پاکستان کا شطرنج اولمپیئڈ سے بائیکاٹ پر بھارت کی نکتہ چینی
29 جولائی 2022بھارت کے جنوبی شہر چینئی سے کوئی پچاس کلومیٹر دور ماملپورم میں جمعرات 28 جولائی کو بڑے دھوم دھام کے ساتھ انٹرنیشنل چیس فیڈریشن کا چوالیس واں شطرنج اولمپیئڈ شروع ہوا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک رنگارنگ تقریب میں اس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کھیل کا انعقاد اسی جگہ ہورہا ہے جہاں اس کا جنم ہوا تھا۔
پاکستان نے بھی اپنی ایک دس رکنی ٹیم اس شطرنج اولمپیئڈ میں شرکت کے لیے بھیجی تھی لیکن افتتاحی تقریب سے چند گھنٹے قبل اس نے اپنی ٹیم کو اس مقابلے سے نکال لینے کا اعلان کردیا۔ پاکستان نے الزام لگایا کہ بھارت نے شطرنج اولمپیئڈ کی مشعل کو بھارتی زیرانتظام جموں و کشمیر کے علاقے لے جا کر اس کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
پاکستان نے کیا کہا؟
شطرنج اولمپیئڈ سے پاکستانی ٹیم کے باہر نکال لینے کے فیصلے پر پاکستان کے دفترخارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 44 ویں شطرنج اولمپیئڈ ایونٹ کی مشعل کو جموں و کشمیر سے گزار کر بھارت نے عالمی کھیلوں کے اس اہم مقابلے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو نظر انداز کرتے ہوئے دھوکا دینے کی کوشش کی جسے عالمی برادری کسی صورت میں قبول نہیں کرسکتی۔
مشعل کو21 جولائی کو سری نگر سے گزارا گیا تھا
پاکستان بیان کے مطابق ''پاکستان کھیلوں سے سیاست سے آلودہ کرنے کی بھارت کی مذموم کوشش کی مذمت کرتا ہے اور اسی لیے احتجاج کے طورپر 44 ویں شطرنج اولمپیئڈ مقابلوں میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اس معاملے کو بین الاقومی چیس فیڈریشن کے ساتھ بھی اعلیٰ سطح پر اٹھائے گا۔
بیان میں جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے مبینہ طورپر''بڑے پیمانے پر مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزیوں‘‘ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
بھارت کا ردعمل
یہ پہلا موقع ہے جب بھارت میں شطرنج اولمپیئڈ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس میں دنیا بھر کے 187 ممالک حصہ لے رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی ٹیم بھی اس میں شرکت کے لیے چنئی پہنچ گئی تھی اور ہوٹل میں منتظر تھی لیکن پاکستان کے فیصلے کے بعد ٹیم افتتاحی تقریب میں بھی شرکت نہیں کرسکی۔
بھارت نے پاکستان کے فیصلے کو ''افسوس ناک‘‘ قرار دیا
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے کہا، ''پاکستان کا اس طرح کے بیانات دے کر ایک باوقار بین الاقوامی پروگرام کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرنا انتہائی افسوس ناک ہے۔‘‘
باگچی نے کہا کہ جہاں تک جموں و کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کا سوال ہے تو ''جموں و کشمیر بھارت کے زیر انتظام علاقہ ہے اور یہ بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا۔‘‘