1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان پیٹرولیم عراق میں گیس تلاش کرے گی

16 جولائی 2012

عراقی حکام نے دیالہ اور واسط صوبوں میں گیس کی تلاش کے لیے پاکستان پیٹرولیم کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر ابتدائی کاغذی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

یہ معاہدہ بغداد حکومت کی توانائی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری راغب کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستانی کمپنی کو دیالہ اور واسط صوبوں کے بلاک آٹھ میں گیس کی تلاش کا کام دیا گیا ہے۔ عراقی حکام آج ہی کویت اینرجی کے ایک کنسورشیئم کے ساتھ بلاک نو میں تیل کی تلاش کے معاہدے پر ابتدائی کام کا آغاز کر رہی ہے جبکہ کل روس کی لیوک آئل نامی کمپنی کے ساتھ بلاک دس میں تیل کی تلاش کے معاہدے پر کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔

عرب ریاست عراق کا شمار دنیا بھر میں تیل و گیس کے ذخائر کے حوالے سے سرفہرست ملکوں میں ہوتا ہے۔ اوپیک کی اس رکن ریاست نے آنے والے وقتوں میں تیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے ملک کے مختلف علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش کے نئے منصوبے شروع کیے ہیں۔۔

عراق میں تیل کے موجود ذخائر کا اندازہ 143 ارب بیرل جبکہ گیس کے ذخائر کا اندازہ 3.2 ٹریلین کیوبک میٹر لگایا گیا ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

پاکستان پیٹرولیم، کویت انرجی اور لیوک آئل کو رواں سال مئی میں منعقدہ نیلامی میں یہ ٹھیکے دیے گئے تھے۔ پاکستانی پیڑولیم، عراق کے ان وسطی صوبوں میں چھ ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے میں گیس کی تلاش کا کام کرے گی۔ بغداد حکومت نے اس نیلامی کے لیے سخت ضابطے متعارف کروائے تھے، جس کے سبب اس نیلامی میں زیادہ کمپنیوں نے شرکت نہیں کی تھی۔ عراقی حکام نے تیل و گیس تلاش کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کے سامنے زیادہ پر کشش شرائط نہیں رکھیں اور انہیں پیداوار میں شریک بنانے کے بجائے انہیں ان کے کام کی ایک فیس ادا کی جائے گی۔

عراق نو سال قبل کے امریکی حملے، صدام حکومت کے خاتمے اور اندرون خانہ شورش سے سنبھلنے کی جستجو میں ہے۔ عراقی حکام کے مطابق تعمیر نو کے لیے بیرونی سرمایہ کاری کی اہمیت کلیدی ہے۔ عراقی وزارت تیل میں ٹھیکوں اور لائسنسنگ امور کے نگراں عبد المہدی االامیدی کے بقول تیل و گیس کی تلاش کے نئے ٹھیکے حتمی منظوری کے لیے کابینہ کو بھیجے جائیں گے، جس کے بعد حتمی معاہدوں پر دستخط کرنے کا مرحلہ آئے گا۔ اس کام میں ایک ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

(sks/ ah (Reuters

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں