1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر ریکارڈ اضافہ

16 ستمبر 2023

پاکستانی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے دوران ملک میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں 27.4 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

پٹرول پمپ پر پٹرول لینے والی گاڑیوں کی قطار
تصویر: Hussain Ali/Pacific Press/picture alliance

پاکستانی حکومت نے جمعہ 15 ستمبر کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا۔ اس جنوبی ایشیائی ملک میں جہاں  عوام پہلے ہی شدید مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہیں، دو ہفتوں کے دوران پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں دوسری بار بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔

ایرانی تیل کی اسمگلنگ پاکستانی معیشت کے لیے کتنی مضر ہے؟

پیٹرول اور ڈیزل مہنگا: ’یہ کام جانے والی حکومت تو نہیں کرتی‘

پاکستان کی نگران حکومت  کی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 26.02 روپے فی لٹر کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت فروخت اب 331.38 روپے فی لٹر ہو گئی ہے۔ اس بیان کے مطابق ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں 17.34 روپے کا اضافہ کیا ہے اور اس کی نئی قیمت فروخت 329.18 روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔

تصویر: ASIF HASSAN/AFP

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا یہ اعلان ملک کے مرکزی بینک کے اس اعلان کے محض ایک روز بعد کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بینک سے حاصل کردہ قرضوں پر 22 فیصد کی شرح سود برقرار رکھی جائے گی کیونکہ اگست کے دوران افراط زر میں اضافہ متوقع  ہے۔ مرکزی بینک نے تاہم امید ظاہر کی ہے کہ اکتوبر میں افراط زر کی شرح میں کمی ہو گی اور پھر یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ 241 ملین کی آبادی والے ملک پاکستان میں گزشتہ ماہ یعنی اگست 2023ء کے دوران اشیائے صرف کی قیمتوں میں خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 27.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

پاکستان: عوام کے لیے زندگی کی ضروریات پوری کرنا دو بھر

03:19

This browser does not support the video element.

پاکستان نے رواں برس جولائی میں آئی ایم ایف سے تین بلین ڈالر کا قرض حاصل کیا تھا، تاہم بڑھتی ہوئی افراط زر اور زرمبادلہ میں کمی کے سبب یہ ملک معاشی توازن برقرار رکھنے کی کوشش میں ہے۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں