پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس وقت متاثرہ افراد کی تعداد اٹھارہ تک پہنچ چکی ہے۔ پندرہ کیسز صوبہ سندھ میں سامنے آئے جبکہ باقی تین متاثرہ افراد کا تعلق وفاق سے ہے۔
اشتہار
پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے حوالے سے ہائی الرٹ کی صورتحال چل رہی ہے، پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر مسلسل پابندی عائد کی جا چکی ہے، اور باب دوستی سے گذر کر افغانستان جانے والے راستے کو مزید سات دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ پنجاب اور سندھ میں بائیو میٹرک حاضری سسٹم کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔
سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد اسکولوں کو طویل عرصے کے لیے بند رکھنے اور حفاظتی اقدام کے طور پر پاکستان سپر لیگ کے میچز کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ بھی زور پکڑتا جا رہا ہے۔
پاکستان میں کورونا سے بچاؤ کے لیے طبی عملے کی تربیت اور خصوصی وارڈز کے قیام کی کوششیں بھی جاری ہیں، حکومت کی طرف سے کورونا سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہم بھی شروع کر دی گئی ہے۔
ڈی ڈبلیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے محکمے کے ترجمان قیصر عباس نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں کورونا وائرس کا کوئی بھی کنفرم مریض موجود نہیں ہے، ان کے بقول اس وقت پنجاب میں کورونا وائرس کے پانچ مشتبہ مریض موجود ہیں جن کو آئسولیشن وارڈز میں رکھ کر ان کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ قیصر عباس کے مطابق اس وقت دو مشتبہ مریض ملتان کے نشتر ہسپتال میں، اور ایک ایک مشتبہ مریض حافظ آباد، سرگودھا اور گوجرانوالہ کے ہسپتالوں میں موجود ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اب تک پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے شبہ میں 68 مشتبہ مریض لائے گئے تھے ان میں سے 10 مریضوں کو فوری طور پر کلیئر کر دیا گیا جبکہ 53 مریضوں کو لیبارٹری ٹیسٹس کے بعد کلیئر کیا گیا۔ باقی مریضوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج ابھی موصول ہونا باقی ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں گزشتہ پندرہ دنوں میں چار ہزار سے زائد افراد کی اسکرینینگ کی جا چکی ہے، پنجاب کے درجنوں ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر خصوصی آئسولیشن وارڈز بنا دیے گئے ہیں اور فضائی مسافروں کا ڈیٹا حاصل کرکے متاثرہ ملکوں سے آنے والے افراد کی تلاش اور اسکریننگ کا کام بھی جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق اب بھی متاثرہ علاقوں سے آنے والے کئی افراد ایسے ہیں جن کی ابھی تک اسکریننگ ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ بعض مسافروں کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈوں پر مسافروں کی چیکنگ کے انتظامات بھی تسلی بخش نہیں۔
طبی ماہرین کا خیال ہے کہ ذاتی حفظان صحت کا خیال، ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز، کھانسی اور فلو کی علامتوں والے مریضوں سے فاصلہ اور محتاط طرز عمل کورونا وائرس سے بچاؤ میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر راشد ضیا نے بتایا کہ کورونا وائرس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اس سلسلے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ ان کے مطابق اگر کسی شخص کو بخار اور کھانسی کے ساتھ سانس لینے میں دشواری محسوس ہو تو اسے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر راشد کے مطابق مسلسل ہاتھ دھونے، چھینک کی صورت میں منہ ڈھانپنے، اور متاثرہ افراد سے فاصلہ رکھنے سے بھی اس سے بچاؤ میں مدد مل سکتی ہے۔
یاد رہے، کورونا وائرس اس وقت دنیا کے ایک سو گیارہ ممالک تک پھیل چکا ہے اور اس بیماری کے نتیجے میں تقریباﹰ چار ہزار کے لگ بھگ افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں، جبکہ اس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ تیرہ ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
کورونا وائرس: کس ملک میں کتنے مریض، کتنے ہلاک، کتنے صحت یاب
کورونا وائرس کی نئی قسم سے آج (10 مارچ 2020ء) تک دنیا کے سو سے زائد ممالک میں قریب سوا لاکھ انسان متاثر ہو چکے ہیں۔ مختلف ممالک میں اس وبا کی صورت حال پر ایک نظر۔
تصویر: AFP/S. Tumbaleka
چین
چین میں اب تک 80756 افراد کورونا وائرس کی نئی قسم میں مبتلا ہو چکے ہیں جب کہ اس مرض کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3136 ہو چکی ہے۔ چین میں مسلسل ایک ہفتے سے نئے کیسز کی تعداد سو سے کم رہی ہے۔ چین میں 60077 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ چین کے زیر انتظام مکاؤ میں بھی اب تک 10 کیس سامنے آ چکے ہیں۔
تصویر: AFP
اٹلی
اٹلی میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ کر 9172 ہو گئی ہے جب کہ 463 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ اس مرض کے تیز پھیلاؤ کے سبب روم حکومت نے ملک بھر میں شہریوں کی نقل و حرکت محدود کر دی ہے۔ اٹلی میں دوبارہ رو بہ صحت ہونے والے مریضوں کی تعداد 724 ہے۔
جنوبی کوریا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 7513 جب کہ اس کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب 54 ہو چکی ہے۔ اب تک 247 مریض دوبارہ صحت مند ہو چکے ہیں۔ جنوبی کوریا نے بھی تیز رفتار وبا کی شدت کے باعث ملک میں ریڈ الرٹ جاری کر رکھا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Jun-boem
ایران
ایران میں اس وبا سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد مسلسل اضافے کے ساتھ اب 7161 ہو چکی ہے۔ اب تک 237 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں جب کہ کورونا وائرس سے نجات پا لینے والے افراد کی تعداد 2394 ہے۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/R. Fouladi
فرانس
فرانس میں اب تک کورونا وائرس کی نئی قسم سے متاثرہ 1412 مریضوں اور 30 ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ 12 افراد دوبارہ صحت مند بھی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nascimbeni
سپین
اسپین میں اب تک 1231 مریضوں میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے۔ 30 مریض اب تک انتقال کر چکے ہیں جب کہ 32 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
تصویر: Reuters/S. Perez
جرمنی
جرمنی میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اس وقت ایسے مصدقہ کیسز کی تعداد 1224ہے۔ اب تک اس مرض سے دو مریض ہلاک ہوئے ہیں۔ دوبارہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 18 ہے۔
تصویر: Reuters/W. Rattay
امریکا اور کینیڈا
امریکا میں مریضوں کی تعداد 754 ہو گئی ہے۔ اب تک 26 امریکی شہری کورونا وائرس کی نئی قسم سے متاثر ہو کر جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ آٹھ افراد شفایاب بھی ہوئے ہیں۔ کینیڈا میں اس وقت تک 77 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے آٹھ افراد صحت یاب ہوئے اور ایک مریض ہلاک ہوا۔
تصویر: picture-alliance/AA/T. Coskun
جاپان
جاپان میں کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 530 ہے۔ اب تک 9 افراد ہلاک اور 101 مریض کورونا وائرس سے نجات پا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ’ڈائمنڈ پرنسس‘ نامی کروز شپ کے 696 مسافروں میں اس مرض کی تصدیق ہوئی تھی جن میں سے 6 ہلاک اور 40 دوبارہ صحت یاب ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/AP/The Yomiuri Shimbun
سوئٹزرلینڈ
یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں کووِڈ انیس کے مریضوں کی تعداد 374 ہے جن میں سے 2 افراد ہلاک جب کہ 3 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Kefalas
ہالینڈ اور برطانیہ
ہالینڈ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 321 ہے جن میں سے 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اب تک ہالینڈ میں کوئی مریض صحت یاب نہیں ہوا۔ برطانیہ میں بھی آج کے دن تک 321 مریضوں میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی تشخیص کی جا چکی ہے۔ 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ 18 مریض اس مرض سے نجات پا چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/empics/PA Wire/S. Parsons
بیلجیم، ناروے، سویڈن اور آسٹریا
اس مرض کے مریضوں کی تعداد یورپی ملک بلیجیم میں 239، ناروے میں 227، سویڈن میں 261 اور آسٹریا میں 131 ہے۔ آسٹریا میں 2 جب کہ دیگر ممالک میں ایک ایک شہری صحت یاب بھی ہو چکا ہے۔
تصویر: Reuters/J. P. Pelissier
سنگاپور، ہانگ کانگ اور تھائی لینڈ
سنگاپور میں اس وقت ایسے مریضوں کی تعداد 160 ہے اور 78 افراد اس بیماری سے نجات حاصل کر چکے ہیں۔ ہانگ کانگ میں مریضوں کی تعداد 115 ہے، 3 افراد ہلاک اور 60 صحت یاب ہو چکے ہیں۔ تھائی لینڈ میں اس وقت 50 مریض ہیں۔ اب تک ایک شخص ہلاک اور 33 صحت یاب ہو چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Wallace
پاکستان، بھارت اور افغانستان
پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 16 ہو چکی ہے جب کہ ایک شہری صحت یاب ہو چکا ہے۔ بھارت میں اس وقت 47 مریض ہیں جب کہ 4 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ افغانستان کے 4 شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP/A. Solanki
مجموعی صورت حال
آج کی تاریخ تک یہ مرض سو سے زائد ممالک میں پہنچ چکا ہے اور دنیا کے سبھی براعظم اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ مریضوں کی مجموعی تعداد 114544 ہو چکی ہے۔ 4026 افراد اس مرض کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 64031 ہے۔