پاکستان کی فتح پر خوش 15 بھارتی مسلمانوں پر بغاوت کا مقدمہ
مقبول ملک اے ایف پی
20 جون 2017
کرکٹ کی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح پر خوش ہونے والے پندرہ بھارتی مسلم دیہاتیوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس مقدمے میں ان ’ملزمان‘ کو عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔
اشتہار
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے منگل بیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق پولیس نے آج بتایا کہ اتوار اٹھارہ جون کو انگلینڈ میں کرکٹ کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں بھارت کے خلاف پاکستانی ٹیم کی شاندار فتح پر خوشیاں منانے والے بھارت کے پندرہ ایسے مسلمان شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جنہیں اب اپنے خلاف ’ملک سے بغاوت‘ کے قانونی الزامات کا سامنا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز جب پاکستانی ٹیم نے بھارتی ٹیم کو ہرایا، تو ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع برہان پور کے ان مسلمان شہریوں نے نہ صرف نعرے لگائے بلکہ خوشیاں مناتے ہوئے پٹاخے بھی چلائے۔ پولیس نے منگل کے روز بتایا کہ ان 15 ’ملزمان‘ کو ان کے خلاف باقاعدہ شکایت ملنے پر پیر انیس جون کے روز گرفتار کیا گیا۔
برہان پور میں پولیس کے سربراہ راجہ رام پریہار نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ان افراد کے خلاف شکایت ایک مقامی ہندو باشندے نے کی تھی، جس نے کہا تھا کہ ان مسلمانوں نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی شکست پر خوشیاں منائی تھیں۔‘‘
پولیس کے سربراہ پریہار نے مزید کہا، ’’یہ علاقہ کافی حساس ہے اور ملزمان کئی گھنٹے تک خوشیاں مناتے رہے تھے۔ قانونی طور پر ان کے خلاف مجرمانہ سازش کا الزام بھی ہے۔‘‘
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ مدھیہ پردیش کے ضلع برہان پور میں بھارت میں قومی سطح پر ایک بڑی مذہبی اقلیت کی حیثیت کے حامل مسلمانوں کی آبادی کافی زیادہ ہے اور ماضی میں اسی ضلع میں دونوں مذہبی برادریوں کے افراد کے مابین کئی مرتبہ مسلح تصادم اور فسادات بھی ہو چکے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کا قومی سطح پر ہونے والا کوئی بھی میچ دونوں ملکوں کے مابین عوامی سطح پر بہت زیادہ جذباتیت کا باعث بنتا ہے اور اتوار اٹھارہ جون کے روز انگلینڈ میں کھیلے گئے فائنل کے موقع پر بھی یہی ماحول دیکھنے میں آیا تھا۔
اس کے علاوہ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کی کرکٹ ٹیموں کے حامی شہریوں کی گرفتاری کے بھی اب تک ایک سے زیادہ واقعات دیکھنے میں آ چکے ہیں۔
گزشتہ برس ایک پاکستانی شہری کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا تھا جب اس نے اپنے پسندیدہ بھارتی بیٹسمین ویراٹ کوہلی کی طرف سے بھارت کی فتح کا سبب بننے والی سینچری بنائے جانے پر اپنے گھر پر بھارتی پرچم لہرا دیا تھا۔
اس سے قبل 2014ء میں بھی جب پاکستان نے بھارت کو ایک میچ میں ہرایا تھا، تو پاکستان کی فتح کی خوشیان منانے کے الزام میں تب بھی قریب 60 بھارتی طلبہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور ان پر ملک سے بغاوت کا الزام عائد کر دیا گیا تھا۔
کالام فیسٹیول،سیاحت کی بحالی میں اہم پیش رفت
ٹوارزم کارپوریشن خیبر پختونخوا اور ضلعی انتظامیہ سوات کی جانب سے وادی کالام میں سہ روزہ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔
تصویر: DW/A. Bacha
کالام فیسٹیول
ٹوارزم کارپوریشن خیبر پختونخوا اور ضلعی انتظامیہ سوات کی جانب سے وادی کالام میں سہ روزہ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔
تصویر: DW/A. Bacha
خیبرپختونخوا کا روایتی کھیل’’ مُخہ‘‘ تیر اندازی
فیسٹیول کے دوران پختون علاقے کے روایتی کھیل جسے پشتو میں ’’مُخہ‘‘ کہا جاتا ہے یعنی تیر اندازی کے مقابلوں میں بھی سیاحوں نے طبع آزمائی کی۔ ایک لمبے اور بھاری تیر سے اونچائی پر نشانے لگائے گئے۔ فیسٹیول کے تین دن تیر اندازی کے اس مقام پر لوگوں کی کثیر تعداد موجود رہی۔
تصویر: DW/A. Bacha
سیاحوں کی کثیر تعداد
امسالہ سہ روزہ کالام سمر فیسٹول میں ملک کے طول و عرض سے ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔ فیسٹیول کے ساتھ ساتھ سیاح دیگر سیاحتی مقامات سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے۔ کراچی سے آئی خاتون زرینہ ملک نے بتایا، ’’ ہم کالام فیسٹیول سے خوب لطف اندوز ہوئے، یہاں کا موسم بہت ہی دلفریب ہے۔ اس طرح کی سرگرمیاں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی کھینچ لاتی ہیں۔‘‘
تصویر: DW/A. Bacha
روایتی رقص ’’خٹک ڈانس‘‘ کا مظاہرہ
کالام فیسٹیول کے موقع پر روایتی رقص خٹک ڈانس کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران سیاح بھی فنکاروں کے ساتھ ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے دکھائی دیے۔
تصویر: DW/A. Bacha
سیاحوں نے بھی بھنگڑے ڈالے
محفل موسیقی کے دوران جہاں سیاح گلوکاروں کے فن سے محظوظ ہوتے رہے وہیں دوسری جانب بھنگڑے ڈالتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار بھی کرتے دکھائی دیے۔ مردان کے رہائشی محمد عثمان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ آج اس کی خوشی دیدنی ہے’’میں موسیقی پر رقص کرتے ہوئے ہی اپنی خوشی کا اظہار کر سکتا ہوں۔‘‘
تصویر: DW/A. Bacha
ہنڈی کرافٹس اور روایتی پکوانوں کے اسٹالز
کالام کے شاہی گراؤنڈ میں فیسٹول کے موقع پر تیس سے زائد ثقافتی اسٹالز لگائے گئے تھے، جن میں ہینڈی کرافٹس، کندہ کاری، گارمنٹس اور ہاتھوں سے بنائی گئی اشیاء کے اسٹالز شامل تھے اسی طرح صوبہ بھر کے مختلف روایتی پکوانوں کے اسٹالز بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
تصویر: DW/A. Bacha
مہوڈنڈ میں ٹینٹ ویلج کا قیام
بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کی وجہ سے کالام کے ہوٹلوں میں کمروں کا حصول مشکل دکھائی دیا اور سیاحوں نے کالام میں دریاء کے کنارے اور مہوڈنڈ جھیل کے کنارے ٹینٹوں میں ہی قیام کیا۔ سیاح کالام فیسٹیول اور ٹھنڈے موسم سے خوب لطف اندوز ہوئے۔
تصویر: DW/A. Bacha
اختتامی روز وزیر اعلیٰ کی شرکت
فیسٹیول کے اختتامی روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے بھی اس میلے میں خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے مختلف اسٹالوں کا دورہ کیا اور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات اُٹھا رہی ہے اور اسی طرح کی سرگرمیوں سے اس صنعت کو فروغ ملے گا۔