ترک صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان کو دہشت گردی کی مالی معاونت فراہم کرنے والی عالمی واچ لسٹ سے نکالنے کی خاطر بھرپور کوشش کریں گے۔ رجب طیب ایردوآن نے تنازعہ کشمیر کے بارے میں پاکستانی مؤقف کی حمایت بھی کی۔
اشتہار
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے جمعے کے دن اسلام آباد میں پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ انقرہ حکومت ہر معاملے میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ وہ چوتھی مرتبہ پاکستانی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، جو بذات خود ایک ریکارڈ بن گیا ہے۔
ایردوآن نے کہا، ''دباؤ کے باوجود ہم FATF میں پاکستان کی حمیات کا سلسلہ جاری رکھیں گے‘‘۔ فنانشل ٹاسک ایکشن فورس (FATAF) کا اجلاس آئندہ ہفتے ہونا ہے، جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
سن دو ہزار اٹھارہ میں امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں کے کہنے پر ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا۔ اس لسٹ ميں ان ملکوں کو شامل کيا جاتا ہے، جہاں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے مالی معاونت روکنے کے ليے اقدامات ناکافی ہيں۔
ایف اے ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کو مہلت دی گئی تھی کہ وہ اس نے چھ ماہ کے دوران مناسب اور ٹھوس اقدامات نہ کیے تو اسے بلیک لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے۔ اگر اس عالمی واچ ڈاگ گروپ نے پاکستان کو بلیک لسٹ کر دیا تو اسے سخت اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جس کے نتیجے میں کمزور ملکی معیشت کی زبوں حالی کے خطرات زیادہ ہو جائیں گے۔
یہ امر اہم ہے کہ اس اہم تنظیم میں ترکی ووٹنگ ممبر ہے جبکہ چھتیس ممالک پر مشتمل ایف اے ٹی ایف کے چارٹر کے مطابق کسی بھی ملک کا نام بلیک لسٹ میں نہ ڈالنے کے لیے کم از کم تین ممبر ممالک کی حمایت لازمی ہے۔ پاکستان کی کوشش ہے کہ وہ اس واچ ڈاگ کے آئندہ اجلاس میں زیادہ سے زیادہ ممالک کی حمایت حاصل کرے تاکہ کسی بُرے نتیجے سے بچا جا سکے۔
ترک صدر ایردوآن نے مزید کہا کہ وہ کشمیر کے معاملے پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کرتے ہیں اور اس معاملے کو ہر عالمی فورم پر اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات کئی دہائیوں پر مشتمل ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ ان میں مزید بہتری پیدا ہوا۔
ایردوآن نے افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستانی کوششوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ افغان خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے انقرہ حکومت بھی ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایردوآن اپنے دو روزہ دورہ پر جمعرات کو پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے تھے۔ ان کے اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات میں مزید بہتری کے علاوہ اقتصادی تعلقات میں وسعت دینا بھی تھا۔
ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے
سلطنت عثمانیہ کی یادگار، ترکی کا تاریخی گرینڈ بازار
ترکی کے شہر استنبول میں واقع تاریخی گرینڈ بازار کا شمار دنیا کے قدیم ترین بازاروں میں ہوتا ہے۔ اس کی بنیاد سن چودہ سو پچپن میں سلطنت عثمانیہ کے دور میں رکھی گئی۔ گرینڈ بازار میں اکسٹھ گلیاں اورسینکڑوں دکانیں ہیں-
تصویر: DW/S. Raheem
اکسٹھ گلیاں، تین ہزار دکانیں
تین ہزار سے زائد مخلتف اشیاء کی دوکانوں والے اس صدیوں پرانے خریدو فروخت کے مرکز کی خاص بات یہ ہے کہ ایک ہی چھت کے نیچے کم وبیش ہر طرح کی اشیاء خریدوفروخت کے لیے موجود ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
صدیوں سے چلتا کاروبار
یہاں پر چمڑے اور سلک کے ملبوسات تیار کرنیوالوں، جوتا سازوں، صّرافوں، ظروف سازوں، قالین بافوں، گھڑی سازوں، آلات موسیقی اور کامدار شیشے سے خوبصورت لیمپ تیار کرنیوالوں کی صدیوں سے چلی آ رہی دوکانیں بازار کی تاریخی حیثیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
زلزلے سے نقصان
گرینڈ بازار کو اپنے قیام کے بعد مختلف ادوار میں شکست وریخت کا سامنا کرنا پڑا۔ سولہویں صدی میں آنے والے زلزلے نے اس بازار کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ لیکن منتظمین نے بڑی حد تک اسے اپنی اصل شکل میں برقرار رکھا ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
تین لاکھ خریدار روزانہ
ایک اندازاے کے مطابق روزانہ اڑھائی سے تین لاکھ افراد گرینڈ بازار کا رخ کرتے ہیں۔ ان میں مقامی افراد کے علاوہ بڑی تعداد غیر ملکی سیاحوں کی بھی ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
فانوس و چراغ
خوبصورت نقش و نگار والے فانوسوں اور آنکھوں کو خیرہ کرتی روشنیوں والے دیدہ زیب لیمپوں کی دکانیں اس تاریخی بازار کی الف لیلوی فضا کو چار چاند لگا دیتی ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
ترکی کی سوغاتیں
بازار میں خریدار خاص طور پر ترکی کی سوغاتیں خریدنے آتے ہیں۔ ان میں انواع واقسام کی مٹھائیاں اور مصالحہ جات شامل ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
پانی کے نلکے
صدیوں پرانے اس بازار کی ایک قابل ذکر بات یہاں پر اس دور میں مہیا کی جانےوالی سہولیا ت ہیں۔ جن میں سب سے نمایاں یہاں لگائے گئے پانی کے نل ہیں جن سے آج بھی یہاں آنے والے اپنی پیاس بجھا ر ہے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
اکیس دروازے
بازار میں داخلے اور اخراج کے لئے مختلف اطراف میں اکیس دروازے ہیں اور ہر ایک دروازے کو مختلف نا م دیے گئےہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
خواتین کے پرس
بازار میں خواتین کے دستی پرس یا ہینڈ بیگز سے لدی دوکانوں کی بھی کمی نہیں۔ یہاں پر اصل اور مصنوعی چمڑے اور مقامی کشیدہ کاری کے ڈیزائنوں سے مزین بیگ ملتے ہیں۔ اس کے علاوہ معروف بین الاقوامی برانڈز کی نقول بھی باآسانی دستیاب ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
سونے کے زیورات بھی
طلائی زیورات اورقیمتی پتھروں کے شوقین مرد وخواتین کے ذوق کی تسکین کے لئے بھی گرینڈ بازار میں متعدد دوکانیں موجود ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
خوش اخلاق دوکاندار
اس بازار کی ایک اور خاص بات یہاں کے دوکانداروں کا مختلف زبانوں میں گاہکوں سے گفتگو کرنا ہے۔ بازار میں گھومتے ہوئے چہرے پر مسکراہٹ سجائے دوکاندار گاہکوں کے ساتھ انگلش، عربی ، جرمن ، اردو اور ہندی زبانوں میں گفتگو کرتے سنائی دیتے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
گرم شالیں
مقامی ہنرمندوں کے ہاتھوں سے تیار کی گئی گرم شالیں بھی یہاں خریداری کے لئے آنے والوں میں خاصی مقبول ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
بھاؤ تاؤ بھی چلتا ہے
گرینڈ بازار میں آنے والے گاہک دوکانداروں سے بھاؤ تاؤ کر کے قیمت کم کرانے کی کوشش بھی کرتے ہیں اور اس میں وہ اکثر کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
دیدہ زیب سجاوٹ
ترکی کے مخلتف علاقوں میں تیار کیے جانے والے آرائشی سامان کو یہاں اتنے خوشنما طریقے سے سجایا جاتا ہے کہ قریب سے گزرنے والے ایک نظر دیکھے بغیر نہیں رہ سکتے۔
تصویر: DW/S. Raheem
شیشے کی دوکانیں
گرینڈ بازار میں ترک اور عرب نوجوانوں میں مقبول شیشے کی دوکانیں بھی ہیں جہاں مخلتف رنگوں کے شیشے اور ان میں استعمال ہونیوالا تمباکو بھی مختلف ذائقوں میں دستیاب ہے۔