پاکستان کا بنگلہ دیش کے خلاف گرین واش
21 دسمبر 2011میر پور ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستانی ٹیم کو چالیس اوورز میں 103 رنز کا ٹارگٹ حاصل ہوا۔ پاکستان بیٹسمینوں نے ابتدا میں انتہائی سست کھیل کا مظاہرہ کیا۔ محمد حفیظ اور توفیق عمر نے شکیب الحسن اور ناظم الحسین کی سلو بریک اور میڈیم فاسٹ بالنگ کو بہت ہی دھیان سے کھیلنے کا عمل شروع کیا۔ اسکور بنانے کی رفتار انتہائی سست تھی۔
توفیق عمر کے آؤٹ ہونے کے بعد کریز پر جب اظہر علی پہنچے تو پاکستان نے ٹارگٹ کے حصول کا تعاقب شروع کر دیا۔ دونوں نے چھ رنز سے زائد کی اوسط سے آٹھ اووروں میں پچاس کی شراکت قائم کی۔ اس دوران محمد حفیظ کا کھیل غیر معمولی رہا۔ وہ تینتالیس رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ حفیظ کے آؤٹ ہونے پر پاکستان کا ٹارگٹ صرف 32 رنز کی دوری پر تھا۔ یونس اور اظہر علی نے ہدف کے تعاقب کے عمل کو سست نہیں ہونے دیا۔ اظہر علی کی وکٹ اس وقت گری جب جیت کے لیے صرف دو اسکور کی ضرورت تھی۔ میچ کی وننگ ہٹ کپتان مصباح الحق کا چھکا تھا۔
اس سے قبل بنگلہ دیش کی ٹیم نے لنچ تک تو انتہائی مناسب کھیل پیش کیا اور ایسا دکھائی دیتا تھا کہ میچ ڈرا ہو جائے گا لیکن لنچ کے وقت کے اسکور 200 میں صرف 34 رنز کا اضافہ ممکن ہو سکا اور بقیہ پانچ کھلاڑیوں کو پاکستانی بالروں نے تیزی سے آؤٹ کر دیا۔
بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کی آخری وکٹ سعید اجمل نے حاصل کی تھی اور یہ ان کی سن 2011 کے دوران حاصل ہونے والی پچاسویں وکٹ ہے۔ وہ اس ختم ہونے والے سال کے دوران سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بالر ہیں۔ ان کے قریب ترین حریف بھارت کے تیز بالر ایشانت شرما ہیں جن کا ابھی 26 دسمبر سے آسٹریلیا کے خلاف شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں شریک ہونا باقی ہے۔ ان کی وکٹوں کی تعداد 43 ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امجد علی