امریکا بھارت کو جدید ڈرون دے گا
24 جون 2017جمعے کے روز وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم نرنیدر مودی کے دورہء امریکا میں صدر ٹرمپ سے ان کی ملاقات سے قبل ہی بھارت کو پریڈیٹر ڈرونز دینے کا باقاعدہ اعلان کیا جا سکتا ہے۔ اس عہدیدار کے مطابق امریکا کی نظر میں ان طیاروں کی بھارت حوالگی سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں۔
یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ امریکا بغیر پائلٹ اڑنے والے 22 پریڈیٹر طیارے بھارت کو فروخت کرے گا۔ دو ارب ڈالر کی مالیت کے یہ طیارے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون میں اضافے کی علامت کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں بھارت اور امریکا کے دفاعی تعلقات نہایت بہتر تھے، تاہم صدر ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے اور شمالی کوریا کے معاملے میں چینی حکومت سے مدد کے حصول کی خواہش کے بعد ان تعلقات میں کسی حد تک سردمہری پیدا ہوئی تھی۔ مگر کہا جا رہا ہے کہ ان ڈرونز کی فروخت سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ دونوں ممالک دفاعی شعبے میں مزید قریب آ سکتے ہیں۔
پریڈیٹر ڈرون بنانے والے امریکی ادارے اوٹومیکس ایروناٹیکل سسٹمز کی جانب سے جمعے کے روز بتایا گیا کہ امریکا حکومت نے یہ طیارے بھارت کو دینے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم سینیٹ نے ابھی حوالے سے اپنا فیصلہ سنانا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ہتھیاروں کی ہر ترسیل سے قبل خطے کی صورت حال کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے اس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ’’ہم نہیں چاہتے کہ ایسا کوئی معاملہ ہو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پیدا ہو۔‘‘
اس عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک تعلقات معمول پر لانے کے لیے مذاکرات کریں۔ اس عہدیدار کے مطابق، ’’کچھ دفاعی سامان ہمارے خیال میں پاکستان پر اثرانداز نہیں ہو گا۔‘‘ واضح رہے کہ بھارتی بحریہ کے مطابق اسے بحر ہند کی نگرانی کے لیے پریڈیٹر ڈرونز درکار ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ پریڈیٹر ڈرونز کی بھارت کو حوالگی ایسے جدید طیاروں کو کسی غیرنیٹو رکن ملک کے سپرد کرنے کا پہلا واقعہ ہو گا۔