پاکستان کو مزید 288 ملین ڈالر دے دئے، امریکہ
27 مئی 2010![](https://static.dw.com/image/1127751_800.webp)
کراچی میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے خلاف برسرپیکار پاکستانی فوج کو مہیا کی گئی یہ رقم امریکہ کے اتحادی ممالک کی امداد کے فنڈ سے جاری کی گئی ہے۔ اس فنڈ کے تحت انسداد دہشت گردی میں امریکہ کی مدد کرنے والے ممالک کو وہ پیسہ لوٹایا جاتا ہے، جو وہ اس مد میں خرچ کرتے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان امریکہ کا ایک کلیدی اتحادی ملک ہے۔ عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے حملوں کے پیش نظر پاکستان اپنی سرزمین پر عسکریت پسندوں کے خلاف ایک بڑے فوجی آپریشن میں مصروف ہے۔ کئی ہزار پاکستانی فوجی افغان سرحد کے قریب واقع قبائلی علاقوں میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
بدھ کی شام امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ رقم ان تقریباً ایک اعشاریہ دو بلین ڈالر کے علاوہ ہے، جو رواں برس پاکستان کو امریکہ کی طرف سے دئے گئے ہیں۔ اسی ماہ امریکہ نے پاکستان کو چھ سو 56 ملین ڈالر دئے ہیں۔ تاہم پاکستان کے مرکزی بینک نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابھی تک یہ رقم اسے موصول نہیں ہوئی۔
اتحادی ممالک کے لئے امداد کے فنڈ سے سن 2011 ء سے اب تک امریکہ پاکستان کو سات اعشاریہ چار بلین ڈالر ادا کر چکا ہے۔ سفارت خانے کے بیان کے مطابق مجموعی طور پر پاکستان گزشتہ تقریبا نو برسوں میں پاکستان کو فوجی تعاون اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں آنے والے اخراجات کی مد میں گیارہ بلین ڈالر سے زائد رقم فراہم کی جا چکی ہے۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں گزشتہ آٹھ برسوں میں اس کے 35 بلین ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: عاطف بلوچ