو میں بھارت، افغانستان، نیوزی لینڈ اور دیگر دو کوالیفائنگ ٹیمیں شامل ہوں گی۔ پاکستان اپنا پہلا میچ چوبیس اکتوبر کو دبئی میں روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلے گا۔
کرکٹ: پاکستان کی تاریخی فتح کی تصویری جھلکیاں
پاکستان نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز جیت لی ہے۔ مصباح اور یونس کے لیے اس سے بہتر الوداعی تحفہ کچھ اور نہیں ہو سکتا تھا، وہ اسے عمر بھر یاد رکھیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
پاکستان نے تیسرے ٹیسٹ میچ کے آخری دن انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی تین میچوں کی سیریز جیت لی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسیٹ انڈیز کے خلاف پاکستانی ٹیم تقریباﹰ ساٹھ برس بعد ایسی کامیابی حاصل کر سکی ہے۔ پاکستان کی کرکٹ کی دنیا میں ایک ایسے خواب کو تعبیر ملی ہے، جو نصف صدی سے بھی زائد عرصے سے دیکھا رہا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ڈومینیکا کے ونڈسر پارک سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستان ویسٹ انڈیز کو 101 رنز سے سنسنی خیز شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 202 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ انہیں جیت کے لیے 304 رنز درکار تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کے آخری بلے باز شینن گیبریل یاسر شاہ کے اوور کی آخری گیند پر آوٹ ہوئے، تو اس سیریز اور میچ کی کایا ہی پلٹ گئی۔ پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ سیریز دو، ایک سے جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسری جانب روسٹن چیز نے شاندار بیٹنگ کی لیکن ان کا افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں واقعی افسردہ ہوں کہ میں مزید ایک اوور کے لیے زیادہ نہیں ٹھہر سکا۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
اس تاریخی فتح کے بعد مصباح کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آخری سیشن میں بہت ساری چیزیں ایک ساتھ ہو رہی تھیں۔ کیچ ڈراپ ہوئے، اپیلیں ہوئیں، نو بالز کے مسائل ہوئے، ایک لمحے کے لیے تو یوں محسوس ہو رہا تھا کہ ہم جیت نہیں سکیں گے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
شینن گیبریل کے آوٹ ہونے کے بعد مصباح الحق کا کہنا تھا، ’’یہ ناقابل یقین ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
مصباح کا مزید کہنا تھا، ’’میں اپنے آپ کے لیے شکر گزار ہوں، ساری ٹیم اور پاکستان کرکٹ کے تمام مداحوں کا بھی کہ ہم اسے جیتنے کے قابل ہوئے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور سٹار بیٹسمین محمد یونس کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بھی تھا، جس میں بہت سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کا یہ سیریز دو ایک سے جیت لینا مصباح اور یونس کے لیے یادگار الوداعی تحفہ ثابت ہوا۔