1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کو بھرپور جواب دیا جائے گا، نریندر مودی

15 فروری 2019

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پاکستان کو کشمیر میں ہونے والے کار بم دھماکے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ جمعرات کو ہونے والے اس خودکش دھماکے کے نتیجے میں بھارتی نیم فوجی دستوں کے 44 فوجی مارے گئے تھے۔

Narendra Modi
تصویر: Getty Images/AFP/M. Sharma

بھارتی حکومت نے جمعرات 14 فروری کو نیم فوجی دستوں پر ہونے اس حملے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کر دی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے سکیورٹی مشیروں کے ساتھ ملاقات کے فوری بعد خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم ایک بھرپور جواب دیں گے، ہمارے ہمسائے کو اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ہمیں غیر مستحکم کرے۔‘‘

بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے نا قابل تردید ثبوت موجود ہیں تاہم پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا اس حملے کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

جمعرات کو ہونے والے اس خودکش دھماکے کے نتیجے میں بھارتی نیم فوجی دستوں کے 44 فوجی مارے گئے تھے۔تصویر: Reuters/Y. Khaliq

دوسری طرف بھارت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ بھارت تجارتی شعبے میں پاکستان کو دی جانے والی تمام رعایات ختم کر دے گا۔ جیٹلی کے مطابق نئی دہلی حکومت پاکستان کو مکمل طور پر تنہا کرنے کے لیے سفارتی سطح پر تمام تر اقدامات کرے گی۔ارون جیٹلی کے مطابق پاکستان کے خلاف کیے جانے والے اقدامات میں اسے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ضوابط کے تحت پاکستان کو ’موسٹ فیورڈ نیشن‘ کے طور پر دیے جانے والی تمام مراعات کا خاتمہ شامل ہے۔

پاکستان کو الگ تھلگ کر دیں گے، بھارتی وزیر خزانہتصویر: picture-alliance/dpa/EPA/Str

یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب بھارت میں عام انتخابات کو چند ہی ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو ان انتخابات کے حوالے مشکلات کا سامنا ہے اور اس کے لیے ان انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ’سینٹرل ریزرو پولیس فورس‘ کے اہلکاروں کی بس پر ہونے والے اس خودکش کار بم حملے کی ذمہ داری شدت پسند گروپ جیش محمد نے قبول کی ہے۔ اس حملے کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی عوام کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

ا ب ا / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں