1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 152 رنز سے فتح

18 اکتوبر 2024

اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان نے شاندار بولنگ سے پاکستان کو ہوم گراؤنڈ پر فتح دلوا نے کے ساتھ ساتھ ہار کا تسلسل توڑ دیا۔ کپتان شان مسعود نے ڈیبیو سینچری کرنے والے کامران غلام اور اسپنروں کی جوڑی کی پرفارمنس کو سراہا۔

پاکستانی اسپنروں کی جوڑی نعمان علی اور ساجد خان نے عمدہ بولنگ سے میچ کا پانسہ پلٹ دیا
پاکستانی اسپنروں کی جوڑی نعمان علی اور ساجد خان نے عمدہ بولنگ سے میچ کا پانسہ پلٹ دیاتصویر: Farooq Naeem/AFP/Getty Images

پاکستان نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 152 رنز سے شکست دے کر ہوم گراؤنڈ پر جیت کا طویل انتظار ختم کر دیا۔ آج بروز جمعہ ملتان میں اختتام پذیر ہونے والے اس میچ کے لیے ری سائیکل کی گئی ٹرننگ پچ پر نعمان علی اور ساجد خان نے یاد گار بولنگ کراتے ہوئے مخالف ٹیم کی تمام بیس وکٹیں حاصل کیں۔

بائیں ہاتھ کے اسپنر علی نے چھالیس رنز کے عوض آٹھ وکٹیں حاصل کیں اور انہوں نے دوسرے ٹیسٹ میں مجموعی طور پر گیارہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ انگلینڈ کی ٹیم پہلے سیشن کے اندر ہی میچ کے لیے تیار کی گئی خشک وکٹ پر 144 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

دو کیچ ڈراپ کیے جانے کے بعد سلمان علی آغا نے انتہائی اہم 63 رنز بنا کر پاکستان کی نیت میں نمایاں کردار ادا کیاتصویر: Farooq Naeem/AFP/Getty Images

آف اسپنر خان نے پہلی اننگز میں ایک سو گیارہ رنز دے کر سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا  جبکہ دوسری اننگز میں ترانوے رنز کے بدلے دو وکٹیں حاصل کیں۔ ان دونوں اسپنرز نے بغیر کسی تبدیلی کے بولنگ جاری رکھی  اور مہمان ٹیم کو جیت کے لیے دیے گئے  297 رنز کے مشکل ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی اس کا پتہ صاف کر دیا۔

یہ جیت کپتان شان مسعود کی پہلی جیت تھی، جو پچھلے سال ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بننے کے فوری بعد لگاتار چھ ٹیسٹ میچ ہار چکے تھے۔ اس جیت کے بعد پاکستانی ٹیم کی ہوم وکٹ پر گیارہ مرتبہ شکست  کا تسسلسل بھی ٹوٹ گیا ہے،  جس میں انگلینڈ کے خلاف چار مرتبہ ہار بھی شامل تھی۔

آج سے پہلے پاکستان کو کسی ہوم ٹیسٹ میں آخری مرتبہ کامیابی 2021 کے اوائل میں جنوبی افریقہ کے خلاف حاصل ہوئی تھی۔ اس لیے کہ انگلینڈ سے ہارنے کے علاوہ پاکستان کو آسٹریلیا سے ہوم ٹیسٹ اور حال ہی میں بنگلہ دیش سے بھی صفر کے مقابلے میں دو میچوں  سے شکست ہوئی تھی۔ آج کی فتح کے بعد شان مسعود کا کہنا تھا، ''چھ مشکل وقتوں کے بعد پہلی جیت ہمیشہ خاص ہوتی ہے۔‘‘

ساجد خان برطانوی بلے باز بین ڈکٹ کو آؤٹ کرنے کے بعد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تصویر: Stu Forster/Getty Images

مسعود نے دوسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی ٹیم میں تھوک کے حساب سے تبدیلیوں کا ذکر کر تے ہوئے کہا، ''پچھلے ہفتے بہت کچھ ہوا۔ لیکن ہم نے 20 وکٹیں حاصل کرنے کی حکمت عملی بنائی اور ہم نے ایسا کر بھی لیا۔‘‘ آؤٹ آف فارم بابر اعظم کی جگہ نمبر چار پر کھلائے گئے کامران غلام نے اپنی پہلی ہی اننگز میں شاندار سینچری بنائی۔ پاکستان نے نو ماہ سے ریڈ بال کے ساتھ نہ کھیلنے والے اسپنرز  ساجد خان اور  نعمان علی کو ٹیم میں لے کر بہت بڑا رسک لیا تھا۔

شان مسعود کا کہنا تھا، ''نعمان اور ساجد تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔کامران کے لیے دنیا کے بہترین بلے باز (بابر اعظم) کی جگہ لینا کبھی بھی آسان نہیں تھا، لیکن یہ سینچری بنانا بہت خاص تھا۔‘‘

انگلینڈ کی ٹیم  پہلی اننگز میں ایک مشکل وکٹ پر پاکستانی اسپنرز کو جھیلتے ہوئے 291 رنز بنا سکی  تھی۔ بین ڈکٹ نے سینچری اسکور کی لیکن انگلش مڈل آرڈر ساجد خان کے سامنے ٹوٹ کر بکھر گیا۔ پاکستان کو پہلی اننگز میں انگلینڈ پر 75 رنز کی اہم برتری حاصل ہوئی تھی۔

برطانویں بلے باز جو روٹ اور اولی پوپ دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر میدان سے باہر جاتے ہوئے تصویر: Farooq Naeem/AFP/Getty Images

پاکستان کی دوسری اننگز میں وکٹ کیپر جیمی اسمتھ اور جو روٹ نے تین گیندوں کے وقفے سے دو مرتبہ سلمان علی آغا کے کیچ چھوڑ دیے تھے اور یوں اس آل راؤنڈر نے انتہائی اہم 63 رنز بنائے اور پاکستانی ٹیم کی مجموعی برتری کو 296 رنز تک بڑھا دیا۔

انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے کہا ، ''کوئی بھی کیچ نہیں چھوڑنا چاہتا لیکن  اکثر  ان حالات میں وکٹ کے پیچھے کھڑے ہو کر کیچ پکڑنا آسان نہیں ہوتا۔‘‘ انگلینڈ نے گزشتہ ہفتے پہلا ٹیسٹ میچ سات وکٹوں کے نقصان پر ریکارڈ توڑ 823 رنز بنا کر اننگز ڈیکلئیر کر کے ایک اننگز اور 47 رنز سے جیت لیا تھا۔ دونوں ممالک کی ٹیموں کے مابین سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ آئندہ جمعرات سے راولپنڈی میں شروع ہو گا۔

ش ر⁄ م م (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں